محمد سعد
محفلین
میرا تو خیال تھا کہ یہ سرکاری ادارہ ہے اور حکومت اس کی فنڈنگ کرتی ہے۔ظاہر ہے اسکی مدد سے کمائی کا ہی سوچ رہے اور کیا سوچ ہو سکتی ہے؟
میرا تو خیال تھا کہ یہ سرکاری ادارہ ہے اور حکومت اس کی فنڈنگ کرتی ہے۔ظاہر ہے اسکی مدد سے کمائی کا ہی سوچ رہے اور کیا سوچ ہو سکتی ہے؟
لاہور انجنئرنگ یونیورسٹی کا ذیلی ادارہ ہونے کی اعتبار سے اسے سرکاری ادارہ ہی ہونا چاہئے۔میرا تو خیال تھا کہ یہ سرکاری ادارہ ہے اور حکومت اس کی فنڈنگ کرتی ہے۔
جیسے ملک کے باقی سرکاری ادارے عوام کی لوٹ مار میں مگن ہیں تو اسے چھوٹ کیوں دی جائے؟لاہور انجنئرنگ یونیورسٹی کا ذیلی ادارہ ہونے کی اعتبار سے اسے سرکاری ادارہ ہی ہونا چاہئے۔
جیسے ملک کے باقی سرکاری ادارے عوام کی لوٹ مار میں مگن ہیں تو اسے چھوٹ کیوں دی جائے
مجھے صرف ایک کمرشل سافٹوئیر، ایبی فائن ریڈر، میں کیے گئے جگاڑ کے متعلق کچھ یاد ہے جس کے بارے میں یہیں محفل پر پڑھا تھا۔ ایک بار اس بارے میں کچھ تلاش کی تھی کہ خود کوئی ایسا پروگرام لکھنا کتنا مشکل ہو گا۔ پائتھن پروگرامنگ لینگویج کی کچھ لائبریریاں ملی تھیں جن کے ساتھ یہ کام کیا جا سکتا تھا اگر آوازوں کا ایک ڈیٹابیس انہیں فراہم کر دیا جاتا۔ وقت کی کمی کی وجہ سے اس پر کا م نہیں کیا۔جناب کیا ایسا سافٹ وئیر بھی ہے جس میں اردو پڑھی جائے تو وہ اس کو لکھتا چلا جائے
یہیں محفل پر موجود یہ دھاگہ دیکھیں:جناب کیا ایسا سافٹ وئیر بھی ہے جس میں اردو پڑھی جائے تو وہ اس کو لکھتا چلا جائے