تیرہویں سالگرہ اردوئے معلی

نور وجدان

لائبریرین
سچ تو یہ ہے کہ غالب مثلِ شمس، جمیل المناقب، عمیق الاحسان موجدِ اردوئے معلی سے دور کی ہیلو ہائے. ایں مراسلہ نثرہ نثرہ نثار پر نظم انجم قربان، دیکھ کے دیدم حیراں دل پریشان. حسن مراسلہ پر تحریر شعاع سے متاثر کرنے کو آفتاب زر بداماں ... ایسی نایابِ گوہر نثر ابلاغ جس کا ہو دشوار، سمجھ نہ آئے پڑھا جائے بار بار علی ہذ القیاس کہ اردوئے محلہ بہتر بہترین بنبستا اردو معلی جس میں لفظ لفظ استعاروں کی بھرمار گویا گنجینہ الا پراسرار نہ معانی ہوں آشکار، قاری پڑھ پڑھ ہوں بیمار، یہ کاوش ادنی احباب بزم یاراں کو گراں نہ گزرے تو ہم نبرآزما گویا سربفکن راہی سرفروشاں لڑنے کو ہمہ وقت پل بہ پل تیار
 

یاز

محفلین
سچ تو یہ ہے کہ غالب مثلِ شمس، جمیل المناقب، عمیق الاحسان موجدِ اردوئے معلی سے دور کی ہیلو ہائے. ایں مراسلہ نثرہ نثرہ نثار پر نظم انجم قربان، دیکھ کے دیدم حیراں دل پریشان. حسن مراسلہ پر تحریر شعاع سے متاثر کرنے کو آفتاب زر بداماں ... ایسی نایابِ گوہر نثر ابلاغ جس کا ہو دشوار، سمجھ نہ آئے پڑھا جائے بار بار علی ہذ القیاس کہ اردوئے محلہ بہتر بہترین بنبستا اردو معلی جس میں لفظ لفظ استعاروں کی بھرمار گویا گنجینہ الا پراسرار نہ معانی ہوں آشکار، قاری پڑھ پڑھ ہوں بیمار، یہ کاوش ادنی احباب بزم یاراں کو گراں نہ گزرے تو ہم نبرآزما گویا سربفکن راہی سرفروشاں لڑنے کو ہمہ وقت پل بہ پل تیار
نہ ہوئی انگشت بدنداں رہ جانے والی متحرک سمائیلی، ورنہ مکتوبِ مقتبسِ بالا کی اردوئے بیداد کی داد کو لازماً بروئے کار لاتے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
آپ کا مراسلہِ مرقومہ جوں پہنچا توں توں دعائے اقبال مندی مانند صبا جانبِ فلک گامزن کہ ورطہِ حیرت میں دل کہ مذکورہ بالا مراسلہ ستائش کا ٹھہرا حقدار، سراپا سپاس گزار نیاز مندی کے اظہار کو حرف حرف پیش خدمت سلام جیسے سپاہ بمانند لشکر تیار کہ ہوں برسربپکار کہ آنحضرت قبلہ یاز صاحب نے اردوئے معلی کے ایں مراسلہ کو قبولیت کی سند بخشی.دل باغ باغ نے جوش مسرت میں اک اور جسارت کی ٹھانی
 

نور وجدان

لائبریرین
السلام علیکم


محفل کو سجے کتنے ہی مہ و سال گزر گئے لیکن قلم مقطوع اللسان کیا نگارش کرے سوائے اس کے کہ اصل مطلب گزارش کرے اور وہ یہ ہے کہ سخنورانِ خرد پیشہ اور خرد مندانِ درست اندیشہ خوب جانتے ہیں کہ ہمیشہ سے کلام اردو کی شیرینی اور زبان عجم کی نمکینی گوش زد خاص و عام ہے۔ کیا کہتے ہیں صاحبان عقل و فہم اس بارے میں؟

سو فیصدی اتفاق مذکورہ بالا دلیل جو عین عیانی زمانہِ حال ہے. ہر قلمرو یہ جوہرِ تخلیق سے یہ افشاں کرتا ہے تغیر کو جو وہ اثبات کرتا ہے. اردو زبان آمیزہ ہائے مختلف زبانوں مثلِ رنگِ برنگی گُُلوں کی پوشاک.صدی در صدی روایت ایں تغیر نے عام فہم زبان دی ڈھال گویا اردو زبان،زبانِ خلق کی مثال، دیتی مبلغ کو ابلاغ ِِ کمال.آج کل انگریزی زبان کی فسوں گری نے کردیا نڈھال جسکو دیکھو نستعلیق انگریزی کرتا استعمال جو بندہ سمجھ سمجھ کے ہوجائے نڈھال گویا اردو میں انگریزی کا وبال .اس ملاوٹ سے ہورہا ہے دورِ کلاسیکی کا زوال گر سمجھاؤ تو ہر بشر دیتا ہے ٹال.اک بات کا فائدہ ضرور ہوا گویا افاقہ غم تب ہوا جب شعرائے مشرق کے کلامِ فصیح کا زبانِ بلیغ میں موجود کلایسکی مجموعہ ہائے نثر و منظوم کا اہلِ یورپ نے ترجمہ کرتے تصانیف در تصانیف سے فروغ زبان دیا گویا خوشبو کی مانند قریہ بہ قریہ اردو زبان کی دھوم ہوئی . نمکینیِ زبان نے حسنِ تکلم اردو کو بخشا ہے. سچل سرمست، شاہ عبد الطییف بٹھائی ہوں یا خواجہ غلام فرید، سلطان باہو.ہوں یا وارث شاہ یہ مقبول کلام عوام کو کرتا رہا متاثر جیسے پتھر پر پانی گرتا رہے برابر ...
 

یاز

محفلین
سچ تو یہ ہے کہ غالب مثلِ شمس، جمیل المناقب، عمیق الاحسان موجدِ اردوئے معلی سے دور کی ہیلو ہائے. ایں مراسلہ نثرہ نثرہ نثار پر نظم انجم قربان، دیکھ کے دیدم حیراں دل پریشان. حسن مراسلہ پر تحریر شعاع سے متاثر کرنے کو آفتاب زر بداماں ... ایسی نایابِ گوہر نثر ابلاغ جس کا ہو دشوار، سمجھ نہ آئے پڑھا جائے بار بار علی ہذ القیاس کہ اردوئے محلہ بہتر بہترین بنبستا اردو معلی جس میں لفظ لفظ استعاروں کی بھرمار گویا گنجینہ الا پراسرار نہ معانی ہوں آشکار، قاری پڑھ پڑھ ہوں بیمار، یہ کاوش ادنی احباب بزم یاراں کو گراں نہ گزرے تو ہم نبرآزما گویا سربفکن راہی سرفروشاں لڑنے کو ہمہ وقت پل بہ پل تیار

سو فیصدی اتفاق مذکورہ بالا دلیل جو عین عیانی زمانہِ حال ہے. ہر قلمرو یہ جوہرِ تخلیق سے یہ افشاں کرتا ہے تغیر کو جو وہ اثبات کرتا ہے. اردو زبان آمیزہ ہائے مختلف زبانوں مثلِ رنگِ برنگی گُُلوں کی پوشاک.صدی در صدی روایت ایں تغیر نے عام فہم زبان دی ڈھال گویا اردو زبان،زبانِ خلق کی مثال، دیتی مبلغ کو ابلاغ ِِ کمال.آج کل انگریزی زبان کی فسوں گری نے کردیا نڈھال جسکو دیکھو نستعلیق انگریزی کرتا استعمال جو بندہ سمجھ سمجھ کے ہوجائے نڈھال گویا اردو میں انگریزی کا وبال .اس ملاوٹ سے ہورہا ہے دورِ کلاسیکی کا زوال گر سمجھاؤ تو ہر بشر دیتا ہے ٹال.اک بات کا فائدہ ضرور ہوا گویا افاقہ غم تب ہوا جب شعرائے مشرق کے کلامِ فصیح کا زبانِ بلیغ میں موجود کلایسکی مجموعہ ہائے نثر و منظوم کا اہلِ یورپ نے ترجمہ کرتے تصانیف در تصانیف سے فروغ زبان دیا گویا خوشبو کی مانند قریہ بہ قریہ اردو زبان کی دھوم ہوئی . نمکینیِ زبان نے حسنِ تکلم اردو کو بخشا ہے. سچل سرمست، شاہ عبد الطییف بٹھائی ہوں یا خواجہ غلام فرید، سلطان باہو.ہوں یا وارث شاہ یہ مقبول کلام عوام کو کرتا رہا متاثر جیسے پتھر پر پانی گرتا رہے برابر ...
واہ واہ کیا کمال مراسلت ہے۔ کہیں قافیہ کی موافقت ہے، تو کہیں محاورے کی مطابقت۔ کہیں اساتیذ سے مشابہت ہے، تو کہیں اہلِ زباں سے مماثلت۔ کہیں لفظوں کی مناسبت ہے، تو کہیں تاریخ سے مشاورت۔ اس کی تعریف کرنا نہ مبالغہ ہے اور نہ منافقت۔ ہونی چاہئے آپ کی اور برادرم محمد امین صدیق کی میدانِ اردوئے معلی میں مبازرت و مناظرت۔
 

نور وجدان

لائبریرین
واہ واہ کیا کمال مراسلت ہے۔ کہیں قافیہ کی موافقت ہے، تو کہیں محاورے کی مطابقت۔ کہیں اساتیذ سے مشابہت ہے، تو کہیں اہلِ زباں سے مماثلت۔ کہیں لفظوں کی مناسبت ہے، تو کہیں تاریخ سے مشاورت۔ اس کی تعریف کرنا نہ مبالغہ ہے اور نہ منافقت۔ ہونی چاہئے آپ کی اور برادرم محمد امین صدیق کی میدانِ اردوئے معلی میں مبازرت و مناظرت۔
بزبانِ شیریں مقال ناثر عدیم المثال جناب میرِِ اردو قبلہ یاز مدظلہم کے معوجِِ الذہن کی کارستانی ہے مجھ کج بیاں بمثالِ من آنم کہ من دانم کی حوصلہ افزائی میں دقیقہ فروگزاشت نہ چھوڑی.جن کی گفتارِ اعجاز طراز میں اہلِ مصر کی ساحری گویا حرف حرف در عدن جو بات ہے ازرہِ معنی کرامات ہے. محترم محترمی قبلہ 'محمد امین صدیق عالی مرتبت، شیخ زبانِ طریقت کے بیان میں طلاقتِ لسانی، سلاستِِ عبارت، جدت معانی، روانی مطالب بیک وقت پنہاں گویا وادیِ فصاحت میں بیک وقت کئی نہریں ہوں رواں. بحثیت مبتدیِ اردوئے معلی مجھ ناتواں کے کاندھوں پر بوجھِ گراں آپڑا جیسے بشر پر پہاڑ ہو آگرا.بہر سو آپ کی جانب سے کشاں کشاں دعوتِ مبازرت کو شرفِ قبولیت بخشتے ہیں کہ شوق قافلہ ہائے اردو کی یہ ادنی طالب علم ایں حاضر ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
میں کئی دنوں سے یہ سوچ رہا ہوں کہ کیا مرزا رجب علی بیگ سرور کی 'فسانہ عجائب' کی تصنع و تکلف و آورد والی زبان ہی 'اردوئے معلیٰ' تھی یا میر امن دہلوی کی 'باغ و بہار' والی سادہ و رواں و دلکش و سلیس و لطیف اردو بھی اردوئے معلی ہی تھی!
 
‏بدذوق احباب سے گو ذوق ہیں رنجور
اردوئے معلیٰ کے نہ ماتم سے رہیں دور
تلقین سر قبر پڑھیں مومن مغفور
فریاد دل غالب مرحوم سے نکلے
اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
ساری لڑی پڑھنے کے بعد حاصل کچھ بھی نہیں ہوا بس اتنی سی بات سمجھ آئی کہ یہ اردو معلیٰ ہماری سمجھ سے باہر ہے جس مراسلہ پر جو ریٹنگز زیادہ تھی ہم وہی ریٹنگ کا بٹن دبا دیا بس:D
 

محمد وارث

لائبریرین

ساری لڑی پڑھنے کے بعد حاصل کچھ بھی نہیں ہوا بس اتنی سی بات سمجھ آئی کہ یہ اردو معلیٰ ہماری سمجھ سے باہر ہے جس مراسلہ پر جو ریٹنگز زیادہ تھی ہم وہی ریٹنگ کا بٹن دبا دیا بس:D
زیادہ تر پر تو 'پُر مزاح' کی ریٹنگ بنتی تھی، لیکن میں نے کچھ سوچ کر بٹن نہ دبانے ہی میں عافیت سمجھی! :)
 

نور وجدان

لائبریرین
میں کئی دنوں سے یہ سوچ رہا ہوں کہ کیا مرزا رجب علی بیگ سرور کی 'فسانہ عجائب' کی تصنع و تکلف و آورد والی زبان ہی 'اردوئے معلیٰ' تھی یا میر امن دہلوی کی 'باغ و بہار' والی سادہ و رواں و دلکش و سلیس و لطیف اردو بھی اردوئے معلی ہی تھی!
جواب آپ خود دے دیں، یہاں ہم جیسے کم علم ہیں جو اصل سوال بھی آپ کے ہی جواب سے پالیں گے ...
 
لیجیے۔ یہاں بھی حاضر ہے۔ :)
32858347_1653325911448410_8249929055109906432_n.jpg
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہ ایک مرتبہ پہلے بھی محفل فورم پر شئیر کیا جا چکا ہے جس پر میرا تبصرہ یہ تھا۔۔

یوسفی صاحب کے مطابق پیرایہ اس قدر گنجلک اختیار کیا ہے کہ غالب کے ساتھ مطلب بھی فوت ہو گیا۔ :)
 

فہد اشرف

محفلین
یہ ایک مرتبہ پہلے بھی محفل فورم پر شئیر کیا جا چکا ہے جس پر میرا تبصرہ یہ تھا۔۔

یوسفی صاحب کے مطابق پیرایہ اس قدر گنجلک اختیار کیا ہے کہ غالب کے ساتھ مطلب بھی فوت ہو گیا۔ :)
بقول یوسفی صاحب ایسا گنجلک پیرایا استعمال کیا گیا ہے کہ مرزا غالب کے ساتھ مطلب بھی فوت ہو گیا۔۔:rolleyes:
 
Top