اردو پیڈیا۔۔ فروغ اردو کا نیا پروجیکٹ

الف عین

لائبریرین
NCPUL یعنی قومی کاؤنسل برائے فرقوغ اردو زبان، حکومت ہند نے بغیر کسی با قاعدہ اعلان کے اردو پیڈیا کا اجراء کر دیا ہے۔ یہ میڈیا وکی پر منحصر ہی ہے۔اور فی الحال اس میں گنتی کے صفحات ہیں جو شاید کسی تاریخ ا دب اردو ، تاریخ یوروپ اور شاید کچھ حکومت ہند والے ہی انسائیکلو پیڈیا سے لئے گئے ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
راغب اختر جو کاؤنسل میں آئی ٹی کے شعبے میں ہیں، ان سے یہ صحیح ثابت ہو گیا ہے کہ مواد اسی انسائیکلو پیڈیا سے ہے جو اب اردو ویب کا پروجیکٹ ہے، اور جس کے کئی صفحات یہاں شمشاد نے ٹائپ بھی کئے ہیں
 
راغب اختر جو کاؤنسل میں آئی ٹی کے شعبے میں ہیں، ان سے یہ صحیح ثابت ہو گیا ہے کہ مواد اسی انسائیکلو پیڈیا سے ہے جو اب اردو ویب کا پروجیکٹ ہے، اور جس کے کئی صفحات یہاں شمشاد نے ٹائپ بھی کئے ہیں
تو یہ تو سرقہ ہوا نا چاچو حوالہ تو بنتا ہے؟؟؟
کیا خیال ہے آپ کا ۔
 

الف عین

لائبریرین
یہ ہم لوگ اردو ویب پر سرقہ کر رہے ہیں اس کا تو میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ کاپی رائٹ سے آزاد نہیں ہے۔ راغب اختر کا کہنا ہے کہ انہون نے حوالہ یہاں اس لئے نہی دیا ہے کہ کوئی بھی ان صفحات میں مداخلت کر سکتا ہے رجسٹر کرے کے بعد، وکی میں آ جانے کے بعد تو یہ پبلک پراپرٹی بن جاتا ہے۔ ویسے اؤنسل کا مقصد یہی نظر آتا ہے کہ شاید اردو انسائیکلو پیڈیا کو اسی طرح اپ ڈیٹ کیا جائے۔
 
یہ بھی عجب بونگی دلیل ہے کہ میڈیا وکی میں کنٹینٹ ہوسٹ کرنے کے بعد وہ پبلک ڈومین میں آ جاتا ہے۔ کسی مواد میں ترمیم کی کھلی اجازت بھی موجود ہو تو یہ بات کہاں سے ثابت ہوتی ہے کہ اسے دوسرے ڈومین میں نقل کر لیا جائے۔ اردو ویب کے اردو انسائکلو پیڈیا کا بیشتر مواد ایسا ہے جسے hackerspk (ذوہیب) صاحب نے اداروں سے خوصوصی اجازت نامے لے کر شامل کیا ہے۔ اور یہ اجازت ایسی نہیں کہ وہ مواد پبلک ڈومین میں ڈال دیا جائے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل اردو وکیپیڈیا نے بھی اردو انسائیکلو پیڈیا سے مواد نقل کیا تھا جسے ہٹوا دیا گیا تھا۔ آج ہم راغب صاحب سے رابطہ کرتے ہیں، ممکن ہوا تو این سی پی یو ایل کے دفتر بھی چلے جائیں گے۔ :) :) :)
 
یہ ہم لوگ اردو ویب پر سرقہ کر رہے ہیں اس کا تو میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ کاپی رائٹ سے آزاد نہیں ہے۔ راغب اختر کا کہنا ہے کہ انہون نے حوالہ یہاں اس لئے نہی دیا ہے کہ کوئی بھی ان صفحات میں مداخلت کر سکتا ہے رجسٹر کرے کے بعد، وکی میں آ جانے کے بعد تو یہ پبلک پراپرٹی بن جاتا ہے۔ ویسے اؤنسل کا مقصد یہی نظر آتا ہے کہ شاید اردو انسائیکلو پیڈیا کو اسی طرح اپ ڈیٹ کیا جائے۔
اُن کے پاس وسائل ہیں تو وہ رائٹر رکھ کے کیوں نہیں لکھواتے ۔کس چیز کی کمی ہے کاونسل کو کروڑوں روپئے صرف سیمنار اور دعوتوں میں اڑاتی ہے ۔کبھی کبھی اس طرح کا کام کر دیں تو اردو والوں کا کچھ ہلا بھلا ہو جائے گا صرف دوسروں کی چیزوں کو اپنے نام سے چھاپ لینا نام کما نے کے لئے کوئی اچھی علامت ہے کیا ۔میرا موڈ خراب ہوگا تو اخبار میں لکھ دوں گا ۔اور پھر حوالہ تو دینا چاہئے ۔صرف بڑی بڑی باتیں کرنا جانتے ہیں یہ حضرات ۔
 
یہ بھی عجب بونگی دلیل ہے کہ میڈیا وکی میں کنٹینٹ ہوسٹ کرنے کے بعد وہ پبلک ڈومین میں آ جاتا ہے۔ کسی مواد میں ترمیم کی کھلی اجازت بھی موجود ہو تو یہ بات کہاں سے ثابت ہوتی ہے کہ اسے دوسرے ڈومین میں نقل کر لیا جائے۔ اردو ویب کے اردو انسائکلو پیڈیا کا بیشتر مواد ایسا ہے جسے hackerspk (ذوہیب) صاحب نے اداروں سے خوصوصی اجازت نامے لے کر شامل کیا ہے۔ اور یہ اجازت ایسی نہیں کہ وہ مواد پبلک ڈومین میں ڈال دیا جائے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل اردو وکیپیڈیا نے بھی اردو انسائیکلو پیڈیا سے مواد نقل کیا تھا جسے ہٹوا دیا گیا تھا۔ آج ہم راغب صاحب سے رابطہ کرتے ہیں، ممکن ہوا تو این سی پی یو ایل کے دفتر بھی چلے جائیں گے۔ :) :) :)
اور کام نہیں بنا تو میں اخباروں کا سہارا لوں گا اور اردو والوں کی عدالت میں ان اردو کے نام نہاد حضرات کو پیش کروں گا جو ہمیشہ اور ہر آن اردو کا نام لیتے نہیں تھکتے ۔بھیا مجھے بھی ساتھ کر لیجئے گا ۔شرم نہیں آتی ان کو دوسروں کی محنت اپنے نام کرتے۔مجھے ان حضرات سے سخت چڑ بلکہ نفرت ہے جو دوسروں کی محنت کو اپنے نام کر لیتے یا دوسروں کی محنت کو دکھا کر خود کریڈٹ لینا چاہتے ہیں ۔
 
راغب صاحب سے ابھی ہماری بات ہوئی، ان کا کہنا ہے کہ وہ لوگ خود ٹائپ کروا رہے ہیں۔ نیز یہ کہ اس میں صرف قونسل کے انسائیکلو پیڈیا کا مواد ہے جس کا کاپی رائٹ ان کے پاس ہے۔ :) :) :)
 
Top