arifkarim
معطل
شکریہ زیک ۔آپ عموماً بہت مختصر بات کرتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ تھوڑا تفصیل سے لکھیں کہ آپکا او سی آر پلان کیا ہے، تاکہ ہمیں بھی کچھ آئیڈیا ہو کہ آگے کیا کرنا ہے؟ نوری نستعلیق ترسیمہ جات کے امیجزجنریٹ ہو گئے ہیں، الفاظ بھی ہو جائیں گے۔ اسکے بعد کیا پہیا نئے سرے سے ایجاد کرنا ہوگا یا پہلے سے موجود مختلف تکنیکس اور الگوردھمز کو بروئے کار لاتے ہوئے اس ڈیٹا پر او سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا؟کمپیوٹر سے جنریٹ کئے گئے الفاظ اور ترسیموں سے لے کر مختلف کتب کے صفحات کے سکین تاکہ بتدریج او سی آر کو آسان سے مشکل کام کرایا جا سکے
آئی ٹی کی فیلڈ میں آنے سے قبل ہم نے کالج سے 3D Model and Design کے کچھ کورس کئے تھے۔ وہاں ہمیں یہ باور کروایا گیا تھا کہ جب تک کسی ماڈل کا اندرونی ڈھانچہ پوری طرح مکمل نہ ہو جائے اس کی دیواروں پر آپ لاکھ ویژل ایفیکٹس ڈال دیں، آپ کی دال نہیں گلے گی۔ مطلب ابھی ہی سے بے تحاشا اسکین ڈیٹا جمع کرنے کی بجائے اگر ہم صرف نوری نستعلیق کی بنیاد یعنی اسکے ترسیمہ جات کو تختہ مشق بنا لیں۔ اور اسوقت تک ان پر تجربات جاری رکھیں جب تک 98-99 فیصد درستگی کیساتھ متن تلاش نہیں ہوجاتا،تو یقیناً یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔
یہ میں اس لئے کہہ رہا ہوں کیونکہ اب تک جو نوری نستعلیق پر مبنی تجرباتی نوعیت کے او سی آرز منظر عام پر آئے ہیں، ان سب میں بنیادی نقص یہی ہے کہ اسکین شدہ متن تو درکنار، اگر آپ کمپیوٹر جنریٹڈ متن بھی اعلیٰ امیج کوالٹی میں اسکے حوالے کر دیں تو یہ گھٹنے ٹیک دیتے ہیں۔ مطلب ان سب کی ساخت بہت کمزور ہے جسے طاقت ور بنائے بغیر آگے بڑھنا جلد بازی ہوگی اور مستقبل میں ساری محنت کے ضائع ہونے کا اندیشہ بھی ۔