اردو محفل کی ترویج بذریعہ نثر

نور وجدان

لائبریرین
السلام علیکم !

اس محفل کو اردو زبان کے فروغ کے لیے بنایا گیا ہے محفل میں پیاسے بھی ہیں اور کنویں بھی ہیں ۔ یہ کنویں مختلف انواع کے مشروبات سے ھمحفل کو شرف بخش رہے ہیں ۔ لیکن شاعری کے مشروب کا استعمال زیادہ ہوتا ہے :act-up::)

میرا مقصد یہ ہے نثر کہاں گئی ۔ہم میں کسی کو افسانے ، انشائیے ، ناول ، ناولٹ ، مضمون اور دیگر اصناف کا علم نہیں ہے ۔ ہم اپنی سعی میں بغیر کیسی ساخت کے نبر آزما رہتے ہیں ۔ میرا خیال کو آپ یقین میں بدل دیں ابن سعید جنابِ عالی ۔۔۔

اصلاحِ نثر کا خانہ کھولا جائے یا جس میں نثر نگار جناب محمد یعقوب آسی محمد خلیل الرحمٰن اور الف عین اور محمد وارث کو رکھا جائے باقی اگر کوئی معروف شخصیت ہیں یہاں پر نثر کے حوالے سے تو مجھے اپنی کم علمی پر شرمندگی ہے میں احباب کے سپورٹ کی بھی خواہاں ۔۔۔شاعری کے لیے بھی یہ شخصیات موضوع ہیں اور نثر بھی ۔۔گویا کہ ہر اردو کے ہر فن میں ماہر

مجھے بڑا سا لکھنا نہیں آتا ۔ مگر جو دل میں ہے لکھ رہی ہوں ۔اصلاح نثر میں بھی ضروری ہے ۔۔۔۔
 
آخری تدوین:
السلام علیکم !

اس محفل کو اردو زبان کے فروغ کے لیے بنایا گیا ہے محفل میں پیاسے بھی ہیں اور کنویں بھی ہیں ۔ یہ کنویں مختلف انواع کے مشروبات سے محفل کو شرف بخش رہے ہیں ۔ لیکن شاعری کے مشروب کا استعمال زیادہ ہوتا ہے :act-up::)

میرا مقصد یہ ہے نثر کہاں گئی ۔ہم میں کسی کو افسانے ، انشائیے ، ناول ، ناولٹ ، مضمون اور دیگر اصناف کا علم نہیں ہے ۔ ہم اپنی سعی میں بغیر کیسی ساخت کے نبر آزما رہتے ہیں ۔ میرا خیال کو آپ یقین میں بدل دیں ابن سعید جنابِ عالی ۔۔۔

اصلاحِ نثر کا خانہ کھولا جائے یا جس میں نثر نگار جناب محمد یعقوب آسی محمد خلیل الرحمٰن اور الف عین اور محمد وارث کو رکھا جائے باقی اگر کوئی معروف شخصیت ہیں یہاں پر نثر کے حوالے سے تو مجھے اپنی کم علمی پر شرمندگی ہے میں احباب کے سپورٹ کی بھی خواہاں ۔۔۔شاعری کے لیے بھی یہ شخصیات موضوع ہیں اور نثر بھی ۔۔گویا کہ ہر اردو کے ہر فن میں ماہر

مجھے بڑا سا لکھنا نہیں آتا ۔ مگر جو دل میں ہے لکھ رہی ہوں ۔اصلاح نثر میں بھی ضروری ہے ۔۔۔۔

فاروق احمد بھٹی ادب دوست سلمان حمید عبدالقیوم چوہدری سید فصیح احمد آوازِ دوست کامران چوہدری محمد سرمد صدیقی
عبد الرحمن لئیق احمد

اور کسی احباب کا نام ذہن میں نہیں آرہا ۔۔۔
ارے نہیں خاتون! نثر کو بالکل نظرانداز نہیں کیا گیا۔ آپ محفل کا پورا چکر لگائیے۔ گزشتہ سالانہ تقریبات میں شاعری اور نثر دونوں کے الگ الگ سلسلے ہوئے، اس میں تحریریں تو ظاہر ہے تھیں ہی؛ ان پر ہونے والے گفتگو بھی خاصے کی چیز رہی۔ محمد خلیل الرحمٰن صاحب آپ کو لنک بتا دیں گے، یہ خود بہت اچھے نثر نگار ہیں۔
 

نور وجدان

لائبریرین
ارے نہیں خاتون! نثر کو بالکل نظرانداز نہیں کیا گیا۔ آپ محفل کا پورا چکر لگائیے۔ گزشتہ سالانہ تقریبات میں شاعری اور نثر دونوں کے الگ الگ سلسلے ہوئے، اس میں تحریریں تو ظاہر ہے تھیں ہی؛ ان پر ہونے والے گفتگو بھی خاصے کی چیز رہی۔ محمد خلیل الرحمٰن صاحب آپ کو لنک بتا دیں گے، یہ خود بہت اچھے نثر نگار ہیں۔
میں نے نثر کے نظر انداز ہونے کی بات نہیں کی ۔ ہم جو روز مرہ میں تحریریں پیش کرتے ہیں۔ان کو پرسانِ حال نہیں ہوتا ۔ کوئی بتانے والا نہیں اس میں کیا کیا کمی وغیرہ ہے ۔ میں خود اس سلسلے میں حصہ لے چکی ہوں ۔مقابلہ ہونے سے پہلے مشق کروائی جاتی ہے یا کی جاتی ہے ۔ کرنے والا محنت کرتا ہے اور بتانے والے اساتذہ ہوتے ہیں ۔ ہم احباب نثری کاوشوں کو لنک تک محدود نہیں رکھنا چاہتے ۔ہم چاہتے ہیں نثر نگار ناولسٹ ،افسانہ نگار یہاں سے بنے اصلاحِ سخن سے مبتدی شعرا خام سے پختہ ہو کے نکلتے ہیں ۔
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
آپ نے اپنی تحریر بھی تو پوسٹ کی تھی۔ اور اس پر گفتگو بھی ہوئی۔ دوسروں کی تحریریں بھی پڑھا کریں۔ :bee:
مجھے تو اب معلوم ہوا آپ نے بھی یہ پڑھی ۔ اس لیے میں چاہ رہی تھی اکابرین ہمیں بتائیں تاکہ شاہکار تخلیق ہوں ممنون ہوں آپ کی نوازش پر۔۔دوسروں کی میں پڑھتی ہوں
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے ۔شاید میں اپنی بات سلیقے سے پیش نہیں کر پائی ۔کوتاہی پر معذرت خواں ہوں ۔ کاش ہمیں یہ تبصرہ جات سال میں ایک دفعہ میسر نہ ہوتے۔
 
ع: ڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں
ع: مقاماتِ آہ و فغان اور بھی ہیں

میں نے عرض کیا تھا نا ۔۔۔ کہ اسی فورم کو گھنگالئے ذرا۔ یہی ایک سلسلہ نہیں ہے، کئی سلسلے اور بھی ہیں، ان نثر نگاروں کی انفرادی پوسٹیں اور ان پر مباحث بھی ہیں۔

مگر ان سب میں ایک مسئلہ ہے۔ بہت گھمبیر مسئلہ ۔۔۔۔ انہیں تلاش کرنا پڑتا ہے! اور پڑھنا بھی پڑتا ہے۔ مسئلہ تو ہے نا!
 

خرم انصاری

محفلین
:thumbsup2:
بہت بہترین تجویز ہے۔ کچھ میرے جیسوں کے سخن کی بھی اصلاح ہو سکے گی۔ ایسا سلسلہ باقاعدہ چاہئے۔ اساتذۂ فن کو اس جانب توجہ فرمانی چاہئے۔
 

خرم انصاری

محفلین
انہیں تلاش کرنا پڑتا ہے! اور پڑھنا بھی پڑتا ہے۔ مسئلہ تو ہے نا
واقعی بہت گھمبیر مسئلے ہیں، پہلے تلاش کرو پھر پڑھو
چلو ایک کام ہم کر لیتے ہیں۔۔۔پڑھنے والا۔۔۔تلاش کرنے کا کام کوئی اور کر کے یہاں لنک دے دے۔
 
ہمارا خیال ہے کہ یہ نہایت معقول مشورہ ہے۔ اپنی اور دوسروں کی نثری کاوشیں شریک محفل کرنے کے زمرے تو موجود ہیں، البتہ کوئی ایسا زمرہ نہیں جہاں مراسلے خام حالت میں بغرض اصلاح شریک کیے جا سکیں۔ ایسا نہ ہونے کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ پڑھنے والے عموماً بہت خوب، بہت عمدہ کے مماثل تبصروں سے ہٹ کر کسی تیکھے انداز میں کچھ کہنے سے گریزاں ہوتے ہیں کیونکہ جب تک اصلاح کی نیت سے کاوش شریک نہ کی جائے اس میں اصلاح کی کوشش کرنا الٹا پڑ سکتا ہے۔ فی الوقت محفل میں اس کا طریقہ کار یہ رائج ہے کہ صاحب تحریر اپنی تحریر کی ابتدا یا اخیر میں یا پھر تبصرے کی صورت واضح الفاظ میں اصلاح و تنقید کی دعوت دیں، پھر لوگ اس نوعیت کے تبصرے کرنے سے گریز نہیں کرتے۔ :) :) :)

البتہ ایک بات سمجھنے کی ہے کہ محفل میں نثری کاوشیں شعری کاوشوں کی نسبت عموماً تعداد میں کم اور طول و عرض میں زیادہ ہوتی ہیں، جس کے چلتے ان کے پڑھے جانے اور ان پر تبصرے کیے جانے کے عمل متاثر ہوتے ہیں۔ منظوم پیش کش اور خاص کر غزلوں میں بغیر پوری غزل پڑھے، کسی ایک مصرع کو دیکھ کر بھی اس پر تبصرہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ غزلوں میں ہر شعر ایک دوسرے سے معنوی اعتبار سے مطلق ہوتا ہے، فقط بحر اور ردیف قافیے کی ڈور ان کو باہم باندھ کر رکھتی ہے، اس کے بر عکس نثری تحریروں کو مکمل پڑھے اور سیاق و سباق جانے بغیر تبصرے کرنا قدرے مشکل عمل ہے۔ یہ بات اس پس منظر میں اور بھی اہم ہو جاتی ہے جب صاحب قلم اپنی طویل تحریر کے بعض حصوں میں خاطر خواہ ترمیم کے بعد پھر سے تبصرے طلب کرے، جبکہ اشعار کی صورت ایسی ترامیم درجنوں دفعہ ہوتی دیکھی جا سکتی ہیں۔ :) :) :)

منظوم اور نثری پیش کش کی اصلاح کے پیش نظر ایک اور بات سمجھنے کی ہے کہ منظوم کاوشوں میں عموماً تخیل، ردیف و قافیہ، وزن، اور کبھی کبھار املا کو لے کر تبصرے کیے جاتے ہیں، جبکہ نثری تحریروں میں پلاٹ، منظر نگاری، تسلسل، ڈرامائیت، زبان و بیان سمیت املا و رموز اوقاف جیسی ادارتی نوعیت کی اصلاح پر بھی خاصی توجہ دینی ہوتی ہے۔ ہم نے پایا ہے کہ نثری کاوشوں پر آن لائن "کاپی ایڈیٹنگ" کافی محنت طلب اور وقت طلب کام ہے۔ :) :) :)
 
السلام علیکم !

اس محفل کو اردو زبان کے فروغ کے لیے بنایا گیا ہے محفل میں پیاسے بھی ہیں اور کنویں بھی ہیں ۔ یہ کنویں مختلف انواع کے مشروبات سے محفل کو شرف بخش رہے ہیں ۔ لیکن شاعری کے مشروب کا استعمال زیادہ ہوتا ہے :act-up::)

میرا مقصد یہ ہے نثر کہاں گئی ۔ہم میں کسی کو افسانے ، انشائیے ، ناول ، ناولٹ ، مضمون اور دیگر اصناف کا علم نہیں ہے ۔ ہم اپنی سعی میں بغیر کیسی ساخت کے نبر آزما رہتے ہیں ۔ میرا خیال کو آپ یقین میں بدل دیں ابن سعید جنابِ عالی ۔۔۔

اصلاحِ نثر کا خانہ کھولا جائے یا جس میں نثر نگار جناب محمد یعقوب آسی محمد خلیل الرحمٰن اور الف عین اور محمد وارث کو رکھا جائے باقی اگر کوئی معروف شخصیت ہیں یہاں پر نثر کے حوالے سے تو مجھے اپنی کم علمی پر شرمندگی ہے میں احباب کے سپورٹ کی بھی خواہاں ۔۔۔شاعری کے لیے بھی یہ شخصیات موضوع ہیں اور نثر بھی ۔۔گویا کہ ہر اردو کے ہر فن میں ماہر

مجھے بڑا سا لکھنا نہیں آتا ۔ مگر جو دل میں ہے لکھ رہی ہوں ۔اصلاح نثر میں بھی ضروری ہے ۔۔۔۔

فاروق احمد بھٹی ادب دوست سلمان حمید عبدالقیوم چوہدری سید فصیح احمد آوازِ دوست کامران چوہدری محمد سرمد صدیقی
عبد الرحمن لئیق احمد

اور کسی احباب کا نام ذہن میں نہیں آرہا ۔۔۔

نثر کی اصلاح حد درجہ ضروری ہے.جان کر خوشی ہوئ کہ اس بیٹهک میں نثر کے ماہر اور شاق اساتذہ موجود ہیں.میرے ایسے بہتیرے تلمذا کو سیکهنے کا موقع ملے گا.
سعدیہ نور شیخ کی طرف سے احسن اقدام ہے
 
مدیر کی آخری تدوین:
ہمارا خیال ہے کہ یہ نہایت معقول مشورہ ہے۔ اپنی اور دوسروں کی نثری کاوشیں شریک محفل کرنے کے زمرے تو موجود ہیں، البتہ کوئی ایسا زمرہ نہیں جہاں مراسلے خام حالت میں بغرض اصلاح شریک کیے جا سکیں۔ ایسا نہ ہونے کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ پڑھنے والے عموماً بہت خوب، بہت عمدہ کے مماثل تبصروں سے ہٹ کر کسی تیکھے انداز میں کچھ کہنے سے گریزاں ہوتے ہیں کیونکہ جب تک اصلاح کی نیت سے کاوش شریک نہ کی جائے اس میں اصلاح کی کوشش کرنا الٹا پڑ سکتا ہے۔ فی الوقت محفل میں اس کا طریقہ کار یہ رائج ہے کہ صاحب تحریر اپنی تحریر کی ابتدا یا اخیر میں یا پھر تبصرے کی صورت واضح الفاظ میں اصلاح و تنقید کی دعوت دیں، پھر لوگ اس نوعیت کے تبصرے کرنے سے گریز نہیں کرتے۔ :) :) :)

البتہ ایک بات سمجھنے کی ہے کہ محفل میں نثری کاوشیں شعری کاوشوں کی نسبت عموماً تعداد میں کم اور طول و عرض میں زیادہ ہوتی ہیں، جس کے چلتے ان کے پڑھے جانے اور ان پر تبصرے کیے جانے کے عمل متاثر ہوتے ہیں۔ منظوم پیش کش اور خاص کر غزلوں میں بغیر پوری غزل پڑھے، کسی ایک مصرع کو دیکھ کر بھی اس پر تبصرہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ غزلوں میں ہر شعر ایک دوسرے سے معنوی اعتبار سے متلق ہوتا ہے، فقط بحر اور ردیف قافے کی ڈور ان کو باہم باندھ کر رکھتی ہے، اس کے بر عکس نثری تحریروں کو مکمل پڑھے اور سیاق و سباق جانے بغیر تبصرے کرنا قدرے مشکل عمل ہے۔ یہ بات اس پس منظر میں اور بھی اہم ہو جاتی ہے جب صاحب قلم اپنی طویل تحریری کے بعض حصوں میں خاطر خواہ ترمیم کے بعد پھر سے تبصرے طلب کرےم جبکہ اشعار کی صورت ایسی ترامیم درجنوں دفعہ ہوتی دیکھی جا سکتی ہیں۔ :) :) :)

منظوم اور نثری پیش کش کی اصلاح کے پیش نظر ایک اور بات سمجھنے کی ہے کہ منظوم کاوشوں میں عموماً تخیل، ردیف و قافیہ، وزن، اور کبھی کبھار املا کو لے کر تبصرے کیے جاتے ہیں، جبکہ نثری تحریروں میں پلاٹ، منظر نگاری، تسلسل، ڈرامائیت، زبان و بیان سمیت املا و رموز اوقاف جیسی ادارتی نوعیت کی اصلاح پر بھی خاصی توجہ دینی ہوتی ہے۔ ہم نے پایا ہے کہ نثری کاوشوں پر آن لائن "کاپی ایڈیٹنگ" کافی محنت طلب اور وقت طلب کام ہے۔ :) :) :)

نثری کاوش چونکہ طویل ہوتی ہے. اس کی طوالت اس کی اصلاح میں رکاوٹ ہے . ہمیں اب ڈائجسٹ کی دنیا سے باہر قدم رکھنا ہے. معاشرے کی عکاسی آج کل ڈائجسٹ ادارے کر رہے ہیں. ہمیں میڈیا پر وہی ازواجی مسائل اور ساس بہو کے جھگڑوں کے سوا کچھ نہیں ملتا. ہمیں کوئی منٹو کی طرح ننگی تلوار اور کہیں پطرس کی طرح کے مزاح چاہیے. جس مزاح میں بھی مقصدیت ہوں. آج کل کے مزاح نگار نام ویسے نہیں جیسے روایت سے انہیں سیکھنا چاہیے. ہمیں قراتلعین حیدر کی طرح اور جناب تاڑڑ کی طرح قلم چلانا ہے. ہمیں آج بھی بہت سے انشا، غالب اور فیض مل جائیں گے مگر کرشن چندر غلام عباس کون بنے گا۔. بھارت کے ناول نگار نوبل پرائیز جیت کر نام روشن کرتے سچ کو ننگا کرتے ہیں جیسا کہ ارنڈتی رائے بھارتی عوام سے گالیاں سنتی اور قتل ہونے کی دھمکیاں لیتی ہے. مگر کبھی اس نے میواسٹ کے لیے لکھا تو کبھی کشمیریوں کے لیے کبھی بہاریوں کے خلاف ظلم کی آواز اٹھائی. ہمارے پاس بیپسی سدوا ہیں سارا سلیری ہیں یہ سب ایوارڈ یافتہ ہیں ان کا ادبی کام انگریزی میں ہے. بیپسی نے ہونہار شاگرد محسن حمید کو ناول لکھنا سکھایا. ہمارا اساسہ اردو ہے. ہمارا ادب ہماری پہچان ہے. ہماری پہچان کی پرواز کو شاہین چاہیے یا اس جیسی قوت. ہمارے بازو کمزور ہیں ان کو توانا کرنا ہے ہمارے اساتذہ نے. آج گر ہمارے ہاتھ روک دیے گئے اور لکھاری خام کی تصیح نہ کر سکے پھر کل اگل نسل کیا یہ خام پڑھے گی. میں ابن سعید کے مشورے سے متفق ہوں اصلاح سخن کا خانہ کھولا جائے
 
اچھی اور عمدہ بات کی . اتنا لکھنا بتا رہا ہے جب انسان لکھنے پر آئے تو ہاتھ چلتا ہے سب پڑھ لیتے ہیں. ایک عام لکھاری ادیب اور ایک خاص استاد کی قدوقامت بتانے اور بیان کرنے کی نہیں ہوتی . سب کچھ واضح نظر آجاتا ہے.
1. آپ نے نثری کاوشوں میں جو رکاؤٹیں بتائیں وہی ادبی سفر میں خلل ڈالتی ہیں . شاعری کو بقول شخصے روح کا خلجان کہتے ہیں . انسان کیفیت یا کیفیات کا اظہار کرتا ہے بعض اوقات منکشف مظاہر کا . ان رکاوٹوں کو کیا عبور کیا جانا چاہیے یا نہیں.
2.احباب جو بات اساتذہ کی قبول کرتے ہیں عام قاری وہ کرے تو شاید لکھاری اچھا محسوس نہ کرے . ہم یہ کیسے ترازو میں تولیں یہ بندا منجھا ہوا کھلاڑی اور یہ ابھی کھیل میں داخل ہوا ہے . اس کے لیے پابند بحور ان شعرا کے لیے جو منجھے ہوئے اور مبتدیوں کے لیے اصلاح سخن . کہنے کو شعر یا غزل کی اصلاح کے دھاگے بہت سے ہیں مگر ہر کوئی انفرادی اصلاح کیوں چاہتا ہے . یہ تو نثر کے ساتھ سوتیلوں والا سلوک ہوا ہے
3. اردو ادب میں پاکستانی کی نمائیندگی کرنے والی ایک ناول نگار ہیں جن کا ناول آگ کا دریا ہے . جی ! قراتلعین حیدر کا ناول فلمایا بھی گیا ہے انگریزی ترجمہ بھی کیا گیا ہے .انگریزی میں پاکستانی کی نمائیدگی کرنے والے بہت اعلی پائے کی شخصیات ہیں جنہوں نے پاکستان کا نام روش کیا .ایک تو میری فیورٹ ہیں بیپسی سدوا ...جن کے ناول کی دنیا بھر میں شہرت ہے اتنی فرانسیسی ناولسٹ کے ناول الکیمسٹ کی نہ ہوگی .
4. ہمارا میڈیا ہمیں ڈائیجسٹ سے لنکڈ گھریلو مسائل کی کہانی سناتا ہے ساس سے کیسے لڑنا ہے اور بہو کو کیسے قابو کرنا . شوہر کو ساس سے کیسے جدا کرنا ہے. وہ تمام ناولسٹ جن کا ٹی وی پر دروازہ عمیرہ احمد نے کھولا. خود انہوں نے بہت سے سماجی عناصر اٹھائے ہیر رانجھا کو چھوڑ کو انسانی نفسیات کی کسشمکس سے لے کر انجام تک کی کہانی کو بخوبی انجام دیا . ایک برے انجام یا اچھے انجام کا محرک کیا ہے ہمیں یہ عمیرہ احمد سے ملتا ہے
5. جہاں تک طول و عرض کی بات ہے . ہم غزل کی طرح افسانہ بھی روز نہیں لکھ سکتے . ناول اچھا لکھنے اس کی پلاٹنگ سب کو لکھنے میں پانچ دن لگے ہیں تو قاری اسکو دو گھنٹوں یا آدھ گھنٹے میں پڑھ لیتا ہے . بات لکھاری پر آتی ہے . بحثیت نقاص ہم نے تو کیڑے نکالنے ہوتے ہیں اور کیڑے چھوڑو ..ہمیں ٹیکنیکس کو عیاں کرنا ہوتا ہے
6. شاعری کا ایک مصرعہ پڑھ کر کمنٹ کر دیتے خوب ہے یہ بات ! اس کا مطلب وہ دل پر لگی مگر اثر نہیں کیا . ایک نثر اگر مقصد کے تحت لکھی گئی ہو تو زندگیاں بدل دیتی ہے . پڑھنے والے طوالت برداشت کر لیتے ہیں اگر لکھنے والے نے متاثر کن لکھا ہو . میں نے جب ارنڈتی رائے کی ''گاڈ آف سمال تھنگز اور بیپسی کی امرکن بریٹ پڑھی تو مجھ پر کئی دن تک سحر طاری رہا . اگر ناول یا افسانہ زندگی سے قریب طر ہوگا وہ ہمارے مسائل کا حل بھی دے گا .
7. یورپ میں ادیب ترقی لے کر آئے یہ ترقی چوسر یا کیٹس نہیں لایا بلکہ شیکسپیر ، ایم فوسٹر ، ایلیٹ ، سوفٹ ، ایلیٹ ، تھامس ہارڈی ، جین آسٹن کی طرح کوئی ادیب چاہیے ÷
 
Top