بظاہر اچھی خبر معلوم ہوتی ہے۔ پاکستان اور انڈیا دونوں میں اردو کمپیوٹنگ کو حکومتی سطح پر سرپرستی ملنی چاہیے۔ لیکن ان فنڈز کا استعمال بھی درست انداز میں کیا جاناچاہیے۔ ماضی میں ریسرچ فنڈز کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی مثالیں موجود ہیں۔ بالا کی خبر میں مذکور تمام ٹیکنالوجیز اردو او سی آر، ٹیکسٹ ٹو سپیچ وغیرہ پہلے سے وجود رکھتی ہیں اور ان کے لیے مشین لرننگ ماڈل موجود ہیں۔ لیکن ان ماڈلز کو مؤثر انداز میں استعمال کرنے کےلیے کلاؤڈ کمپیوٹنگ کاخرچا آتا ہے۔ وقت گزرنےکے ساتھ ہی معلوم ہوگا کہ ان فنڈز کا استعمال کتنا فائدہ مند ثابت ہوا۔