عثمان
محفلین
آئی ٹی کو اردو میں آئی ٹی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو انفارمیشن ٹیکنالوجی ہی کہا جاتا ہے کہ اردو دانوں کو پاس اس کے سوا اور کوئی راستہ نہیں کہ انگریزی الفاظ کو من و عن مستعار لے لیں۔ "معلوماتی صنعتی فنیات" بلاشبہ جناتی (غیر مقبول) لفظ ہے۔جناب عالی، ان لنکوں کے یہ نام میری لکھے ہوئے نہیں ہیں، میں نے تو بس انکے جو جو نام لکھئے ہوئے تھے، اسی طرح اٹھا کر کاپی پیسٹ کردیا۔ اگر میں ان ناموں کی جگہ "معلوماتی صنعتی فنیات" یا "معلوماتی صنعتی فنیات کی دنیا کے سوال جواب" کےلنک اس فورم میں بتاتا تو شائد آپکو سال بھر ان کو فورم میں ڈھونڈنے میں لگ جاتا اور مجھے پھر شاندار القاب سے نوازتے کہ ان عنوان کے لنک "اردو محفل" میں کہاں سے آگئے؟؟
چلیں آپ کی مہارت یہاں آزما لیتے ہیں۔ ذرا اسی لفظ "انفارمیشن ٹیکنالوجی" کا ہی آسان سے "اردو ترجمہ" تو کرکے دکھائیے؟ کوئی ایسا جناتی لفظ نہیں ہو، جیسا میں اوپر اسکا ترجمہ اسطرح کیا تھا معلوماتی صنعتی فنیات، امید ہے آپ یہاں کچھ نیا اور وکھرا پیش کرنے میں کامیاب ہوجائے گے
جناب آپ مسلمانوں کی ترتی کی تاریخ پھر یہاں بھول گئے، یا آپ نے تاریخ کبھی کھول کر بھی نہیں پڑھی ہوگی۔ جب مسلمان خصوصا اموی اور عباسی خلافت میں دنیا پر چھائے ہوئے تھے اور انہوں نے دینوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی اور خصوصا سائینسی تعلیم کی طرف بھی رجحان کرنا شروع کیا، تو شروع شروع میں انہوں نے صرف انہیں تراجم کرنے کی فکر ہوئی جو انکے پاس لاطینی، ہندوی، قبطی اور یونانی ذرائع سے کتب حاصل ہوئی۔ خلیفہ مامون الرشید نے بغداد میں سب سے بڑا کتابوں کو مختلف زبانوں سے عربی زبان میں ترجمہ کرنے کا ادارہ قائم کیا، جس نے لاتعداد لاطینی، ہندوی اور یونانی کتابوں کے ترجمے، عربی زبان میں کئے، اس وقت سوائے خالد بن یزید اور جابر بن حیان کے کوئی اور سائنسدان کا وجود عرب دنیا میں نہیں تھا۔ لیکن جب ان تراجم شدہ کتب کی آسانی سے مملکت عباسیہ اور دیگر مسلمان ریاستوں میں ترسیل اور حصول ہونے لگی، تو ایک لائن لگ گئی عرب مسلمان سائنسدانوں کی۔ بہت وسیع ٹاپک ہے، اسکو کسی حد تک میں نے احاطہ کرنے کی کوشش کی ،اسکے لئے میرا یہ ٹاپک دیکھئے،
نامور مسلم سائنسدان ، قسط اول
اس ٹاپک کو پڑھ کر آپکو اندازہ ہوگا کہ ان مسلمان قدیم سائنسدانوں نے کیسے کیسے شہرہ آفاق کارنامہ سائنس کی دنیا مٰیں سرانجام دئے تھے۔اور یہ کارنامہ اس وقت انجام پائے جب ان عظیم سائنسدانوں کو انکی اپنی زبان یعنی عربی میں وہ مواد مل گیا، جسکو بنیاد بنا کر اپنی تحقیقات کا آغاز کیا تھا
آپ کا باقی تمام تبصرہ مسلمانوں اور عرب کی قدیم تاریخ پر ہے جو یہاں موضوع نہیں۔
آپ نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ آپ میں تمیز سے بات کرنے کی صلاحیت نہیں۔ یہ حساب میں کسی اور وقت کے لیے چکا رکھتا ہوں۔