نبیل
تکنیکی معاون
گوگل کلاؤڈ اے پی آئی کی بدولت اردو او سی آر اور اردو سپیچ ریکگنیشن کسی حد تک ممکن ہو گئی ہے، اور ان میں وقت کے ساتھ ساتھ بتدریج بہتری بھی نظر آتی ہے۔ لیکن ابھی تک اردو سپیچ سنتھسز (Urdu Speech Synthesis) یعنی متن سے آواز کی تشکیل کی کمی کی وجہ سے تشنگی محسوس ہوتی ہے۔ گوگل، ایمیزون اور مائیکروسوفٹ تینوں ہی ٹیکسٹ ٹو سپیچ اے پی آئی فراہم کرتے ہیں لیکن ہمیشہ کی طرح اردو کی سپورٹ مسنگ ہے۔ محفل فورم کے پلیٹ فارم پر ہمارا بیشتر وقت اسی تحقیق میں گزرتا رہا کہ مختلف سوفٹویر اور آپریٹنگ سسٹمز میں کسی طرح اردو کی سپورٹ کا بندوبست کیا جا سکے۔ میں ہر کچھ عرصے کے بعد گوگل ٹیکسٹ ٹو سپیچ اے پی آئی کی اپڈیٹ دیکھتا رہتا ہوں اور ہر مرتبہ جان کر شدید مایوسی ہوتی ہے کہ دنیا کی ہر زبان کی سپورٹ موجود ہے سوائے اردو کے۔ اردو کے ساتھ یہ سلوک اس لیے بھی حیران کن معلوم ہوتا ہے کہ اعدادوشمار کی رو سے اردو دنیا کی بڑی زبانوں میں شامل ہے، اور اس کے مقابلے میں دو یا تین ملین آبادی کی زبان کی کہیں بہتر سوفٹویر سپورٹ پائی جاتی ہے۔
گوگل ٹیکسٹ ٹو سپیچ اے پی آئی میں ہندی کی سپورٹ دیکھ کر خیال آیا کہ اسے ہی اردو ٹیکسٹ ٹو سپیچ کنورژن کے لیے استعمال کرکے دیکھا جائے۔ اس سے پہلے بھی کچھ ویب سائٹس پر ہندی سپیچ ریکگنیشن کو اردو کے لیے استعمال کرنے کا کافی حد تک کامیاب تجربہ کیا جا چکا ہے۔ فی الوقت تو ان معاملات میں اردو کی سپورٹ کا راستہ ہندی سے ہی ہو کر جاتا ہے۔ لیکن یہ تجربہ کرنےکے لیے پہلا مرحلہ اردو متن کو ہندی متن میں کنورٹ کرنے کا ہے۔ اردو متن کو گوگل ٹرانسلیٹ سے ہندی میں ترجمہ کریں تو ظاہر ہے کہ یہ ٹرانسلٹریشن (Transliteration) نہیں بلکہ ٹرانسلیشن ہوتی ہے۔ اسی لیے میں نے آج جب اردو ٹو ہندی ٹرانسلٹریشن کے بارے میں دریافت کیا تو محمد اسلم نے یہ ربط فراہم کیا۔
مذکورہ بالا ربط سے مزید تجربات کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔ اس ربط پر گوگل ٹیکسٹ ٹو سپیچ اے پی آئی کو ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے۔ پہلے اوپر فراہم کیے گئے ربط پر جا کر اپنے مرضی کے اردو متن کو ہندی میں ٹرانسلٹریٹ کریں اور پھر ذیل کی تصویر کے مطابق گوگل ٹیکسٹ ٹو سپیچ اے پی آئی کے پیچ پر جا کر اسے آواز میں تبدیل کرکے دیکھیں۔
ابتدائی تجربات میں مجھے نتائج ٹھیک معلوم ہوئے ہیں۔ لہجے میں یقینی طور پر ہندی ٹچ ہے لیکن اکثر الفاظ کی ادائیگی درست ہے۔ فی الحال اسے ایک تجربہ ہی سمجھا جا سکتا ہے۔ بڑے سکیل پر استعمال کے لیے اس کا استعمال غالبا مناسب نہیں رہے گا۔ اس کے لیے براہ راست اے پی آئی میں اردو کی سپورٹ کا انتظار ہی کرنا پڑے گا۔
گوگل ٹیکسٹ ٹو سپیچ اے پی آئی میں ہندی کی سپورٹ دیکھ کر خیال آیا کہ اسے ہی اردو ٹیکسٹ ٹو سپیچ کنورژن کے لیے استعمال کرکے دیکھا جائے۔ اس سے پہلے بھی کچھ ویب سائٹس پر ہندی سپیچ ریکگنیشن کو اردو کے لیے استعمال کرنے کا کافی حد تک کامیاب تجربہ کیا جا چکا ہے۔ فی الوقت تو ان معاملات میں اردو کی سپورٹ کا راستہ ہندی سے ہی ہو کر جاتا ہے۔ لیکن یہ تجربہ کرنےکے لیے پہلا مرحلہ اردو متن کو ہندی متن میں کنورٹ کرنے کا ہے۔ اردو متن کو گوگل ٹرانسلیٹ سے ہندی میں ترجمہ کریں تو ظاہر ہے کہ یہ ٹرانسلٹریشن (Transliteration) نہیں بلکہ ٹرانسلیشن ہوتی ہے۔ اسی لیے میں نے آج جب اردو ٹو ہندی ٹرانسلٹریشن کے بارے میں دریافت کیا تو محمد اسلم نے یہ ربط فراہم کیا۔
مذکورہ بالا ربط سے مزید تجربات کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔ اس ربط پر گوگل ٹیکسٹ ٹو سپیچ اے پی آئی کو ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے۔ پہلے اوپر فراہم کیے گئے ربط پر جا کر اپنے مرضی کے اردو متن کو ہندی میں ٹرانسلٹریٹ کریں اور پھر ذیل کی تصویر کے مطابق گوگل ٹیکسٹ ٹو سپیچ اے پی آئی کے پیچ پر جا کر اسے آواز میں تبدیل کرکے دیکھیں۔
ابتدائی تجربات میں مجھے نتائج ٹھیک معلوم ہوئے ہیں۔ لہجے میں یقینی طور پر ہندی ٹچ ہے لیکن اکثر الفاظ کی ادائیگی درست ہے۔ فی الحال اسے ایک تجربہ ہی سمجھا جا سکتا ہے۔ بڑے سکیل پر استعمال کے لیے اس کا استعمال غالبا مناسب نہیں رہے گا۔ اس کے لیے براہ راست اے پی آئی میں اردو کی سپورٹ کا انتظار ہی کرنا پڑے گا۔