وہاب اعجاز خان
محفلین
دو سال پہلے ہمیں معلوم ہوا تھا کہ چھ جلدوں میں اس کی اشاعت ہوئی ہے اور ملک کے تمام یونیورسٹیوں اور ڈگری اور پوسٹ گریجویٹ کالجوں میں اس کی مفت تقسیم کا طریقہ کار بھی وضع کیا گیا ہے۔ ہم نے اردو سائنس بورڈ پشاور کو کالج کی جانب سے خط ارسال کیا اور جب کاپی لینے کے لیے ان کے دفتر پہنچے تومعلوم ہوا کہ یہ قیمتی انسائکلو پیڈیا کالج ہذا کے نام سے کوئی جن بھوت نجانے کب ایشو کروا چکا ہے۔ (جیو پاکستانی کلرک تیرے کیا کہنے ) لاکھ ہاتھ پیر مارے اردو سائنس بورڈ کے مرکزی دفتر لاہور خط ارسال کیا۔ جہاں سے اس معاملے کی تحقیقات کی یقین دہانی کرائی گئی مگر بات نہیں بنی۔ اس پوری تمہید کا مقصد یہ تھا کہ اردو میں سائنس مواد کے حوالے سے یہ ایک بہترین کاوش ہے اس کو آن لائن کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ جہاں تک مجھے معلوم ہے اردو سائنس بورڈ والوں نے اس کو انٹرنیٹ کا حصہ بنانے کے بھی دعوے کر رکھے ہیں مگر حال یہ ہے کہ ان کی ادارے کی ویب سائٹ سالوں سے فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے تاحال منظر عام پر نہیں آسکی ہے۔ حالانکہ ان کے لیٹر پیڈ پر اس کا پتہ باقاعدگی سے چھاپا جارہا ہے۔ ایسے میں اگر ان کے مرکزی دفتر لاہور سے رابطہ کیا جائے یا لاہور کے دوستوں میں سے کوئی خود وہاں جاکر ادارے کے سربراہ کو اس بات پر آمادہ کر سکے کہ کسی نہ کسی طرح اس انسائیکلو پیڈیا کو اردو ویب کی مدد سے انٹرنیٹ پر منظر عام پر لایا جائے تو یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہوگی اور سائنسی مواد کے حوالے سے اردو انٹرنیٹ پر موجود خلا کو کچھ حد تک کم کیا جاسکے گا۔