اس میں کچھ اور بھی اضافہ کرلیں جیسے:
پوربی، بنگالی، مارواڑی، برجی، بندیل کھنڈی، دکنی، انگریزی، سریانی، یونانی اور پشتو۔
کارٹونز میں وہ لوگ اپنی مذہبی تعلیمات کا پرچار بھی کر رہے ہیں
اور نئی نسل کے ذہن میں بچپن ہی سےیہ زہر انڈیل رہے ہیں
اور ہماری بدقسمتی کی مائیں اپنے بچوں سے جان چھڑانے کے لیئے انہیں کارٹون نیٹ ورک یا دوسرے چینلز لگا کر بٹھا دیتی ہیں
بھئی اردو اور ہندی در حقیقت ایک ہی زبان ہے۔
صرف رسم الخط ہی کا فرق ہے۔
یار آپ ہر جگہ میری تعریف نہ کیا کریں
کہاں ابھی تو میں نے کچھ بولا بھی نہیں بھائی جان تعریف کرانے کے موڈ میں ہیں تو بولئے ڈونگرے انڈلوا دوں تعریف کےاور ہاں لیکن یہ بھی جان رکھئے ہم جھوٹی تعریف کے قائل نہیں ۔حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا منہ پر تعریف کرنا قتل کے مترادف ہے ۔
ہاں اب نظر آ گیا ۔پڑھ کے کچھ تبصرہ کروں گا ۔کوئی بات نہیں رفتہ رفتہ سیکھ جائیے گا ۔بہت اچھی گذرے گی محفل میں ۔بہت اچھے لوگ ہیں یہاں ماشائ اللہ۔
اوہ یا اللہ آپ بھی نا بھائی جانیہ آپ ہی بولے نا
تو یہ تعریف ہی ہوئی نا
بہت عمدہ تحریر ہے،
مجھے بھی ایک مسئلہ درپیش ہے کہ کارٹونز اور معلوماتی ویڈیوز کے اردو ورژن کے بجائے ہندی ورژن دستیاب ہیں۔ اب میرے بچوں کو شہزادی شاید سمجھ نہیں آتی لیکن راجکماری سمجھ آتی ہے۔زلزلہ سمجھنا ان کے لیے مشکل ہے لیکن بھوکم آسان۔
اور ایسے ہی لاتعداد سوال بچوں کے ذہنوں پہ ثبت ہوتے جا رہے ہیں۔
جی ضرور،ماشااللہ آپ نے ہمارے دل کی بات کہی اگر ایک ایسا دھاگہ شروع کیا جاٰے کہ جہاں اس قسم کے الفاظ اور جملوں کی ایک فہرست مہیا کر دی جاٰے تو ایک بہترین قدم ہو گا اس دھاگے پر کچھ لوگ آمن کی آشا کے شیداٰی لگتے ہیں جو امن اور دوستی کے نام پر اپنی شناخت کھونا چاہتے ہیں
جی بلکل یہی کہا گیا ہے کالم میں کہ کیبل آپریٹر کو مجبور کیا جاٰے انگلش ورثن چلانے پر نہ کہ کیبل آپریٹر سے کوٰی توقع لگاٰی گٰی ہےعام بولے جانی اردو اور ہندی ایک دوسرے کے اتنا ہی قریب ہیں جتنا نارویجن، ڈینش اور سویڈش۔ جسکو ان میں سے ایک زبان بھی آتی ہوگی وہ بہت حد تک دوسرے کی زبان با آسانی سمجھ جائے گا۔ لیکن جونہی آپ ان زبانوں کے لٹریچر میں غوطہ لگاتے ہیں، تو ساری حقیقت سامنے آجاتی کہ ایک الگ زبان دوسرے سے کتنا الگ ہوتی۔ لیکن اس زبان کی حفاظت اسکے بولنے والوں کا کام ہے۔ نہ کہ کیبل آپریٹرز اور آزاد میڈیا کا!
ایسی باتیں وہی کر سکتے ہیں جو جدید ہندی زبان و ادب سے ناواقف ہیں۔
آپ کی خدمت میں ادبی ہندی زبان کا ایک نمونہ
نظم:
ہِمادری تُنگ شرنگ سے پربُدھ شدھ بھارتی
سوئم پربھا سَمُجّولا سوتنترتا پکارتی
'امرتیہ ویر پتر ہو، درِڑھ پرتگیہ سوچ لو،
پرَشَست پُنیہ پنتھ ہے، بڑھے چلو، بڑھے چلو!"
اسنکھیہ کیرتی رشمیاں وِکیرن دِویہ داہ سی
سپوت ماتر بھومی کے رکو نہ شُور ساہسی
اراتی سَینیہ سندھو میں، سُواڑواگنی سے جلو،
پروِیر ہو جئی بنو - بڑھے چلو، بڑھے چلو!
نثر:
شِری یُت بابو جئے شنکر 'پرساد' جی ہندی کے سوَنامدھنیہ سُکوی اور یشودھن سُلیکھک ہیں۔ ساہتیہ سنسار میں انکا شبھ نام سوَتَہ دیدِپیہ مان ہو رہا ہے۔ انکی سروتومکھی پرتبھا اور سُدھ مکھی لیکھنی کا پرساد پا کر ہندی وشیش گوروانوِت ہوئی ہے۔
@محمد خلیل الرحمٰن
ماشااللہ آپ نے ہمارے دل کی بات کہی اگر ایک ایسا دھاگہ شروع کیا جاٰے کہ جہاں اس قسم کے الفاظ اور جملوں کی ایک فہرست مہیا کر دی جاٰے تو ایک بہترین قدم ہو گا اس دھاگے پر کچھ لوگ آمن کی آشا کے شیداٰی لگتے ہیں جو امن اور دوستی کے نام پر اپنی شناخت کھونا چاہتے ہیں
کچھ جملے مثلا (میرا یہ ماننا ہے) یہ بھارتی میڈیا کی تخلیق ہے ہمارے ہاں اس جملے کی جگہ موقع کی مناسبت سے مختلف جملے بولے جاتے ہیں جیسے ہمارا خیال ہے ہمارا یقین ہے ہم کہتے ہیں وغیرہ
ہوسکتاہےکافی عرصہ قبل یہ خبر آئی تھی کہ پاکستان کے مشہور میڈیا گروپس میں انڈین سرمایہ کاروں مثلاّ بجاج وغیرہ کے بھی شئیر ز ہیں۔۔۔ واللہ اعلم کہ اس خبر میں کتنی صداقت ہے۔