ہجا شاید سیلیبل کو اردو میں کہتے ہیں؟
ایک ہوتا ہے صوتیہ یا فونیم
ایک ہوتا ہے سلیبل
صوتیہ واؤل ہو سکتا ہے یا کانزوننٹ، یعنی زیر زبر پیش، اور حرف صحیح۔
ان کے ملنے سے جو کمبی نیشن وجود میں آتا ہے وہ سلیبل کہلاتا ہے۔ مثلآ قسطنطنیہ میں:: ق، پیش، س، ط، پیش، ن، ط، پیش، ن، ی، زبر، ہ (یہ سارے صوتیے ہیں۔ املا پر نہ جائیں ان کو بول کر گننے کی کوشش کریں، یہاں بول کر لکھ نہیں سکتا تھا)۔ اب ان کے سیلیبل دیکھیں:: قس، طُن، ُ طُن، یہ (چار سیلبل ہوئے)۔
کسی بھی زبان میں بنیادی صوتیے محدود ہوتے ہیں۔ جیسا کہ اردو میں 17 واؤل اور 43 حروف صحیح کل 60 ہیں۔
کرلپ کا ایک تحقیقی پرچہ ملاحظہ کریں۔
اس کی بنیاد پر آگے جو مرضی کیا جا سکتا ہے۔ اگر سلیبل کے ممکنہ کمبی نیشنز پر بات کرنی ہے تو وہ بھی دیکھے لیتے ہیں۔لیکن یہاں اردو فاعلات کو الگ کرنا پڑے گا۔ اس کے قوانین، جہاں تک میں سمجھ سکا ہوں، اردو کی فونولوجی سے مختلف ہیں۔ مثلآ باپ کو با اور پ میں تقسیم کر دیا جاتا ہے (2 1) لیکن اصل میں یہ ایک ہی سلیبل ہے جس میں حرف صحیح، لانگ واؤل، حرف صحیح کا کمبی نیشن ہے۔ (زیر زبر پیش شارٹ واؤلز ہیں)۔ اور اردو والے زیر زبر پیش والا سلیبل ایسے نہیں توڑتے مثلآ کب کا ب الگ نہیں کیا جائے گا۔ ایک جیسی مثالوں کے لیے تھپ اور تھاپ کا تقابل کر لیں۔ موخر الذکر میں اردو فاعلات کے مطابق پ کو الگ سلیبل سمجھا جاتا ہے (یا جو بھی تکنیکی اصطلاح ہے)۔ فونولوجی میں یہ دونوں ایک ہی وزن پر ہیں، صرف واؤل کی لمبائی میں فرق ہے۔