یہاں ہمیں پہلے یہ بات طے کرلینی چاہیئے کہ یہ نقشہ جات کس مقصد کے لئے بنائے جائیں گے؟
1) اس کا اینڈ پراڈکٹ کیا ہوگا (کیا کسی اٹلس کے لئے یا پھر کسی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کے لئے؟)
2) یہ نقشہ جات کس سکیل (پیمانے) پر بنائے جائیں گے
3) آؤٹ پٹ نقشہ جات کس گرافک فارمیٹ میں ہوں گے (کیونکہ Esri یا Map Info کے سافٹ وئیر تو بہت کم لوگوں کے پاس موجود ہوںگے)
4) نقشہ جات کا دائرہ کہاںتک ہوگا؟ جنوبی ایشیا، ایشیا یا پھر پوری دنیا؟
یہ تو کچھ بڑے بڑے سوالات ہیں جو ذہن میں اٹھتے ہیں۔ پھر ان کے اندر بے شمار ذیلی سوالات ہیں جن کو وقتا فوقتا ڈسکس کرنا پڑے گا۔ سب سے بڑا سوال یہ کہ کیا اوپن سورس پر جیو ریفرنسڈ نقشہ جات موجود ہیں؟ اگر ہیں تو کہاں سے حصول ہوگا؟
بالکل درست فرمایا علوی صاحب کہ مقاصد، اہداف اور نتائج کا تعین پہلے ضروری ہے۔
میں نے جو ناقص سا کام کیا اس کا مقصد صرف اردو وکیپیڈیا کے مضامین کے لیے نقشہ جات بنانا تھا اور میں اگر اب بھی یہ کام کروں تو اس کا مقصد یہی ہوگا۔ البتہ اس سے عظیم مقصد کے لیے اگر کوئی کچھ کام کرنا چاہے تو میں حاضر ہوں۔
فی الوقت مجھے آپ کے مقاصد کے بارے میں تو علم نہیں اس لیے ان کی وضاحت اگر کر دی جائے تو پھر مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے مل کر کام کیا جا سکتا ہے۔
اور پھر انہی مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے جو اینڈ پراڈکٹ ہم نکالنا چاہیں گے، اس کے لیے وہی راستہ اختیار کیا جائے گا، جیسے اگر ہمارا مقصد ایک اردو اٹلس کا اجراء ہے تو کام اسی طرح کا فارمیٹ اختیار کرے گا اور اگر ہمارا اتفاق انٹرنیٹ پر ایک ای-اٹلس جاری کرنے پر ہوا تو دوسرا مناسب فارمیٹ۔
فی الوقت میری رائے میں ہمیں توجہ برصغیر پر مرکوز رکھنی چاہئے اور پھر آہستہ آہستہ مشرق وسطٰی کی جانب۔ اگر اچھا رسپانس ملتا ہے تو اس کام کو مزید بڑھایا جائے۔
میرے خیال میں اگر ہم دو تین لوگ اور اکٹھے کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو اس کام کو شروع کیا جا سکتا ہے۔ البتہ میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ اہداف کے اعتبار سے استعمال ہونے والے سافٹ ویئرز اور ٹولز پر بنیادی نوعیت کی تربیت ضروری ہوگی۔
آپ کے آخری سوال (اوپن سورس جیو ریفرنسڈ میپس) کا اس ناچیز کے پاس جواب نہیں