اردو محفل کی تشہیر

اردو محفل کے تمام معزز اراکین کو
السلام علیکم
اللہ عزوجل کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اردو محفل اپنی کامیابیوں کا سفر بہتر طریقے سے طے کرتی چلی جارہی ہے۔ جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے ویسے ویسے کام بھی بڑھتا چلا جارہا ہے۔ لیکن کام کی رفتار کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ اس وقت ہمیں مزید کام کرنے والوں کی ضرورت ہے۔ بہت سے پروجیکٹ ہیں جو خاطر خواہ افرادی قوت نہ ہونے کے سبب بہت ہی سست چل رہے ہیں۔ کافی دن سے مجھے یہی خیال تنگ کررہا تھا کہ کس طرح یہاں کام کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کیا جاسکتا ہے؟
یہ حقیقت ہے کہ آج کے اس مادی دور میں لوگوں کی اکثریت اس طرح کے کاموں کو خاطر میں نہیں لاتی۔ میں نے اپنے کزنز سے بھی بات کرکے دیکھی، لیکن ایسے تعمیری اور ادبی کاموں کی طرف کوئی متوجہ نہ ہوا۔ یہ ایک افسوسناک بات ہے۔ اگر آپ 100 لوگوں سے بات کریں تو بمشکل چار، پانچ افراد ایسے ملیں گے جو مستقل بنیادوں پر اردو کی ترویج کے لیے سنجیدگی سے کوئی کام کرنے پر راضی ہوں۔
میرے ذہن میں آج ایک خیال آیا ہے۔ کیوں نہ ہم ملک کے معروف اخبارات میں اردو محفل پر مضمون شائع کروائیں؟ جہاں تک میری معلومات ہے، اخبارات کی اکثریت ایسی ہوگی جو یہ مضمون بلا کسی معاوضہ کے شائع کردے گی۔
ایک کام یہ بھی ہوسکتا ہے کہ معروف کالم نگاروں کو ہم اردو محفل کے حوالہ سے کچھ لکھ کر بھیجیں۔ میرا تجربہ یہ کہتا ہے کہ وہ اردو محفل پر ایک جامع تبصرہ لکھ کر اپنے کالم کا موضوع بنائیں گے اور اس طرح شاید ہمارا مقصد پورا ہوسکے۔
آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ اس حوالہ سے اپنی آراء اور تجاویز پیش کریں تاکہ اس خیال کو حتمی شکل دی جاسکے۔
شکریہ
والسلام
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،

عمار، آپ کی تجاویز کا بہت شکریہ۔ ہم پہلے بھی اس موضوع پر گفتگو کرتے رہے ہیں۔ کمپیوٹنگ کے اپریل کے شمارہ میں میرا اردو ویب پر مضمون شائع ہوا ہے۔ اس سے کچھ تشہیر ہوگی۔

میری کوشش ہے کہ کسی طرح اردو محفل پر منتشر مواد کو منظم کیا جائے تاکہ یہاں نئے آنے والوں کو مایوسی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مسئلہ وقت اور افرادی قوت کا ہی ہے۔

افرادی قوت کے سلسلے میں مجھے سب سے زیادہ امید طالب علم طبقے سے تھی۔ سٹوڈنٹس زیادہ توانائی اور جذبے کے ساتھ کام کرنے کے اہل ہوتے ہیں۔ کم از کم میرا یہی خیال تھا۔ میں نے لاہور کے کچھ تعلیمی اداروں سے اس سلسلے میں رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن کچھ زیادہ حوصلہ افزا رسپانس نہیں ملا۔ کام کرنے والے اور پر خلوص لوگ کم ہی ہوتے ہیں لیکن تھوڑے لوگ بھی بہت فرق ڈال سکتے ہیں۔ بہرحال اگر آپ کچھ لوگوں کو اس سمت لانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ ہمارے لیے بہت بڑی مدد ہوگی۔

والسلام
 
عمار، آپ کی تجاویز کا بہت شکریہ۔ ہم پہلے بھی اس موضوع پر گفتگو کرتے رہے ہیں۔
جی ہاں! محب بھائی نے مجھے بتایا تھا۔ میں نے سوچا کہ ایک جگہ باقاعدہ اسی حوالہ سے گفتگو ہو تو اس لیے یہ دھاگہ کھول لیا۔
کمپیوٹنگ کے اپریل کے شمارہ میں میرا اردو ویب پر مضمون شائع ہوا ہے۔ اس سے کچھ تشہیر ہوگی۔
یہ ایک اچھی پیش رفت ہے۔ میں نے وہ مضمون پڑھا ہے۔ تاہم میرا خیال ہے کہ ماہنامہ سے زیادہ روزنامہ میں شائع ہو تو زیادہ فائدہ ہے۔ “کمپیوٹنگ“ تو ابھی شروع ہوا ہے۔ یہاں روزنامہ “جنگ“، روزنامہ “ایکسپریس“ اور روزنامہ “امت“ میں اگر اس طرح کا کوئی مضمون شائع ہوجائے یا ان اخبارات کا کوئی کالم نگار لکھ دے تو کیا ہی کہنے۔۔۔!
افرادی قوت کے سلسلے میں مجھے سب سے زیادہ امید طالب علم طبقے سے تھی۔ سٹوڈنٹس زیادہ توانائی اور جذبے کے ساتھ کام کرنے کے اہل ہوتے ہیں۔ کم از کم میرا یہی خیال تھا۔ میں نے لاہور کے کچھ تعلیمی اداروں سے اس سلسلے میں رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن کچھ زیادہ حوصلہ افزا رسپانس نہیں ملا۔
میرا خیال ہے کہ یہاں موجودہ تعلیمی اداروں میں جو صورتحال ہے، اس کے بعد شاید ایک دو فیصد طالبعلم ہی ایسے ہوں جن کو ایسے کاموں سے دلچسپی باقی رہے۔ ان کو دیکھ کر تو افسوس ہوتا ہے (حالآنکہ میں خود ابھی ان ہی تعلیمی اداروں کا طالبعلم ہوں۔:wink:)
بہرحال اگر آپ کچھ لوگوں کو اس سمت لانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ ہمارے لیے بہت بڑی مدد ہوگی۔
اجی میری کیا اوقات ہے۔۔۔ ایک چھوٹی سی کوشش کرنے کی ٹھانی ہے، دیکھتے ہیں اللہ تعالیٰ کہاں تک کامیابی عطا کرتا ہے۔
یہاں کے ارکان سے ایک بار پھر گزارش ہے کہ اپنی تجاویز پیش کریں۔
 
میرا خیال ہے کہ یہاں روزنامہ “جنگ“ میں اگر جناب ارشاد احمد حقانی صاحب کو اردو محفل کے حوالہ سے ایک خط بھیجا جائے تو مناسب ہے۔ ای۔میل بھی کی جاسکتی ہے۔ روزنامہ “ایکسپریس“ میں بہت سے کالم نگار ہے جو اس مناسبت سے لکھ سکتے ہیں۔ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ کس کا انتخاب کیا جائے؟ عباس اطہر صاحب، جاوید چودھری صاحب، زاہدہ حنا صاحبہ، عبد القادر حسن صاحب، یا پھر حمید اختر صاحب۔
روزنامہ “امت“ آج کل میرے مطالعہ میں نہیں۔ نجانے فی الوقت اس میں کالم لکھنے والے کون کون ہیں۔
روزنامہ “قومی اخبار“ میں شاید جناب خوشنود علی خاں صاحب ہوتے ہیں جو اس موضوع پر اچھا لکھ سکتے ہیں۔
بہتر ہے کہ جو ساتھی اردو محفل کے دھاگہ “خط میں نے تیرے نام لکھا“ میں طبع آزمائی کرچکے ہیں، وہ سب یہاں آکر نمونتا ایک خط تحریر کریں جو کہ کسی اخبار کے کالم نگار کے حوالہ سے ہو۔ اسے بھیجنے کی ذمہ داری میرے سر رہے گی۔ ان شاء اللہ
والسلام
 

باسم

محفلین
میں نے ایک کالم نگار صاحب سے گزارش کی تھی انہوں نے ان الفاظ میں دوسرے ہی دن جواب دیا ہے!
Thanks for ur mail
Inshallah, soon I will incorporate

Regards

امید کرتا ہوں وہ اپنی بات پر پورا اتریں گے
 
بہت خوب۔ آپ تو سب پر بازی لے گئے۔ اب ذرا ان کالم نگار کے کالموں پر نظر رکھئے گا۔ اگر کالم نگار کا نام بتادیں تو نوازش!
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،

باسم اور عمار، آپ کا بہت شکریہ۔ اب یہ ہماری بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ اردو ویب کی پریزنٹیشن کو بہتر بنا لیں۔ میں کوشش کروں گا کہ تمام ضروری روابط فورم کے ہیڈر میں ایک ٹول بار کی شکل میں فراہم کر دوں۔

جہاں تک کالم نویسوں سے رابطہ کرنے کا تعلق ہے تو ہزاروں تنظیموں کے لوگ ان سے روانہ رابطہ کرتے ہیں اور ان سے اپنے بارے میں کچھ لکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔ اس وجہ سے یہ حضرات بھی کچھ تحقیق کے بعد ہی کسی کے بارے میں لکھتے ہوں گے۔ بہرحال اگر اردو ویب کے بارے میں کوئی تحریر کسی روزنامہ میں چھپ جاتی ہے تو یہ ہمارے لیے خوش آئند ثابت ہو سکتا ہے۔

والسلام
 
جی ہاں نبیل بھیا! یہ لوگ خود بھی ذرا معلومات کرنے کے بعد ہی کسی کے بارے میں لکھتے ہیں۔ آپ کی بات معقول ہے کہ اردو محفل کی پریزینٹیشن ذرا مناسب کرلی جائے کہ بنیادی کام واضح ہوں ورنہ پھر کالم نگار کو لکھے جانے والے خط میں تیکنیکی باتیں بھی لکھنی ہوں گی کہ محفل پر جاکر فلاں فلاں جگہ جائیں، وہاں یہ کام ہورہا ہے، وہاں وہ کام ہورہا ہے۔ یہ ذرا مسئلہ ہوجائے گا۔
ایک بات اور۔۔۔ کیا صرف افرادی قوت درکار ہے یا مالی معاملات میں معاونت کرنے کا بھی لکھا جائے؟ میں نے کمپیوٹنگ میں شائع ہونے والے آپ کے مضمون کو بنیاد بناتے ہوئے ایک “خط بنام کالم نگار“ کا خاکہ بنایا تو ہے، حتمی شکل دے کر یہاں لکھ دوں گا تاکہ مناسب تبدیلیوں کے بعد اتفاق رائے سے بھیج دیا جائے۔
اللہ تعالیٰ اردو زبان کو روز بروز ترقی عطا فرمائے۔ آمین
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،

واقعی بہت اچھی کاوش ہے اور اگرروزنامہ میں کوئی کالم لکھاجائے توبہت اچھی پیش رفت ہے لیکن سب سے پہلے محفل پر تمام موادکوترتیب وار رکھاجائے تاکہ نئے آنے والوں کو کوئی مشکل نہ ہو۔
اللہ تعالی ہم کواس مقصدمیں کامیاب کرے (آمین ثم آمین)

والسلام
جاویداقبال
 
نبیل بھیا! کیا ایسا ہوسکتا ہے کہ اردو محفل کے صفحہ اول پر درمیان میں جو اہم خبریں یا تازہ ترین معلومات ہوتی ہیں، ان کے بجائے، یا ان کے ساتھ ہی ایک ایسے زمرے کا ربط ہو جہاں بغیر رجسٹریشن کے آپ کوئی پیغام لکھ سکیں۔۔۔ اور صفحہ اول پر ہی اردو محفل کے زیر انتظام ہونے والے سب کاموں کی تفصیل ہو، واضح اور مکمل۔۔۔۔ مختصر اور جامع۔۔۔
یہ اس لئے کیونکہ اگر کوئی ایسا شخص آتا ہے جسے صرف کام سے دلچسپی ہے تو اسے پہلے صفحہ پر ہی بالکل سامنے ساری معلومات مل جائیں اور اسے کچھ تلاش نہ کرنا پڑے۔۔۔ ساتھ ساتھ اس کو یہاں کے کام کا اندازہ بھی ہوجائے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،

عمار، میں ان لائنز پر سوچ رہا ہوں۔ تمہاری تجاویز کا شکریہ۔ واقعی نئے آنے والوں کے لیے یہاں مطلب کی انفارمیشن ڈھونڈھنا کچھ مشکل ہے۔ اب تم نے تجویز پیش کی ہے تو میں تم سے ہی اس معاملے میں تعاون طلب کروں گا۔۔ جلد۔ :)

والسلام
 
اردو محفل کی تشہیر ہی کے سلسلے میں حسن علوی کی کوششوں کا ذکر کرنا چاہوں گا۔ حسن علوی نے پچھلے سال انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی اور پی اے ایف کالج میں نوٹس بورڈ پر اردو ویب کے متعلق معلومات فراہم کی تھی۔

اس سال بھی انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی کے نوٹس بورڈ اور لیب میں اردو ویب کے بارے میں نوٹس لگایا ہے۔ چند دنوں تک میرا حسن کا ارادہ ہے کہ چند اساتذہ سے اس کے بارے میں باقاعدہ بات کرے اور تشہیر پر لوگوں کی آرا لی جائے۔

عمار کی بات بہت اہ ہے کہ مہمانوں کے لیے بھی ایک ذیلی فورم سیٹ‌ کر دیا جائے اور بالکل سامنے ہی تاکہ انہیں بھی اظہار خیال پر مائل کیا جا سکے۔
 
اب جبکہ اردو محفل وی۔بلیٹن پر منتقل ہوچکی ہے، میں یہاں ایک بار پھر حاضر ہوں تنگ کرنے کے لیے۔۔۔
جن تجاویز پر پہلے بات ہوچکی، ان کی یاد دہانی۔۔۔ اردو محفل کی تشہیر کے لیے مقامی اخبارات کے کالم نویسوں کو اس طرف راغب کرنا کہ وہ اپنا ایک کالم اردو محفل پر لکھیں۔۔۔ لیکن اس کام سے پہلے میری تجویز یہ تھی کہ:
ہ اردو محفل کے صفحہ اول پر درمیان میں جو اہم خبریں یا تازہ ترین معلومات ہوتی ہیں، ان کے بجائے، یا ان کے ساتھ ہی ایک ایسے زمرے کا ربط ہو جہاں بغیر رجسٹریشن کے آپ کوئی پیغام لکھ سکیں۔۔۔ اور صفحہ اول پر ہی اردو محفل کے زیر انتظام ہونے والے سب کاموں کی تفصیل ہو، واضح اور مکمل۔۔۔۔ مختصر اور جامع۔۔۔
یہ اس لئے کیونکہ اگر کوئی ایسا شخص آتا ہے جسے صرف کام سے دلچسپی ہے تو اسے پہلے صفحہ پر ہی بالکل سامنے ساری معلومات مل جائیں اور اسے کچھ تلاش نہ کرنا پڑے۔۔۔ ساتھ ساتھ اس کو یہاں کے کام کا اندازہ بھی ہوجائے۔

محفل کے "وکی" اور "جوملہ" سے مجھے کچھ واقفیت نہیں۔۔۔ میں یہ سوچ رہا تھا کہ اردو محفل پر تکمیل شدہ اور جاری منصوبوں کا جامع تعارف رکھا جائے۔۔۔ ایک جگہ۔۔۔ اور وہاں پر تجاویز و آراء کا نظام بھی ہو۔ لیکن وہ خصوصی طور پر صرف ان کے لیے جو اردو محفل کے رکن نہیں۔۔۔ تاکہ مہمانوں کو ایک نظر میں سارے منصوبوں کا اندازہ ہوسکے۔۔۔ مجھے پتا ہے کہ تعارف لکھنے والا کام محب بھائی جان بہت اچھی طرح کر سکتے ہیں۔۔۔;)
کیا میں اپنی سوچ ٹھیک سے آپ تک پہنچا سکا ہوں؟؟؟
مختصرا یہ کہ وکی یا جوملہ (جو مناسب ہو(، وہاں پر تمام منصوبوں اور ان منصوبوں پر کام کرنے والوں کا بیان پیش کیا جائے۔۔۔ اور مہمانوں کو تبصرہ کی سہولت بھی میسر ہو۔۔۔۔ اور تکمیل شدہ منصوبوں کے ڈاؤنلوڈ کی سہولت بھی میسر ہو۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
توجہ دلانے کا شکریہ عمار۔ مجھے اس کام میں دوسرے دوستوں کے تعاون کی ضرورت بھی ہوگی۔ گیسٹ یوزرز کی پوسٹنگ کے لیے علیحدہ فورم کی تجویز اچھی ہے۔ میں اس پر جلد ہی علم کروں گا۔ میں نے شمارہ کمپیوٹنگ کے لیے اردو ویب پر جو مضمون لکھا تھا، اسی میں کچھ ردو بدل کے ساتھ اسے یہاں پیش کر دوں گا۔ میری کوشش ہو گی کہ اس کا انگریزی ترجمہ بھی کر دوں۔ مزید تفصیلات بعد میں عرض کرتا ہوں۔ ;)
 
ٹھیک ہے نبیل بھیا۔ کچھ دیر بھی ہوجائے تو نو پرابلم۔۔۔ لیکن مستقبل کے منصوبوں میں شامل رکھیں اسے بھی۔۔۔!
 

الف عین

لائبریرین
نبیل، کم از کم اس مضمون کو تم پہلے بھی یہاں پیش کر سکتے تھے۔
میرا ارادہ اب بھی ہے کہ اردو کمپیوٹنگ کی تاریخ پر مضمون لکھوں لیکن۔۔۔۔۔
اور اس میں یہ دونوں سنگِ میل شامل ہوں گے۔ یاہو اردو کمپیوٹنگ گروپ اور اردو ویب محفل۔ اس لئے میں بھی جاننا چاہوں گا کہ تم نے اپنے مضمون میں کیا کیا لکھا ہے۔
یہ مضمون میں یہیاں کے اردو اخبارات میں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ بس مشکل یہ ہے کہ ایک ہی مضمون دس جگہ نہیں بھیجا جا سکتا۔ کچھ جگالی کرنے کی مزید ضرورت ہوگی۔ ہندوستان کی حد تک میں کچھ کر سکوں گا۔
 
جناب والا! میں نے بھی یہی سوچا ہے کہ ایک مرتبہ مہمانوں کے لیے علیحدہ فورم سیٹ ہوجائے اور تمام پروجیکٹس کو ایک جگہ جمع کردیا جائے، پھر یہاں مقامی اخبارات کے کالم نویسوں کو خطوط لکھ کر اردو ویب کے حوالہ لکھنے پر راغب کیا جائے۔۔۔ شاید اس طرح ہماری افرادی قوت میں اضافہ ہوسکے۔
 
Top