فیصل بھائی، میرے خیال میں تو بہت زبردست آئیڈیا ہے۔ جب معاہدے وغیرہ ہو جائیں۔کام شروع ہو جائے تو مجھے ضرور یاد کر لیجئے گا ۔
اگر مل جل کے کام کیا جائے تو اس سے اچھا تو کچھ ہے ہی نہیں لیکن پھر بھی مجھے کہیں کچھ نہ کچھ شکوک و شہبات نظر آ رہے ہیں۔
ماورا بیٹا مجھے کسی معاہدے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اردو سنٹر پر بنیادی معلومات کو اکٹھا کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں ابتدائی طور پر ہم لوگ یہ معلومات اکٹھا کری گے کہ کس رکن کے پاس کون سی کتاب ہے ۔ اس کے پاس اسے ڈیجیٹلائز کرنے کا کونسا طریقہ ہے ۔ اگر وہ ہمارے ساتھ اسے شئیر کرنا چاہے تو کیسے کیا جاسکتا ہے ۔ اور میں نے بڑے بھائی سے بات کی ہے کہ وہ ایک سوفٹ وئیر بنادیں جس میں اردو لائبریری کی بنیادی معلومات مثلا کتاب کی تلاش بذریعہ نام ۔ اسکے بعد اگر وہ ڈیجیٹلائز ہوچکی ہے تو اسکا لنک اور اگر نہیں ہوئی ہے تو موجودہ صورت حال کہ ہو رہی ہے ہا نہیں اور اگر نہیں ہوئی ہے تو اس کی فرمائش کرنے کی سہولت موجود ہو اس کے علاوہ ایک سنٹرل ڈیٹا بیس کی تیاری کے لیئے بھی کہ دیا ہے کہ جہاں میٹیریل کو بانٹا جا سکے گا۔ مثلا ایک ایسا ویب پیج جہاں پر تمام کتب کا مواد جمع ہوگا جہاں سے تمام دلچسپی رکھنے والے افراد اسے آن لائن پڑھ کر برقیانے میں معاونت کر سکیں گے اس سے کسی کو بھی کسی خاص سوفٹ وئیر کی ضرورت نہیں رہ جائے گی اور اس کے علاوہ فائلز کے لیئے بار بار پوچھنا بھی نہیں پرے گا۔ جہاں سے چاہیں کام شروع کر سکیں گے اور صرف ایک ہی ضرورت رہ جائے گی اور وہ ہے ۔ ایک کمپیوٹر اور انٹر نیٹ ۔ اور بس دو ہاتھ
ماشاءاللہ بلکہ جزاک اللہ۔
اچھی تجویز ہے بھائی جی آپ کی۔ تو دیر کس بات کی ہے اعلان فرما دیجیے اردو سنٹر پر اس بارے میں۔ایک جیسا کام ہی دونوںجگہ نہ ہونے لگے بس اس بات کا خیال رہے۔
جہاںتک کتب کی بات ہے دونوںجگہوںپر موجود رہیںکوئی فرق نہیں پڑتا۔ یہاںتمام کام آزاد ہے کسی کی ملکیت نہیںاس لیے اسے کسی بھی جگہ پر لے جاسکتے ہیں۔ اردو یونیکوڈ کتب کے فورم میںآپ کچھ رونق شونق لگانے کے لیے فردوس بریں،سرسید کی کہانی اس طرح کی کتب کو بےشک اٹھا لے جائیں۔
یہ الگ بات ہے کہ ہم بھی وہاںسے اٹھا لایا کریںگے مکمل شدہ کتب اسی طرح مل جل کر چلنا چاہیے میرا خیال ہے۔
اور کسی کو اس پر اعتراض بھی نہیںہوگا بلکہ ہونا بھی نہیںچاہیے۔
برادرم اردو سنٹر پر موجود مواد ہمیشہ سے ہمیشہ تک (انشاء اللہ) کسی بھی قسم کی ممانعت سے پاک رہے گا اور رہا ہے ۔ آپ کو جو چاہیئے وہ آپ وہاں سے اٹھا کر جہاں چاہے استعمال کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں پوچھنے کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔ اور اردو سنٹر ہو یا اردو ویب جب کام ایک ہی ہے تو پھر تکلف کیسا ۔ بسم اللہ
فیصل آپ کی تجویز پسند آئی۔ آپ کی معاونت لائبریری کے اتنے بڑے کام میں ویلکم۔ جتنے لوگ مل کر کام کریں گے اتنا کام ہو گا اور اردو پر نیٹ پر پھیلانے کی ذمہداری تو ہم سب کی ہے۔
آپ اردو سینٹر پر بھی کتابیں لکھنے کا کام شروع کرائیں۔ بس یہ خیال رکھیں کہ coordinate کر لیا جائے تاکہ کام duplicate نہ ہو۔
باقی اس کام کو شروع کر کے ہم جو کچھ سیکھ رہے ہیں (کاپیرائٹ، لائسنس، کتابوں کا فارمیٹ وغیرہ وغیرہ) وہ بھی آپ سے شیئر کریں گے تاکہ کام خوشاسلوبی سے ہو۔
زکریا بھائی میں نے اس موضوع پر بہت سوچا۔ اور آخر کار ایک بات ذہن میں آئی ۔ وہ یہ ہے کہ ہم لوگ کالجز میں نوٹس شئیر کرتے تھے ۔ کیوں ؟ تاکہ ایک دوسرے کی مدد کر سکیں اور ایک اچھی چیز کے لیئے ایک دوسرے کا ساتھ دے سکیں۔ یہ اردو فورمز بھی اگر دیکھا جائے تو ایک طرح سے کلاس رومز ہی ہیں۔ ہم لوگ مل جل کر مختلف موضوعات پر سوچتے ہیں ۔ اپنے ہم خیال لوگوں کے ساتھ ملکر مختلف پراجیکٹس پر کام کرتے ہیں ۔ کاپی رائیٹ کا مسئلہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے بھی اور بالکل بھی نہیں (اس کی پیچیدگی کا تعلق کسی بھی مواد کے استعمال اور اسکی پیش کش کے لیئے استعمال کردہ طریقہ کار سے ہے) اب اگر ہمارے پاس ہمارا ایک رکن اپنی پوسٹ میں کسی کتاب کو مکمل یا جزوی طور پر دوسروں کی رائے کے حصول یا ان کے علم کے لیئے پیش کرتا ہے اور اس کے عوض ہماری سائیٹ اس پیش کنندہ اور رائے دہندہ سے کوئی بھی کسی بھی قسم کا مالی نفع حاصل نہیں کرتی تو ایسی صورت میں کاپی رائیٹ کچھ نہیں کر سکتا کیونکہ اپنے ارکان کی رائے اور ان کے خیالات و پسند ناپسند کو ہم کسی بھی طرح سے جھٹلا نہیں سکتے ۔ اب مثال دیتا ہوں ۔ اردو کے نوے فیصد اخبارات خبریں (جو کہ آج کے انفومیٹک دور میں صد فیصد تجاری چیز ہے) اپنے ادارتی صفحات میں دوسرے اخبارات سے مضامین ۔ دیگر صفحات میں خبریں اور تو اور تصاویر ۔ افلام نہ جانے کیا کچھ ااستعمال کرتے ہیں ۔ اور ان کے دوران اشتہارات وغیرہ سے انکی آمدن بھی ہوتی ہے مگر ایک چیز کا خیال رکھتے ہیں کہ حوالہ دے دیتے ہیں کہ اس خبر ۔ مضمون ۔ تصویر کا مصدر کیا ہے تاکہ کاپی رائیٹ والے جھگڑے سے بچا جاسکے ۔ جب تک اس چیز کے ساتھ کم از کم ایک حوالہ بھی اس چیز کا موجود ہے ، کاپی رائیٹ ایکٹ کچھ بھی نہیں کر سکتا کیونکہ اصل مصدر کی طرف اشارہ موجود ہے ۔ اللہ اللہ خیر صلیٰ ۔ ہاں جہاں تک بات کو آرڈی نیشن کی ہے تو جونہی فہرستیں مجھے ملتی ہے میں ان کو آپ کے ساتھ ضرور شئیر کروں گا تاکہ جن کتابوں پر کام ہو چکا ہے ان پر کام ڈبل نہ ہو اور جن پر نہیں ہوا ہے ہم مل جل کر انہیں بھی ڈیجیٹلائز کر ہی لیں گے انشاء اللہ
آغاز ہمیشہ کسی تحریک کا یارو
اک شخص سے ہوتا ہے زمانے سے نہیں
------------------------------------------------------