اردو کتابوں کے ویکیپیڈیا تعارف

اس دھاگے میں معروف اردو کتابوں کے لیے ویکیپیڈیا تعارف شیئر کیے جائیں گے اور کچھ یہاں مل جل کر لکھیں بھی جائیں گے۔
 
داستان ایمان فروشوں کی

ایک نامکمل تعارف ویکیپیڈیا سے کتاب داستان ایمان فروشوں کی
داستان ایمان فروشوں کی سلطان صلاح الدین ایوبی کے دور کے واقعات پر مشتمل ناول ہے۔ اس کتاب کے پانچ حصے ہیں اور اس کے مصنف عنایت اللہ التمش ہیں۔ اس کتاب میں سلطان صلاح الدین ایوبی کی طرف سے صلیبی جاسوسوں اور حسن بن صباح کے پیشہ ور قاتلوں کے خلاف لڑی گئی جنگ کی کہانیوں کو بیان کیا گیا ہے۔ ان کہانیوں کا مواد جن مورخین کی تحریروں سے حاصل کیا گیا ہے ان میں ہیرلڈ لیمب، لین پول، ولیم آف ٹائر، قاضی بہاؤ الدین شداد، محمد فرید ابو حدید، اینٹنی ویسٹ، واقدی، ہتی، جنرل محمد اکبر خان، رنگروٹ، موئیر، سراج الدین، اسد الاسدی، الاطہر، سسٹن، ہالڈوین، صلاح الدین ایوبی کے دور کے سرکاری اور غیر سرکاری وقائع نگار اور چند ایک گمنام تاریخ دان شامل ہیں۔
 
آرائش محفل

ایک نامکمل تعارف ویکیپیڈیا سے کتاب آرائش محفل (قصہ حاتم طائی)

آرائشِ محفل ادب عالیہ کی نمائندہ کتاب ہے جو حاتم طائی کے قصوں پر مشتمل ہے۔ یہ قصہ فارسی زبان سے اردو میں سید حیدر بخش حیدری نے 1802ء میں گلکرسٹ کی فرمائش پر فورٹ ولیم کالج کے لیے اردو میں منتقل کیا۔ اس میں حاتم طائی کے سات سفروں کا بیان ہے جو اس نے حسن بانو کے عشق کی خاطر کیے تھے اور اپنے مقصد میں کامیاب ہوا تھا۔
 
آرائش محفل
ایک نامکمل تعارف ویکیپیڈیا سے کتاب آرائش محفل (قصہ حاتم طائی)

آرائشِ محفل ادب عالیہ کی نمائندہ کتاب ہے جو حاتم طائی کے قصوں پر مشتمل ہے۔ یہ قصہ فارسی زبان سے اردو میں سید حیدر بخش حیدری نے 1802ء میں گلکرسٹ کی فرمائش پر فورٹ ولیم کالج کے لیے اردو میں منتقل کیا۔ اس میں حاتم طائی کے سات سفروں کا بیان ہے جو اس نے حسن بانو کے عشق کی خاطر کیے تھے اور اپنے مقصد میں کامیاب ہوا تھا۔

اس تعارف میں نور وجدان کا تعارف بھی شامل کیا جا سکتا ہے جس میں کچھ تبدیلیوں کی ضرورت ہو گی۔
یہ حاتم طائی کے قصوں پر مشتمل ہے اور حاتم طائی اپنے دوست شہزادے کی محبت ڈھونڈنے کے لیے سفر کرتا رہتا ہے اور دوران سفر کبھی پریوں ،جنات اور عجیب الخلقت و ہئیت مخلوقات سے واسطہ پڑتا ہے ۔ کسی داستان کے ہیرو کی طرح اسمِ اعظم کو حاتم سہارا بناتے تمام مخلوقات کے شر سے خود کو اور عوام کو بچاتا ہے ۔ غیب سے حاتم کو مدد فراہم کی جاتی ہے ۔ اس کتاب میں مابعد الطبیعات کی علامتیں اور مذہبی استعارے بکثرت ملیں گے ۔ کسی عورت کے لیے غزل کہی جاتی ہے جبکہ حیدر صاحب نے مرد حضرات کے حسن کو ایسی علامات سے متعارف کرایا ہے کہ یہ کتاب ان کی نثری غزل کہی جا سکتی ہے ، غزل کے اس طرز کو متعارف کرانے کے علاوہ ، اس کتاب میں جا بجا فارسی کے استعارے و تراکیب استعمال کی گئیں ہیں جس سے پڑھنے والے لفظوں کے حسن سے کھیلنے و محظوظ ہونے کے مواقع بھی ملتے رہتے ہیں ۔ اس کتاب کی اہم خاصیت اس کے نتائج ہیں ، ہر حکایت و سفر کا نتیجہ اک اخلاقی قدر پر رکھا گیا ہے جس سے پڑھنے والا مزید رغبت سے پڑھتا ہے ۔ مصنف پر متصوفانہ رنگ طاری رہا ہے جس کی بدولت زندگی کے ایسے رنگ ، جس پر عام لوگ پھسل جاتے ہیں ، کہانی کے کردار سیسہ پلائی دیوار کی مانند گزر جاتے ہیں ، جذبات کے ایسے رنگوں پر بندھ باندھ کے ذات کی تعمیر کا رخ متعارف کرایا گیا ہے ۔ اس لحاظ سے یہ اک شاہکار کتاب ہے جس کو پڑھنے کے بعد کتاب کے سحر میں کھوجانا عام سی بات ہے گوکہ اسالیب بہت آسان و سادہ فہم ہیں
 
آخری تدوین:
Top