السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
یہاں بات لائبریری کی ہورہی تھی اوراسمیں بات آگئی مذاہب کی کہ انکو لائبریری پرکسطرح رکھاجائے۔ مانا کہ تمام مسلمانوں کے احمدیت کے بارے میں تحفظات ہیں لیکن بات پھروہی ہے کہ جب تک سچ اورجھوٹ کوواضح کرکے نہ دکھایاجائے گاتوپتہ کس طرح چلے گاکہ جھوٹاکون ہے اورسچاکون ہے ۔ اورنبیل بھائی یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ انکازمرہ علیحدہ بنایاجائے گاتومیرے خیال میں اس میں توکوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔
کیونکہ ہرلائبریری میں ہرطرح کی کتابیں موجودہوتی ہیں اورعلم کے پیاسے جسطرح کی کتابیں چاہیے پڑھیں۔
میری تویہی درخواست ہے کہ جس مذہب یا مسلک کا بھی آدمی کوئی مذہبی کتاب برقیانہ چاہے اسکوآزادی ہونی چاہیے اورہاں لیکن لائبریری کی منتظمین پر یہ ذمہ داری ہے اورپڑھنے اورلکھنے والوں پربھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ معیاری کتاب برقیائیں اورکسی بھی تحریرمیں کوئی بھی ترمیم کریں تو بہت سوچ سمجھ کریں۔کیونکہ ترمیم کابہت خیال رکھناپڑھتاہے بعض اوقات ایک لفظ کے غلط اندارج سے پورےمضمون کی عبارت تبدیل ہوجاتی ہے۔
میری دعاہے کہ اللہ تعالی تمام منتظمین اور تمام اراکین لائبریری کوہمت اورحوصلہ دے تاکہ وہ اس نیک کام میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں(آمین ثم آمین)
والسلام
جاویداقبال