یہ بھی ٹوٹر کی طرح ہے، مگر یہ تصاویر پر زیادہ منحصر ہے۔ انسٹاگرام سے آپ اپنے یوٹیوب چینل کی تشہیر کر سکتے ہیں۔ آجکل انسٹاگرام کا رجحان بہت زیادہ ہےشکریہ۔ انسٹا گرام کے علاوہ باقی کام ہو گئے ہیں۔ اس پلیٹ فارم کا فائدہ کیا ہو گا؟
یہ بھی ٹوٹر کی طرح ہے، مگر یہ تصاویر پر زیادہ منحصر ہے۔ انسٹاگرام سے آپ اپنے یوٹیوب چینل کی تشہیر کر سکتے ہیں۔ آجکل انسٹاگرام کا رجحان بہت زیادہ ہےشکریہ۔ انسٹا گرام کے علاوہ باقی کام ہو گئے ہیں۔ اس پلیٹ فارم کا فائدہ کیا ہو گا؟
وحشی کا و مفتوح ہے۔زبردست کام کا شروع کیا ہےراحیل بھیا،مستقل مزاجی سے اس سلسلے کو آگے بڑھائیے گا،اس سے ادبی تسکین حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ میرے لیے بہت سے الفاظ کو درست تلفظ سے ادا کرنا بھی ممکن ہوسکے گا۔خوش رہیے
اردو تلفظ کا قاعدہ ہے کہ اگر ہائے ہوز یا حطی سے قبل کوئی حرف مفتوح آئے تو اسے یائے لین کی سی آواز میں پڑھا جاتا ہے۔ یعنی بحر، سحر، رحمت، زحمت، مہمان، پہچان، رہنا، قہر وغیرہ کو اہلِ عرب کی طرح خالص فتحہ کے ساتھ ادا کرنے کی بجائے تھوڑا ترچھا کر کے بولا جاتا ہے۔ یہ آواز یائے لینہ کی طرح کسرے کے قریب ضرور ہے مگر اسے مکسور خیال کرنا ویسی ہی غلطی ہے جیسے طَیر، پَیر وغیرہ میں حرفِ ماقبلِ یا پر کسرے کا قیاس کر لیا جائے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ اہلِ پنجاب کے ہاں ایسی آوازیں زیادہ تر خالص مفتوح ملتی ہیں۔ مثلاً رَحمت کو اکثر رَ(ے)ح مَت کی بجائے صاف صاف رَ(ا)ح مَت بولا جاتا ہے۔ مگر ان کا لہجہ اردو میں معتبر نہیں۔وحشی کا و مفتوح ہے۔
بچوں کی باتیں نہ ٹالا کریں۔۔۔۔ بس یہ پوچھیں کہ غالب کے جو اشعار گزشتہ دہائی میں لکھے گئے ہیں وہ بھی شامل ہوں گے کہ نہیں۔۔۔۔ہمیں آپ کا بھروسا نہیں۔ کسی بڑے سے کہلوائیے۔
یہ تو لگ رہا "دہی بڑے" والے بڑے لکھا ہے۔ بخدا نیت صاف نہیں لگ رہی۔۔۔
بالکل ۔۔۔ آج کل یوں بھی تھریشر لگا رہا ہوں۔۔۔ کہیں گندم کی طرح دانہ دانہ الگ نہ ہوجائے۔۔۔۔میں ابھی بتاتی ہوں نیرنگ خیال کو۔ذرا بچ کے رہیں۔
حشر تک انتظار مشکل لگ رہا ہے۔۔۔ میں اپنا حشر والا مراسلہ واپس لیتا ہوں۔۔۔۔ یہ سارا حساب کتاب یہیں اسی دنیا میں ہوگا۔۔۔۔اردو تلفظ کا قاعدہ ہے کہ اگر ہائے ہوز یا حطی سے قبل کوئی حرف مفتوح آئے تو اسے یائے لین کی سی آواز میں پڑھا جاتا ہے۔ یعنی بحر، سحر، رحمت، زحمت، مہمان، پہچان، رہنا، قہر وغیرہ کو اہلِ عرب کی طرح خالص فتحہ کے ساتھ ادا کرنے کی بجائے تھوڑا ترچھا کر کے بولا جاتا ہے۔ یہ آواز یائے لینہ کی طرح کسرے کے قریب ضرور ہے مگر اسے مکسور خیال کرنا ویسی ہی غلطی ہے جیسے طَیر، پَیر وغیرہ میں حرفِ ماقبلِ یا پر کسرے کا قیاس کر لیا جائے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ اہلِ پنجاب کے ہاں ایسی آوازیں زیادہ تر خالص مفتوح ملتی ہیں۔ مثلاً رَحمت کو اکثر رَ(ے)ح مَت کی بجائے صاف صاف رَ(ا)ح مَت بولا جاتا ہے۔ مگر ان کا لہجہ اردو میں معتبر نہیں۔
نیز گو کہ لغت میں اعراب اس فرق کی تصریح نہیں کرتے اور ان حروف کو مفتوح قرار دینے ہی پر اکتفا کیا جاتا ہے مگر اردو دنیا کے طول و عرض میں فصیح لہجہ یہی ہے۔ اگر آپ غور کریں تو وحشی کے تلفظ میں وَح کی آواز میں وہی ترچھا پن پائیں گے جو یائے لین سے مخصوص ہے۔ ہاں، اگر یائے مجہول کا رنگ پیدا ہو جائے تو البتہ فصاحت سے ساقط اور قابلِ گرفت ہے۔
وحشی کا و مفتوح ہے۔
اِس کا ایک ہی مطلب ہے اور وہ بھی پنجابی میں.اردو تلفظ کا قاعدہ ہے کہ اگر ہائے ہوز یا حطی سے قبل کوئی حرف مفتوح آئے تو اسے یائے لین کی سی آواز میں پڑھا جاتا ہے۔ یعنی بحر، سحر، رحمت، زحمت، مہمان، پہچان، رہنا، قہر وغیرہ کو اہلِ عرب کی طرح خالص فتحہ کے ساتھ ادا کرنے کی بجائے تھوڑا ترچھا کر کے بولا جاتا ہے۔ یہ آواز یائے لینہ کی طرح کسرے کے قریب ضرور ہے مگر اسے مکسور خیال کرنا ویسی ہی غلطی ہے جیسے طَیر، پَیر وغیرہ میں حرفِ ماقبلِ یا پر کسرے کا قیاس کر لیا جائے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ اہلِ پنجاب کے ہاں ایسی آوازیں زیادہ تر خالص مفتوح ملتی ہیں۔ مثلاً رَحمت کو اکثر رَ(ے)ح مَت کی بجائے صاف صاف رَ(ا)ح مَت بولا جاتا ہے۔ مگر ان کا لہجہ اردو میں معتبر نہیں۔
نیز گو کہ لغت میں اعراب اس فرق کی تصریح نہیں کرتے اور ان حروف کو مفتوح قرار دینے ہی پر اکتفا کیا جاتا ہے مگر اردو دنیا کے طول و عرض میں فصیح لہجہ یہی ہے۔ اگر آپ غور کریں تو وحشی کے تلفظ میں وَح کی آواز میں وہی ترچھا پن پائیں گے جو یائے لین سے مخصوص ہے۔ ہاں، اگر یائے مجہول کا رنگ پیدا ہو جائے تو البتہ فصاحت سے ساقط اور قابلِ گرفت ہے۔
مجھے تو کچھ نیا سیکھنے کو ملا۔اِس کا ایک ہی مطلب ہے اور وہ بھی پنجابی میں.
ہن آرام ای
یہ کمنٹ ان ڈائریکٹلی راحیل بھائی کے لیے تھا۔مجھے تو کچھ نیا سیکھنے کو ملا۔
اس آدمی کی "کمبل کٹ" لگانی پڑنی ہے۔۔۔۔ امید ہے اس اصطلاح سے آپ بخوبی واقف ہوں گے۔اِس کا ایک ہی مطلب ہے اور وہ بھی پنجابی میں.
ہن آرام ای
ڈاکٹر صیب۔۔۔ آپ کو ہمیشہ کسی کی آواز سے "کسی" کی آواز یاد آتی ہے یا یہ پیشکش صرف راحیل تک محدود ہے۔۔۔۔آپ کی آواز سُن کے مجھے ضیاء محی الدین کی آواز یاد آگئی ۔
میرے پاس ہیڈ فون نہیں ہے اس وقت۔۔۔ ورنہ آپ کی آواز پر میں بھی رائے دیتا۔۔۔۔بندے نے کچھ احباب کے ساتھ مل کر اردو کے شعری ادبِ عالیہ کو پڑھ کے سنانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ شعر خوانی کے سوا باقی ذمہ داری زیادہ تر دوسروں پر عائد ہوتی ہے۔ اگر تقدیر ساتھ دے تو اس کام کو آگے بڑھانے کا ارادہ ہے۔
آج اس سلسلے کی پہلی وڈیو یوٹیوب پر جاری کی گئی ہے۔ دوستانِ محفل سے آرا و تجاویز مطلوب ہیں۔ کڑی سے کڑی تنقید پر زیادہ سے زیادہ شکرگزار ہوا جائے گا۔ ان شاء اللہ!
بھائی صاحب کا جتنا جثہ ہے، زیادہ تکلیف کمبل کو ہو گی.اس آدمی کی "کمبل کٹ" لگانی پڑنی ہے۔۔۔۔ امید ہے اس اصطلاح سے آپ بخوبی واقف ہوں گے۔
آئیڈیا۔۔۔۔ ڈرائی رکھیں۔۔۔۔بھائی صاحب کا جتنا جثہ ہے، زیادہ تکلیف کمبل کو ہو گی.
کمبل کٹ لان دا منو بڑا تجربہاس آدمی کی "کمبل کٹ" لگانی پڑنی ہے۔۔۔۔ امید ہے اس اصطلاح سے آپ بخوبی واقف ہوں گے۔