جناب سنا ہے کہ وہ پراجیکٹ بھی روایتی پراجیکٹس کی طرح گمشدہ ہے
نفیس نستعلیق کے فانٹ سائز 36 پر ہی کام کرتا ہے وہ بھی Great accuracy کے ساتھ۔ باقی ہر طرح سے معذور ہے
قیصرانی
جہاں تک میں سمجھ سکا ہوں اس کامطلب ہے ایک ایسا سافٹویر جو تصویری شکل میں موجود مواد کو تحریری شکل میں ڈھال سکے۔ چونکہ نیٹ پر اردو اکثر تصویری شکل میں موجود ہے اس لیے اردو او سی آر کی بات کی جاتی ہے۔ یاد رہے انگریزی کے او سی آر پہلے سے موجود ہیں جو صرف انگریزی کو ہی سپورٹ کرتے ہیں۔
او سی آر کا مطلب ہے Optical Character Recognition۔
اس پروگرام کی مدد سے سکینر سے سکین ہونے والی کوئی بھی تصویر یا پرنٹڈ ٹیکسٹ یا کسی بھی تصویر جو کہ کمپیوٹر میں محفوظ ہو، اس کے الفاظ یا لکھائی کو پہچان کر، کمپیوٹر میں الگ الگ الفاظکی شکل میںمحفوظ کرنا تاکہ آپ اس کو بعد میں کسی بھی ٹیکسٹ ایڈیٹر سے استعمال کر سکیں۔ اس طرح سے ہر لفظ الگ الگ سے استعمال کے قابل ہو جاتا ہے
جناب سنا ہے کہ وہ پراجیکٹ بھی روایتی پراجیکٹس کی طرح گمشدہ ہے
نفیس نستعلیق کے فانٹ سائز 36 پر ہی کام کرتا ہے وہ بھی Great accuracy کے ساتھ۔ باقی ہر طرح سے معذور ہے
قیصرانی
شکریہ قیصرانی صاحب اطلاع فراہم کرنے کا۔ میری آج سے کوئی چھ سال قبل کراچی کے ایک صاحب (غالباً ان کا نام تنویر تھا) سے ای میل پر خط و کتابت ہوئی تھی۔ وہ مقتدرہ کے ساتھ مل کر اردو او سی آر پر کام کر رہے تھے۔ انہوںنے بتایا تھا کہ یہ منصوبہ ایک بندے کے بس کا روگ نہیںہے اور اس کے لیے پوری ٹیم کی ضرورت ہے، جس کے درکار فنڈز دستیاب نہیں۔ میں نے سوچا شاید ان چھ سالوں میںکوئی پیش رفت ہوئی ہو گی لیکن
اے بسا آرزو کہ خاک شدہ