سعادت
تکنیکی معاون
ایک بلاگ ہے، Shady Characters، جس کا موضوع لاطینی خط میں مستعمل اچھوتے اور انوکھے رموزِ اوقاف ہیں۔ مثلاً، بلاگ کی کچھ تحریریں pilcrow (¶) کے بارے میں ہیں، کچھ اور ampersand (&) کے بارے میں، جبکہ کچھ مزید interrobang (‽) کے بارے میں ہیں۔ ان تحریروں میں متعلقہ علامت کی تاریخ بیان کی جاتی ہے کہ وہ کیسے وجود میں آئی، وقت کے ساتھ ساتھ اس میں کیا تبدیلیاں ہوئیں، اور آج کل اس کا استعمال کس لیے اور کیسے کیا جاتا ہے، وغیرہ۔
عربی خط میں بھی مختلف علامات استعمال ہوتی ہیں، اور کچھ ایسی بھی ہیں جو صرف اردو کے لیے مخصوص ہیں۔ مثلاً ذیل کی تصویر دیکھیے:
میرے ذہن میں اکثر یہ خیال آتا ہے کہ اِن (اور دیگر) علامات کے origin کی بھی تو کوئی کہانی ہوتی ہو گی۔
کچھ کے بارے میں تو اندازہ لگایا جا سکتا ہے، جیسے: ◌ؐ، ◌ؑ، ◌ؓ، اور ◌ؒ تو بالترتیب ’صل اللّٰہ علیہ وسلم‘، ’علیہ السلام‘، ’رضی اللّٰہ عنہ‘، اور ’رحمۃ اللّٰہ علیہ‘ کے مخففات ہیں، اور ان کی اشکال کا ان کے معانی کے ساتھ تعلق بھی واضح ہے۔ علامتِ صفحہ () بھی ’ص سے صفحہ‘ کی مناسبت سے ٹھیک لگتی ہے، اور علامتِ سنہ () غالباً ’سنہ‘ ہی کی سٹائلائزڈ شکل ہے۔ لیکن:
یہ علامتِ مصرع (؏) ایسی کیوں ہے؛ غالباً ’مصرع‘ کے اختتامی ’ع‘ کی وجہ سے؟
اور یہ جو علامتِ شعر (؎) ہے، یہ کیسے وجود میں آئی، اور اس کی علامتِ حاشیہ () سے مماثلت کیوں ہے؟
اور یہ علامتِ ہندسہ () کا کیا چکر ہے؛ کیا یہ ’نمبر‘ کا غیر منقوط مخفف ہے؟
اور پھر تخلص کی علامت (◌ؔ)، اور نون غنہ کی علامت (◌٘)، اور تشدید (◌ّ)، اور دیگر اعراب، اور وغیرہ وغیرہ…
سو کیا آپ میں سے کسی کو یہ علم ہے کہ یہ علامات کیسے وجود میں آئیں، ان کی اشکال کیسے تخلیق کی گئیں، اور ان کو کیسے رواج دیا گیا؟
عربی خط میں بھی مختلف علامات استعمال ہوتی ہیں، اور کچھ ایسی بھی ہیں جو صرف اردو کے لیے مخصوص ہیں۔ مثلاً ذیل کی تصویر دیکھیے:
میرے ذہن میں اکثر یہ خیال آتا ہے کہ اِن (اور دیگر) علامات کے origin کی بھی تو کوئی کہانی ہوتی ہو گی۔
کچھ کے بارے میں تو اندازہ لگایا جا سکتا ہے، جیسے: ◌ؐ، ◌ؑ، ◌ؓ، اور ◌ؒ تو بالترتیب ’صل اللّٰہ علیہ وسلم‘، ’علیہ السلام‘، ’رضی اللّٰہ عنہ‘، اور ’رحمۃ اللّٰہ علیہ‘ کے مخففات ہیں، اور ان کی اشکال کا ان کے معانی کے ساتھ تعلق بھی واضح ہے۔ علامتِ صفحہ () بھی ’ص سے صفحہ‘ کی مناسبت سے ٹھیک لگتی ہے، اور علامتِ سنہ () غالباً ’سنہ‘ ہی کی سٹائلائزڈ شکل ہے۔ لیکن:
یہ علامتِ مصرع (؏) ایسی کیوں ہے؛ غالباً ’مصرع‘ کے اختتامی ’ع‘ کی وجہ سے؟
اور یہ جو علامتِ شعر (؎) ہے، یہ کیسے وجود میں آئی، اور اس کی علامتِ حاشیہ () سے مماثلت کیوں ہے؟
اور یہ علامتِ ہندسہ () کا کیا چکر ہے؛ کیا یہ ’نمبر‘ کا غیر منقوط مخفف ہے؟
اور پھر تخلص کی علامت (◌ؔ)، اور نون غنہ کی علامت (◌٘)، اور تشدید (◌ّ)، اور دیگر اعراب، اور وغیرہ وغیرہ…
سو کیا آپ میں سے کسی کو یہ علم ہے کہ یہ علامات کیسے وجود میں آئیں، ان کی اشکال کیسے تخلیق کی گئیں، اور ان کو کیسے رواج دیا گیا؟