دوست
محفلین
آداب
احباب میرے بلاگ پر اردو مافولوجی ایپلیکیشن نامی سافٹویر کا تعارف پڑھ چکے ہونگے۔
میں اس سلسلے میں محمد ہمایوں(اس اطلاقیے کے خالق( سے کچھ تعاون کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ پہلا قدم اس سلسلے میں یہ ہے کہ اس اطلاقیے کی ڈیٹابیس کوبڑا کیا جائے۔ تکنیکی اصطلاح میں lexicon کہلانے والی اس ڈیٹا بیس کی بنیاد پر یہ اطلاقیہ اردو کے الفاظ کو لیبل کرتا ہے، اور متعلقہ لفظ کی بنیادی شکل کے بارے میں معلومات دیتا ہے۔
جیسے "کھاتا تھا" کی بنیادی شکل "کھانا" ہے۔ کھانا بطور فعل اسم نہیں۔ تکنیکی زبان میں ہم اسے بیس فارم کہتے ہیں۔ اردو میں الفاظ کس طرح تبدیل ہوتے ہیں یا ان کی فارمیشن کیسے ہوتی ہے۔ اس دھاگے کا مقصد یہی ہے۔
الفاظ کی تبدیلی یا فارمیشن سے مراد افعال یعنی verbs کا فعل Tense کے لحاظ سے بدلاؤ، افعال کا تذکیر و تانیث کے لحاظ سے بدلاؤ، واحد سے جمع ، مذکر مونث، Auxiliaries (مجھے اس کی اردو نہیں ملی اگر معلوم ہوتو بتا دیں( کی واحد جمع اور مذکر مونث کے لحاظ سے تبدیلیاں، مرکب الفاظ کی بناوٹ مختلف مرکبات (کبھی رٹا لگایا تھا لیکن اس میں سے ایک ہی یاد آرہا ہے(مرکب اضافی، مرکب۔۔۔۔تین چار قسم کے مرکبات ہیں جیسے زیر کے ساتھ، و کے ساتھ اور 'اور' کے ساتھ، مرکبات کی بغیر کسی اضافت کے تخلیق جیسے 'آزاد مصدر' وغیرہ وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔
آپ احباب سے گزارش ہے کہ اس سلسلے میںاپنی ماہرانہ رائے سے نوازیں اور آپ کے ذہن میں الفاظ کی بناوٹ/تبدیلی کے اور طریقے ہیں تو یہاں درج کریں۔ میں شروع کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
واحد سے جمع میں تبدیلی کے لیے ا،ہ کو ے یا وں سے بدل دیا جاتا ہے۔
چولا سے چولے، چولوں
کھانا سے کھانے، کھانوں
بعض اوقات "ات" کا اضافہ کرکے بھی جمع بنا لی جاتی ہے۔
درجہ سے درجات
اسی طرح وقت سے اوقات لیکن اس میں شروع میں او اور درمیان میں الف کا اضافہ کیا گیا ہے۔
یوم سے ایام بھی اسی قسم کی ایک مثال ہے۔
مزید۔۔۔۔سوچ کر بتاتا ہوں مجھے لگتا ہے میری اردو دانی جواب دے رہی ہے۔
احباب میرے بلاگ پر اردو مافولوجی ایپلیکیشن نامی سافٹویر کا تعارف پڑھ چکے ہونگے۔
میں اس سلسلے میں محمد ہمایوں(اس اطلاقیے کے خالق( سے کچھ تعاون کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ پہلا قدم اس سلسلے میں یہ ہے کہ اس اطلاقیے کی ڈیٹابیس کوبڑا کیا جائے۔ تکنیکی اصطلاح میں lexicon کہلانے والی اس ڈیٹا بیس کی بنیاد پر یہ اطلاقیہ اردو کے الفاظ کو لیبل کرتا ہے، اور متعلقہ لفظ کی بنیادی شکل کے بارے میں معلومات دیتا ہے۔
جیسے "کھاتا تھا" کی بنیادی شکل "کھانا" ہے۔ کھانا بطور فعل اسم نہیں۔ تکنیکی زبان میں ہم اسے بیس فارم کہتے ہیں۔ اردو میں الفاظ کس طرح تبدیل ہوتے ہیں یا ان کی فارمیشن کیسے ہوتی ہے۔ اس دھاگے کا مقصد یہی ہے۔
الفاظ کی تبدیلی یا فارمیشن سے مراد افعال یعنی verbs کا فعل Tense کے لحاظ سے بدلاؤ، افعال کا تذکیر و تانیث کے لحاظ سے بدلاؤ، واحد سے جمع ، مذکر مونث، Auxiliaries (مجھے اس کی اردو نہیں ملی اگر معلوم ہوتو بتا دیں( کی واحد جمع اور مذکر مونث کے لحاظ سے تبدیلیاں، مرکب الفاظ کی بناوٹ مختلف مرکبات (کبھی رٹا لگایا تھا لیکن اس میں سے ایک ہی یاد آرہا ہے(مرکب اضافی، مرکب۔۔۔۔تین چار قسم کے مرکبات ہیں جیسے زیر کے ساتھ، و کے ساتھ اور 'اور' کے ساتھ، مرکبات کی بغیر کسی اضافت کے تخلیق جیسے 'آزاد مصدر' وغیرہ وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔
آپ احباب سے گزارش ہے کہ اس سلسلے میںاپنی ماہرانہ رائے سے نوازیں اور آپ کے ذہن میں الفاظ کی بناوٹ/تبدیلی کے اور طریقے ہیں تو یہاں درج کریں۔ میں شروع کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
واحد سے جمع میں تبدیلی کے لیے ا،ہ کو ے یا وں سے بدل دیا جاتا ہے۔
چولا سے چولے، چولوں
کھانا سے کھانے، کھانوں
بعض اوقات "ات" کا اضافہ کرکے بھی جمع بنا لی جاتی ہے۔
درجہ سے درجات
اسی طرح وقت سے اوقات لیکن اس میں شروع میں او اور درمیان میں الف کا اضافہ کیا گیا ہے۔
یوم سے ایام بھی اسی قسم کی ایک مثال ہے۔
مزید۔۔۔۔سوچ کر بتاتا ہوں مجھے لگتا ہے میری اردو دانی جواب دے رہی ہے۔