اردو محاورات کا استعمال !

حمنہ

محفلین
thhoadep-1.gif



22-1.gif



thhoadep-1.gif

دوستو ! امید کرتی ہوں آپ سب خیریت سے ہوں گے ہم روزمرہ زندگی میں بہت سے محاورات کا استعمال کرتے رہتے ہیں تو انہی محاورات کو ہم اس دھاگے میں استعمال کریں گے ۔ اگر لفظ میں نے دیا تو محاورہ اگلے ممبر کو بنانا ہو گا اور ساتھ ہی وہ ایک لفظ بھی دے جائے گا ۔

اررررررررے

سمجھ نہیں آئی

تو چلئے میں ہی شروع کرتی ہوں

آفت کی پرکا لہ

ایمن تو آفت کی پرکا لہ ھے

اس طرح سے

امید کرتی ہوں آپ سب کو اس میں حصہ لے کر اچھا لگے گا ۔ یہ میرا پہلا دھا گہ ھے اور اس کو کامیاب بنانا میرے تمام ساتھیوں پر منحصر ھے ۔


sajid1.jpg
 

حمنہ

محفلین
آسمان سر پر اٹھانا

اب آنے والا ممبر اس کا محاورہ بنائے گا اور اگلا لفظ دے کر جائے گا ۔
 
نا اہلی ہر بہانہ بازی کرنا۔

گرافک ڈیزائننگ کرتے ہوئے سعود نے کہا کہ شاید میرے کمپیوٹر میں اچھے رنگ ہی نہیں۔ ہنہ ناچ نہ آئے آنگن ٹیڑھا۔

نو سو چوہے کھا کر بلیاں چلیں حج کو۔
 

شمشاد

لائبریرین
نو سو چوہے کھا کر بلیاں چلیں حج کو۔

بہت سے گناہ کر کے تائب ہونے کی کوشش کرنا۔

ہماری سیاست کی بلیاں نو سو چوہے کھا کر بھی حج کو جانے کا نہیں سوچتیں۔


مہریں لٹیں کوئلوں پر مہر
 

سیما علی

لائبریرین
آگے کنواں پیچھے کھائی
مطلب جان مشکل میں آئی
اس محاورے میں اُس چور کی طرف اشارہ ہے جو چور ی کر کے فرار ہونا چاہتا ہے اُس کو آگے کنواں دکھائی دیتا ہے اور پیچھے پلٹ کر دیکھتا ہے تو کھائی یعنی گڑھا نظر آتا ہے یعنی فرار کا کوئی راستہ نظر نہیں آتا‘ ان حالات میں کہا جاتا ہے کہ آگے کنواں پیچھے کھائی۔ جان مشکل میں آئی۔
 

سیما علی

لائبریرین
کان کترنا: مات دینا
مقابلے کے امتحان میں لڑکیوں نے بہترین کارکردگی سے لڑکوں کے کان کتر دیئے
 

سیما علی

لائبریرین
آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل کا مطلب بھی کم و بیش وہی ہے جو رات گئی بات گئی کا ہے ۔ یعنی جیسے ہی مخصوص آدمی یا وقت گزرا بات آ گئی ہو گئی ۔
جیسے ہماری سیاہ ست کہ جب بھی کوئی بحران کھڑا ہوتا ہے سارے سیاہ ست دان مینڈکوں کی طرح ٹرانے لگتے ہیں ، جیسے ہی غبار کچھ بیٹھتا ہے سب ہر چیز بھول کر نئے بحران تلاشنے لگتے ہیں ۔
 

سیما علی

لائبریرین
گونگے کا گڑ کھانا، یعنی ’چپ ہو جانا‘ محاورہ ہے۔
اسے ہم گونگی کا گڑ کھانا نہیں لکھ سکتے، بہرصورت اہلِ زبان کا اتباع لازمی ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
احمقوں کی جنت میں رہنا۔
کرپٹ نظام کے پروردہ کرپٹ سیاستدانوں کے منشوروں اور وعدوں کے جھانسے میں آنا "احمقوں کی جنت میں رہنا" کے مترادف ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
خود ہی محاورہ دینا ہے، خود ہی اس کی تشریح کرنی ہے، مطلب بتانا ہے وغیرہ وغیرہ۔

اگلا رکن بھی یہی واردات کرے گا۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ناک میں دم آنا

سخت پریشان ہونا۔
اس لڑی کو سمجھنے کی کوشش میں ناک میں دم آ گیا۔تب جا کر سمجھ آئی
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
بندر کیا جانے ادرک کا مزہ۔

اس شخص کی سبکی کرنے کے لیے کہتے ہیں جو بہتر شئے کو ٹھکرا دے۔

نائمہ نے احمد جیسے پڑھے لکھے مہذب لڑکے کے رشتے کو۔منع کر دیا۔ بس یہی کہیں گے کہ بندر کیا جانے ادرک کامزہ۔
 
Top