نبیل
تکنیکی معاون
میں اپنی کئی پوسٹس میں عرض کر چکا ہوں کہ اردو ویب پر ٹیکنالوجی نیوز میگزین لانچ کرنے سے قبل ہمیں چند سٹینڈرڈز پر متفق ہونا پڑے گا۔ ان میں سے ایک شائع کیے جانے والے مضامین کا فارمیٹ ہے۔ میں اس سلسلے میں یہاں اپنی تجاویز پیش کر رہا ہوں جس پر آپ کی آراء کا انتظار رہے گا۔ اردو نیوز میگزین کا اجراء ہم فی الحال موجودہ تکنیکی ممکنات کے اندر رہتے ہوئے کریں گے۔ میں اس جریدے میں کئی فیچرز چاہتا ہوں جو کہ جملہ کے بنیادی سیٹ اپ میں فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہمیں جملہ کے استعمال پر مہارت ہوتی جائے گی اور ایسے add-ons بھی ہاتھ لگتے جائیں گے، جن کے استعمال سے جریدے میں بہتری آجائے گی۔
سب سے پہلی بات تو مجھے یہ کہنا ہے کہ کوئی بھی مضمون اسی وقت شائع کیا جائے جب یہ کم از کم دو یا اس سے زائد پیرا گراف پر محیط ہو۔ اس سے کم ٹیکسٹ والی نیوز کے لیے میں ایک دو دن میں محفل فورم پر ہی ایک نیوز سسٹم انسٹال کردوں گا جہاں تمام رجسٹرڈ ارکان نیوز پوسٹ کر سکیں گے۔ ہمیں مجوزہ جریدے کے لیے مضامین کا کم از کم معیار سیٹ کر لینا چاہیے۔
جب بھی نامہ نگار خواتین و حضرات اپنا مضمون جملہ میں سبمٹ کرنے کا آغاز کرتے ہیں تو انہیں دو ٹیکسٹ ایریا نظر آتے ہیں۔ ایک تعارفی ٹیکسٹ کے لیے جبکہ دوسرا مضمون کی باقی تفصیل کے لیے ہوتا ہے۔ اس وقت جملہ میں ایڈیٹنگ کے لیے ایک وزی وگ ایڈیٹر استعمال ہو رہا ہے جو کہ TinyMCE پر مبنی ہے۔ آپ دوستوں سے گزارش ہے کہ تعارفی اور تفصیلی ٹیکسٹ کے خانوں میں شامل کی گئی عبارت کو سلیکٹ کرکے اس پر articletext کلاس اپلائی کر دیں۔ اس سے ہمیں تمام مضامین کی یکسان فارمیٹنگ میں مدد ملے گی۔
ابھی تک مجھے اردو ایڈیٹر لائٹ کی طرز کا وزی وگ ایڈیٹر بنانے کا موقعہ نہیں ملا ہے۔ آپ حضرات سے گزارش ہے فی الحال کہ کسی بھی ایڈیٹر میں اپنے مضمون کا ٹیکسٹ مکمل کرنےکے بعد جملہ پرلاگ ان ہو کر اسے وہاں پر فارمیٹ کر لیں۔ آن لائن وزی وگ ایریا میں کام کرنا کچھ مشکل ہے۔ اس میں Enter پریس کرنے سے ایک
ایلیمنٹ شامل ہوجاتا ہے۔ ایک سادہ لائن بریک
شامل کرنے کے لیے Shift+Enter پریس کریں۔
باقی فارمیٹنگ کے بارے میں مجھے یہ عرض کرنا تھا کہ اپنے مضمون کے پہلے پیراگراف کو تعارفی ٹیکسٹ کے خانے میں شامل کریں اور باقی متن کو تفصیل کے خانے میں ڈالیں۔
گرافکس کا استعمال
میری آپ سب سے گزارش ہے کہ آپ اپنے ہر مضمون کے تعارفی ٹیکسٹ کے آغاز میں ایک 66x66 یا ایک 66x49 سائز کا متعلقہ امیج استعمال کریں۔ یہ سائز میں نے بی بی سی کی سائٹ سے نقل کیے ہیں کیونکہ میں اسے اپنی ریفرینس implmementation کے طور پر دیکھتا ہوں۔ تمام نامہ نگار حضرات جملہ پر ٹیکسٹ ایریا میں موجود سہولت کے ذریعے آرٹیکل میں شامل کرنے کے لیے امیج اپلوڈ کر سکتے ہیں اور ان کے لیے الگ فولڈر بھی بنا سکتے ہیں۔ میں یہ تجویز کروں گا کہ تمام نامہ نگار حضرات امیجز کو مختلف فولڈرز کے ذریعے کٹیگریز بنا کر محفوظ کریں تاکہ یہ ایک repository کی صورت میں بار بار استعمال کیے جا سکیں۔
میں چاہتا تو یہ تھا کہ مضمون کے صفحہ اول پر تعارف اور اس کی الگ صفحے پر مکمل تفصیل میں مختلف امیجز کا استعمال ہو جیسا کہ دوسرے نیوز میگزینز پر ہوتا ہے لیکن فی الحال مجھے جملہ میں ایسی کوئی فیچر نہیں ملی۔ میں کوشش کروں گا کہ ایسا کوئی رستہ جلد مل جائے۔
باقی تفصیلات بعد میں۔۔۔
سب سے پہلی بات تو مجھے یہ کہنا ہے کہ کوئی بھی مضمون اسی وقت شائع کیا جائے جب یہ کم از کم دو یا اس سے زائد پیرا گراف پر محیط ہو۔ اس سے کم ٹیکسٹ والی نیوز کے لیے میں ایک دو دن میں محفل فورم پر ہی ایک نیوز سسٹم انسٹال کردوں گا جہاں تمام رجسٹرڈ ارکان نیوز پوسٹ کر سکیں گے۔ ہمیں مجوزہ جریدے کے لیے مضامین کا کم از کم معیار سیٹ کر لینا چاہیے۔
جب بھی نامہ نگار خواتین و حضرات اپنا مضمون جملہ میں سبمٹ کرنے کا آغاز کرتے ہیں تو انہیں دو ٹیکسٹ ایریا نظر آتے ہیں۔ ایک تعارفی ٹیکسٹ کے لیے جبکہ دوسرا مضمون کی باقی تفصیل کے لیے ہوتا ہے۔ اس وقت جملہ میں ایڈیٹنگ کے لیے ایک وزی وگ ایڈیٹر استعمال ہو رہا ہے جو کہ TinyMCE پر مبنی ہے۔ آپ دوستوں سے گزارش ہے کہ تعارفی اور تفصیلی ٹیکسٹ کے خانوں میں شامل کی گئی عبارت کو سلیکٹ کرکے اس پر articletext کلاس اپلائی کر دیں۔ اس سے ہمیں تمام مضامین کی یکسان فارمیٹنگ میں مدد ملے گی۔
ابھی تک مجھے اردو ایڈیٹر لائٹ کی طرز کا وزی وگ ایڈیٹر بنانے کا موقعہ نہیں ملا ہے۔ آپ حضرات سے گزارش ہے فی الحال کہ کسی بھی ایڈیٹر میں اپنے مضمون کا ٹیکسٹ مکمل کرنےکے بعد جملہ پرلاگ ان ہو کر اسے وہاں پر فارمیٹ کر لیں۔ آن لائن وزی وگ ایریا میں کام کرنا کچھ مشکل ہے۔ اس میں Enter پریس کرنے سے ایک
ایلیمنٹ شامل ہوجاتا ہے۔ ایک سادہ لائن بریک
شامل کرنے کے لیے Shift+Enter پریس کریں۔
باقی فارمیٹنگ کے بارے میں مجھے یہ عرض کرنا تھا کہ اپنے مضمون کے پہلے پیراگراف کو تعارفی ٹیکسٹ کے خانے میں شامل کریں اور باقی متن کو تفصیل کے خانے میں ڈالیں۔
گرافکس کا استعمال
میری آپ سب سے گزارش ہے کہ آپ اپنے ہر مضمون کے تعارفی ٹیکسٹ کے آغاز میں ایک 66x66 یا ایک 66x49 سائز کا متعلقہ امیج استعمال کریں۔ یہ سائز میں نے بی بی سی کی سائٹ سے نقل کیے ہیں کیونکہ میں اسے اپنی ریفرینس implmementation کے طور پر دیکھتا ہوں۔ تمام نامہ نگار حضرات جملہ پر ٹیکسٹ ایریا میں موجود سہولت کے ذریعے آرٹیکل میں شامل کرنے کے لیے امیج اپلوڈ کر سکتے ہیں اور ان کے لیے الگ فولڈر بھی بنا سکتے ہیں۔ میں یہ تجویز کروں گا کہ تمام نامہ نگار حضرات امیجز کو مختلف فولڈرز کے ذریعے کٹیگریز بنا کر محفوظ کریں تاکہ یہ ایک repository کی صورت میں بار بار استعمال کیے جا سکیں۔
میں چاہتا تو یہ تھا کہ مضمون کے صفحہ اول پر تعارف اور اس کی الگ صفحے پر مکمل تفصیل میں مختلف امیجز کا استعمال ہو جیسا کہ دوسرے نیوز میگزینز پر ہوتا ہے لیکن فی الحال مجھے جملہ میں ایسی کوئی فیچر نہیں ملی۔ میں کوشش کروں گا کہ ایسا کوئی رستہ جلد مل جائے۔
باقی تفصیلات بعد میں۔۔۔