اَللّٰھُمَّ اِلَیْکَ اَشْکُوْ ضَعْفَ قُوَّتِی
اے اللہ ! میں اپنی طاقت کی ناتوانی
وَ قِلَّۃَ حِیْلَتِیْ
اپنی قوت عمل کی کمی
وَ ھَوَ انِی عَلٰی النَّا سِ
لوگوں کی نگاہوں میں اپنی بے بسی کا شکوہ تیری بارگاہ میں کرتا ہوں۔
یَا اَرْحَمَ الرّٰحِمِیْنَ اَنْتَ رَبُّ الْمُسْتَضْعَفِیْنَ
اے ارحم الراحمین! تو کمزوروں کا رب ہے
وَاَنْتَ رَبِّی
تو میرا بھی رب ہے۔
اِلٰی مَنْ تَکِلُنِیْ
تو مجھے کس کے حوالے کرتا ہے
اِلٰی بَعِیْدٍ یَتَجَھَّمُنِی
ایسے بعید کے حوالے جو ترش روئی سے میرے ساتھ پیش آتا ہے
اَمْ اِلٰی عَدُوٍّمَلَّکْتَہٗ اَمْرِیْ
کیا کسی دشمن کو تو نے میری قسمت کا مالک بنادیا ہے
اِنْ لّمْ یَکُنْ بِکَ عَلیَّ غَضَبٌ فَلَا اُبَالِیْ
اگر تو مجھ پر ناراض نہ ہو تو مجھے ان تکلیفوں کی ذرا پروا نہیں۔
وَلٰکِنَّ عَافِیَتُکَ ھِیَ اَوْسَعُ لِیْ
پھر بھی تیری طرف سے عافیت اور سلامتی میرے لیے زیادہ دلکشا ہے۔
اَعُوْذُبِنُوْرِوَجْہِکَ الَّذِیْ اَشْرَقَتْ
میں پناہ مانگتا ہوں تیری ذات کے نور کے ساتھ۔ جس
لَہُ الظُّلُمَاتُ
سے تاریکیاں روشن ہوجاتی ہیں۔
وَصَلُحَ عَلَیْہِ اَمْرُالدُّنْیَا وَالْآٰخِرَۃِ
اوردنیا و آخرت کے کام سنور جاتے ہیں۔
مِنْ اَنْ تُنَزِلِ بِیْ غَضَبَکَ
کہ تو نازل کرے اپنا غضب مجھ پر
اَوْ یَحِلَّ عَلَیَّ سَخَطُکَ
اور تو اتارے مجھ پر اپنی ناراضگی
لَکَ الْعُتْبٰی حَتیّٰ تَرْضٰی
میں تیری رضا طلب کرتارہونگا یہاں تک کہ تو راضی ہوجائے۔
وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَاِلَّابِکَ
تیری ذات کے بغیر نہ میرے پاس کوئی طاقت ہے نہ قوت۔