تیرہویں سالگرہ اردوئے معلی

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،
فورم کی سالگرہ کے حوالے سے ایک اور کھیل شروع کرتے ہیں جس میں ایک دوسرے سے قدیم اردو میں بات کی جائے گی۔ :) کسی اور جگہ سے کاپی پیسٹ بھی کیا جا سکتا ہے، لیکن یہ سیاق کے مطابق ہونا چاہیے۔


محفل کو سجے کتنے ہی مہ و سال گزر گئے لیکن قلم مقطوع اللسان کیا نگارش کرے سوائے اس کے کہ اصل مطلب گزارش کرے اور وہ یہ ہے کہ سخنورانِ خرد پیشہ اور خرد مندانِ درست اندیشہ خوب جانتے ہیں کہ ہمیشہ سے کلام اردو کی شیرینی اور زبان عجم کی نمکینی گوش زد خاص و عام ہے۔ کیا کہتے ہیں صاحبان عقل و فہم اس بارے میں؟
 
وعلیکم السلام!
محمد امین صدیق بھیا جی آجائیں۔۔ یہ واحد تھریڈ ہے جس میں آپ کی ضرورت اور کمی "شدت" سے محسوس کی جائے گی۔۔ اس لیے آپ جلدی سے تشریف لے آئیے۔۔:)
مابدولت مراسلۂ ہذا کی وساطت خواہرم ہادیہ کو مابدولت کو مدعو کرنے کا قلبی خیرمقدم کرتے ہیں ، کہ ' واحد ' ہی سہی ، کم ازکم چندے ایسا ہے جہاں پر مابدولت کو کوہ ندا سے صدا دی جارہی ہیں جس کے لیے مابدولت بجا طور پر ممنون ہیں ۔ مابدولت پیرایۂ واشگا ف میں انہیں یہ عندیۂ خوش آئند گوش گذار کرنے کو اپنے تئیں باعث درجہ غایت طمانیت اور فخروانبساط گردانتے ہیں کہ اپنے فہم کوتاہ میں کسی مراسلے کے کونپل کے پھوٹتے ہی اس کی مناسب آبیاری کرکے ایک دلکش پھول کی صورت عزیزمحفلین کی خدمت میں پیش کرنے وعدہ کرتے ہیں ۔:):)
 

ہادیہ

محفلین
مابدولت مراسلۂ ہذا کی وساطت خواہرم ہادیہ کو مابدولت کو مدعو کرنے کا قلبی خیرمقدم کرتے ہیں ، اور پیرایۂ واشگا ف میں انہیں یہ عندیۂ خوش آئند گوش گذار کرنے کو اپنے تئیں باعث درجہ غایت طمانیت اور فخروانبساط گردانتے ہیں کہ ' واحد ' ہی سہی ، کم ازکم چندے ایسا ہے جہاں پر مابدولت کو کوہ ندا سے صدا دی جارہی ہیں جس کے لیے مابدولت بجا طور پر ممنون ہیں ۔ مابدولت اپنے فہم کوتاہ میں کسی مراسلے کے کونپل کے پھوٹتے ہی اس کی مناسب آبیاری کرکے ایک دلکش پھول کی صورت عزیزمحفلین کی خدمت میں پیش کرنے وعدہ کرتے ہیں ۔:):)

کوئی مجھے بتائے گا اس مراسلے پر "ریٹنگ" کونسی دینی ہے۔۔:confused2::noxxx:
کیونکہ "سمجھ نہیں آئی" اور "حیرانگی" والی دونوں درجہ بندیاں یہاں موجود نہیں۔۔:p
 
کوئی مجھے بتائے گا اس مراسلے پر "ریٹنگ" کونسی دینی ہے۔۔:confused2::noxxx:
کیونکہ "سمجھ نہیں آئی" اور "حیرانگی" والی دونوں درجہ بندیاں یہاں موجود نہیں۔۔:p
مراسلہ ہذا " دوستانہ " کی درجہ بندی کا متقاضی ہے ، کیونکہ یہی پیام مراسلے میں روز روشن کی طرح عیاں ہے ۔:):)
 

نبیل

تکنیکی معاون
امیدِ واثق ہے کہ سخنورانِ محفل اس لڑی کو موتیوں کی لڑی بنانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔

سخنوران محفل جب بھی وارد محفل ہوئے، اسے مانند طلسم ہزار شکل پایا ۔ ہوا وہاں کی رشک دم عیسیٰ تھی، جو گھاس اور پتی تھی اکسیر کی جڑی بوٹی تھی۔ درخت ہر ایک زر گل سے نہال تھا۔ ثمر و غنچہ سے ہر شجر مالا مال تھا۔ عشق پیچاں اور کوڑیالے اور بیلدار پھولوں کے درخت کی بیلیں پہاڑوں کے سر پر لٹکتی تھیں۔ و علی ہذا لقیاس۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
مراسلہ ہذا " دوستانہ " کی درجہ بندی کا متقاضی ہے ، کیونکہ یہی پیام مراسلے میں روز روشن کی طرح عیاں ہے ۔:):)

یہ باتیں ہیں کہ مصری کی ڈلیاں ہیں۔ نثر نثرہ نثار پر نظم انجم قربان۔ حسن تقریر پر تحریر شعاع سے نثار کرنے کو آفتاب زر بداماں۔ گفتارِ شکر بار کو جادو کہوں سحر کہوں حیران ہوں کیا کہوں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اردوئے معلی تو نہیں آتی البتہ اردوئے محلہ بول سکتا ہوں


اردوئے معلی کے سامنے ذکر محلہ کا ہو تو معلوم ہوتا ہے کہ جنگ کا سماں بندھ گیا ہو، جس وقت کہ آفتاب نکلا عازم جنگ کا ہر ایک ارجمند ہوا۔ لشکر دونوں طرف سے دادی مصاف میں آئے۔ بادشاہ دونوںلشکر کے بصد شان و شوکت سوار ہو کر چلے۔ نوبت و نقارے بجنے لگے۔ سحر کے ابر پر ساحر سوار ہوئے۔ ایک جانب کو طاؤس اور اژدر اور فیلہائے آتشیں اڑتے ہوئے نظر آئے، اور میدان قتال بہادروں سے بھر گیا۔
 
مابدولت گزشتہ روز سے لے کر تا حال غور و خوض کر رہے ہیں کہ لڑی ہذا میں اپنا مراسلہ کیونکر یقینی بنائیں۔ اس ضمن میں ما بدولت نے اپنے خانہ ذہن کو اردوئے معلی پر مرکوز رکھنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا بلکہ یوں کہنا بھی بے جا نہ ہوگا کہ مابدولت نے ایڑی چوٹی کا زور لگانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی مگر خدا لگتی کہوں تو مابدولت کو اس لڑی میں اپنے قدم رنجہ فرمانے کے لیے تل دھرنے کو بھی جگہ میسر ہوتی ہوئی نظر نہیں آتی۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ جب سے اردوئے معلی میں گفتگو کرنے کا معاملہ زیر غور ہے عین اسی لمحے سے ہمارے ذہن کے کواڑوں پر ماسوائے 'باعث تحریر آنکہ' کے کوئی جملہ دستک نہیں دیتا اور مابدولت جملہ ہذا کے آگے 'یک مہار شتر، پنج کلیان، عمر جوان۔۔۔۔۔' لکھنے سے تو یکسر قاصر ہیں۔ لہذا مابدولت کا عذر تسلیم کیا جائے۔ تاہم مابدولت لڑی ہذا میں آپ کی جس بصر خراشی کے بدرجہ اتم مرتکب ہوئے ہیں اس کے لیے مابدولت معذرت خواہ ہونے کے متعلق قطعی نہیں سوچ رہے اور وجہ اس کی یہ عرض کی جاتی ہے کہ مابدولت نے مراسلہ ہذا کی بدولت لڑی ہذا میں فقط نقب لگانے کی ادنی سی سعی لاحاصل کی ہے تاکہ 'سند رہے اور بوقت ضرورت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔'۔
 
نبیل بھائی بازی لے گئے ورنہ ہم نے یہی خیال "گلابی اردو" کے نام سے شروع کرنے کا سوچا تھا لیکن گرمی نے حواس باختہ کردئیے ہیں۔ اب جو کچھ جمع پونجی ہے اسی لڑی میں لائے دیتے ہیں۔
 

یاز

محفلین
اگرچہ فدوی کی اردوئے معلیٰ مائل بہ ضعف ہے، ولے باایں ہمہ دساتیرِ لڑیٔ ہٰذا کی پاسداری میں ہیچمندان بھی متمنیٔ شرکت ہے کہ لہو تھوپ کے شہیدانِ بزمِ ریختہ میں شمولیت کا طلائی و نقرئی محل ہے۔ پس اے ہمدمِ دیرینہ! بندے کی صنعتِ لفظی و لفاظی کے نخیف و نزار ہونے کو زنہار باور نہ کیجیو اور مائل بہ خستگی و شکستگی کلام کو جرعہ جرعہ کر کے پڑھیو کہ
زبانِ یارِ من ترکی و من ترکی نمی دانم
 
مصورِ فطرت حضرت خواجہ حسن نظامی نے ملا رموزی کےمضامین کی کتاب پر دیباچہ تحریر کرتے ہوئے اردو کے زچہ خانے کا تذکرہ فر مایا تھا۔ اردو ایک متحرک زبان ہونے کے ناطے آج بھی اسی زچہ خانے میں ہے، البتہ خواجہ صاحب کی پیشن گوئی حرف بہ حرف سچ ثابت ہوئی ہے اور فی زمانہ اردو میں عربی اور فارسی کی آموزش کی بجائے انگریزی کی آموزش نہایت سرعت کے ساتھ جاری و ساری ہے۔

گلابی اردو کے خالق اور اولین استعمال کار ملا رموزی اپنے مضمون عید کی ہری مبارک باد میں کچھ یوں رقمطراز ہیں؛

’’امّا بعد! اے انگریزوں سے ڈرنے والو!خبرداری اور آگاہی ہے واسطے تمہارے اور اولاد تمہاری کے اگر تعلیم دلاؤ تم اُس کو بیچ مدرسہ الٰہیات کانپور کےقائم کیا ہے اسکو واطے حفاظتِ دین کے تاجروں چمڑوں کے بیچنے والوں نےبھی علامہ آزاد سبحانی نے ہمیشہ ہوجیو درسِ الٰہی ان کا ایک مرتبہ پیچھے گزرنے مبلغ آدھی رات کے دیکھا ہم نے ایک کو شاگردوں اپنے سے بیٹھا ہوا بیچ لنڈن پارلمنٹ کےپس اے عجب وہ گھڑی حیرت اور غصے کی بڑھانے والی کہ ڈانٹا ہم نے اس کو اس طرح کہ اے وہ تو شاگرد ہمارے کہ نہیں پڑھی تو نے کتاب گلستان ہماری ہم سے مگر کچھ پس ساتھ ایمان اینگلو انڈین اپنے کے کہ کہہ تو کیا ہے سبب اس کا کہ ممبر پالمنٹ بنایا تم کو اللہ مہربان قدرت والے نے درآنحالیکہ نہیں تھا تو قابل اس کے کہ ہے تو، مگر رشوت دی تو نے مسٹر لائڈ جارج کو جیسے رشوت دی ۔۔۔۔(الخ) ‘‘


الخ و القصہ و الحذر اے شخص! کہ نہیں ہے اجازت فی زمانہ کہ تو بنائے مذاق شعائر کا لہٰذا چھوڑتے ہوئے پیچھے گزرتے ہیں ہم اس ندازِ تحریر کو

یاد کیجے کتنی اچھی اردو لکھتے تھے پنڈت رتن ناتھ سرشار جی


’’سحرِ کاذب کے وقت مرغِ بے ہنگام نے گُربہٗ مسکین کی آہٹ جو پائی تو گھبرا کر ککڑوں کوں کی بانگ لگائی اور ہمارے حبیب لبیب دقیقہ رس، صبح نفس ، جو سرِ شام سے لمبی تانے میٹھی نیند سورہے تھے، یہ آوازِ خوش آئیند سنتے ہی کلبلا کر اُٹھ بیٹھے۔ اُدھر آنکھ کھلی ، اِدھر باچھیں کھِل گئیں، دیکھتے کیا ہیں کہ ابرِ نو بہار، نسیمِ مشکبار نے تمام شہر کو نمونہٗ گلزارِ ارم بنادیا ہے۔ یہ شاعر آدمی حسن پرست وارفتہ مزاج، رنگین طبع آزاد منش تاب کہاں کہ مکان کے قفس میں قید رہیں بوئے گل کی طرح نکل کھڑے ہوئے۔ ‘‘
 

آصف اثر

معطل
جن حضرات کی اردو، معلی سے معلق ہوجاتی ہے اُن کے واسطے عرض ہے کہ ہر محفلین اپنی اس شان دار اردو کا لفظی ترجمہ آسان اُردو میں بھی کرتے جائے تو اِس سے دو فائدے ہوں گے۔ ایک حضراتِ مذکور کو سمجھ بھی آئے گا (تو لطف اندوز بھی ہوں گے) اور اس سے ان کے لیے محاوروں اور استعاروں کا ایک نایاب اور وافر ذخیرہ بھی دستیاب ہوتاجائے گا جِس سے اِن شاء اللہ ان کی گفتگو وقتا فوقتاً بتدریج بہتر ہوتی جائے گی۔
معلیٰ بعد میں۔
 
فقیر حقیر پریشان سا کھڑا اپنےتخیل کی اونچی پروازوں میں غوطہ زن ہو کر اردوئے معلی کے معنی جان نے کے لیے سخت بے چین پایا ہے ۔
اس مراسلۂ جانفزاء میں راقمِ مراسلۂ ہٰذا تمام تر کوشش کے باوجود املا کی محض ایک غلطی جان پایا ہے کہ جہاں محترمی نقیبی صاحب مدظلہٗ نے جاننے کو کمالِ فن سے دو ٹکڑے کر دیا ہے۔ البتہ بصد کوشش مقتبس بالا مراسلہ کی گرائمر سمجھنے سے خاکسار قاصر ہے۔
 

یاز

محفلین
اس مراسلۂ جانفزاء میں راقمِ مراسلۂ ہٰذا تمام تر کوشش کے باوجود املا کی محض ایک غلطی جان پایا ہے کہ جہاں محترمی نقیبی صاحب مدظلہٗ نے جاننے کو کمالِ فن سے دو ٹکڑے کر دیا ہے۔ البتہ بصد کوشش مقتبس بالا مراسلہ کی گرائمر سمجھنے سے خاکسار قاصر ہے۔
مراسلۂ مذکورہ کو گنجینۂ معنی کا طلسم گردانیئے قبلہ، کہ الفاظ کی یہ فسوں گری مابعد از گرامرِ نصابی و انشاپردازی وغیرہ ہے۔
 
Top