اردو کی چند فاش غلطیاں

حسیب

محفلین
یہ بھی بڑا دلچسپ قصہ ہے۔ جنوبی افریقہ کے ایک صاحب نے پاکستان کے ایک بزرگ سے ان الفاظ میں اپنی عاجزی کا اظہار کرنے کی کوشش کی تھی۔
اس طرح کی عاجزی میں تو لوگ اپنے آپ کو کتا بھی کہہ دیتے ہیں ;)
اس میں عام لوگوں کا کیا قصور؟
یہ سیپیشل کیس ہے
 
دل دُکھتا ہے جب ان الفاظ کو غلط بولا جاتا ہے جو کچھ عرصہ پہلے تک بالکل صحیح بولے جاتے تھے،
مثلاً اِفطار اور مُبارَک۔۔۔ ۔۔اب یہ الفاظ اَفطار اور مبارِک ہوگئے ہیں۔

ان فاش غلطیوں کو اغلاط العوام کہتے ہیں، یعنی جو غلطیاں عوام میں عام ہوگئی ہوں۔

جیسے پہلے ’’بات میری سمجھ میں نہیں آتی ‘‘تھی جبکہ آج کل ’’بات مجھے سمجھ نہیں آتی‘‘ ۔
کبھی ’’مجھ کو جانا، مجھ کو کھانا اور مجھ کو لکھنا‘‘ ہوتا تھا۔ آج ’’میں نے جانا، میں نے کھانا اور میں نے لکھنا‘‘ ہوگیا۔
ہمارے بچپن میں ’’پیٹ میں درد ہوتا تھا‘‘ اب جگہ جگہ سنتے ہیں کہ ’’درد ہورہی ہے‘‘ ۔
پہلے جو کام ’’اچھی طرح سے‘‘ ہوتا تھا وہ اب ’’اچھے سے‘‘ ہوتا ہے۔
اس وقت تو دنگ ہی رہ گئے جب غایت ادب کا اظہار کرتے ہوئے ’’اب میں رخصت ہوتا ہوں‘‘ کی جگہ کہا گیا ’’اب میں دفع ہوتا ہوں‘‘۔
جن اہل علم کے یہاں’’مرخص ہونا‘‘ کو ’’مخنث ہونا‘‘ کہنا نہایت فحش غلطی مانی جاتی تھی اب ان کے یہاں ’’ہمارے یہاں‘‘ کی جگہ ’’ہمارے ہاں، تمہارے ہاں‘‘ سب چلتا ہے۔
آگے آگے دیکھیے دِکھتا ہے کیا۔۔۔
ناطقہ سربہ گریباں ، خامہ انگشت بدنداں ہے، کیا کہیے!!!

روشن ہوا جہاں


السلام علیکم! اس پوسٹ کا شکریہ۔ برائے کرم بتائیے کہ اس کا حوالہ کیا ہے ؟ مطلب
مُبارَک کی بات کریں تو کیا آپ نے اس کا تلفظ ڈکشنری سے دیکھا ہے ؟
 

وصی اللہ

محفلین
دیگر زبانوں کی طرح پشتو میں بھی ہر اسم یا تو مذکر ہوتا ہے یا مؤنث۔ الماری کی مثال آپ نے دی ہے تو الماری کو ہم مؤنث بولتے ہیں ۔ ہم کہتے ہیں۔ ۔۔۔۔المارئی چیرتہ پرتہ دہ؟ ۔۔۔نہ کہ ۔۔۔۔ المارئی چیرتہ پروت دے؟ ۔۔۔۔
اس میں تو کوئی شک نہیں کہ ہمارے پٹھان بھائیوں سے اُردو تذکیر و تانیث میں چوک ہوجاتی ہے لیکن کیا اُردو میں تذکیر و تانیث کا کوئی حتمی قانون ہے؟؟؟ بنیادی طور پر تذکیر تو تانیث دو طرح کی ہے۔۔
۱۔ جنسی یا حقیقی اعتبار سے۔۔۔۲۔ سماعی یا قیاسی لحاظ سے۔۔۔
جنسی اعتبار سے بھی ہر لفظ اپنی ذات میں یہ وضاحت نہیں کرتا کہ مذکور شے مذکر ہے یا مونث۔۔۔ مثلاً۔۔ شیر (مذکر)، شیرنی (مونث)۔۔۔۔ چیتا (غیر واضح)۔۔ چڑا (مذکر)، چڑیا (مونث) لیکن بلبل (غیر واضح)۔۔۔۔ کیا۔۔۔۔ نر بلبل کو "بلبل بیٹھا ہے" اور مادہ بلبل کو "بلبل بیٹھی ہے" کہا جائے گا!!!
جن "مستند ترین" افراد کا نام بالا گفتگو میں لیا گیا ہے اُن کے استنادی حیثیت سے کسی کو مفر نہیں لیکن کیا "اقبال"، "فیض"، "ناصر"، "مشتاق احمد یوسفی"، "پطرس"، "مشفق خواجہ" صرف اس وجہ سے "مستند ترین" نہیں ٹھہرائے جاسکتے کیونکہ ان میں سے بیشتر پنجابی یا غیر "اہل زبان" ہیں۔۔۔۔ مجھے لائبریری کھنگالنا پڑَ ے گی مجھے یاد پڑتا ہے کہ "امیر مینائی کے شاگر حافظ جلیل حسن جلیل" کی تذکیر و تانیث اور "راجہ راجیشور اصغر راؤ کی""کتاب ِ تذکیر و تانیث المعروف بہ قران السعدین" مل جائے گی۔۔ شایدہ اسی موضوع پر مزید مواد بھی مل جائے۔۔۔ پھر اس پر بھی گفتگو کی جاسکتی ہے۔۔
 

محمد وارث

لائبریرین
۔ مجھے لائبریری کھنگالنا پڑَ ے گی مجھے یاد پڑتا ہے کہ "امیر مینائی کے شاگر حافظ جلیل حسن جلیل" کی تذکیر و تانیث اور "راجہ راجیشور اصغر راؤ کی""کتاب ِ تذکیر و تانیث المعروف بہ قران السعدین" مل جائے گی۔۔ شایدہ اسی موضوع پر مزید مواد بھی مل جائے۔۔۔
تذکیر و تانیث پر ایک مستند لغت منشی غلام حسین خان آفاق بنارسی کی "معین الادب معروف بہ معین الشعراء" بھی ہے۔
 
دلچسپ بحث ہے!
سید عمران بھائی، زبان کا تعلق قوم کی ثقافت سے بڑا گہرا ہے۔ جس قوم کی ثقافت زوال پذیر ہو، اس کی زبان میں تنزلی کو روکنا ناممکنات میں سے ہے۔ آپ کی تمام تر گفتگو نہایت ہمدردانہ اور غور طلب ہے۔ مگر المیہ یہ ہے کہ یہ باتیں ہم پاکستان کے موجود حالات میں کرتے اچھے نہیں لگتے۔ اہلِ پاکستان کے پاؤں ہند میں ہیں، دل حجاز میں اور دماغ یورپ و امریکہ میں۔ اس چوں چوں کے مربے کو پہلے اپنی ثقافتی اور ملی ترجیحات کے تعین کی ضرورت ہے۔ اور یہ صرف اسی صورت میں طے ہو سکتی ہیں جب ملک کی معاشی اور سیاسی صورت مستحکم یا کم از کم رو بہ استحکام ہو۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ زبان ایک نامیاتی مظہر ہے جس کے قواعد کوئی شخص یا ادارہ طے نہیں کر سکتا۔ اشرافیہ گو بعد میں صحتِ زبان کے ضامن بن جاتے ہیں، لیکن زبان کا ارتقا اشرافیہ کے ہاں نہیں ہوتا۔ یہ کام عوام کرتے ہیں۔ اور ہمارے عوام پر ہمہ قسم سماجی اثرات کی وہ بوچھاڑ ہے کہ یہاں وہی زبان صورت پذیر ہو سکتی ہے جو ہو رہی ہے۔ اشرافیہ کی تب سنی جائے گی جب معاشرے میں استحکام ہو گا۔ تبھی زبان میں بھی لوگ ان کا تتبع کریں گے۔
جہاں تک وصی اللہ بھائی اور ان کے مویدین کا تعلق ہے تو ان کے موقف سے مجھے کسی قدر اتفاق اسی لیے ہے کہ اس قسم کے زمانے میں زبانیں عبوری دور ہی سے گزرتی ہیں۔ رنگا رنگ سیاسی، ثقافتی، مذہبی اور سماجی اثرات ہلہ بولتے ہیں اور زبان اور ثقافت ، حتی کہ مذہب تک، کے قلعوں کو متزلزل کرتے رہتے ہیں۔ رجائیت پسند یہ سوچ کر چپکے بیٹھ رہتے ہیں کہ یہ تبدیلیاں ناگزیر ہیں۔ حالات کا تقاضا ہیں۔ وطنِ عزیز اور اردو گو عوام اگر کسی ثقافتی اور سماجی قوت یا رتبے کے حامل ہوتے تو مجھے البتہ ان سے متفق ہونے میں تامل ہوتا۔ بلکہ اس صورت میں شاید یہ بحث ہی نہ چھڑتی۔
دوسرا نکتہ یہ ہے کہ ہمیں اردو کے لسانی حیثیت اور ارتقائی درجے کا تعین کرنے کی ضرورت ہے۔ اردو عربی، فارسی، فرانسیسی وغیرہ کے برعکس انگریزی کی طرح ایک مرکب زبان ہے جس میں قواعد اور الفاظ کو ہم جنس ہونے میں ہماری امیدوں سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔ اس کا ارتقائی درجہ یہ ہے کہ اسے مروج ہوئے شاید اڑھائی سو سال سے بھی نہیں ہوئے۔ اسے وقت چاہیے۔ عمران صاحب محبِ اردو ہیں اور چاہتے ہیں کہ اردو کے قواعد کی اتباع کی جائے۔ مگر اس کے قواعد تو ابھی پورے طور پر طے بھی نہیں ہوئے۔ آج آوازِ دوست بھائی سے اردو میں اشتقاق کی بابت ایک گفتگو کے دوران مجھے اندازہ ہوا کہ خیر سے ہمارے پاس ہنوز 'اردو الفاظ' کے مادوں کو طے کرنے کا کوئی ٹھوس اصول موجود نہیں۔
 
اِفطار اور مُبارَک۔۔۔ ۔۔اب یہ الفاظ اَفطار اور مبارِک
یہاں تو اَفطار اور مبارَک ہی کہا جاتا ہے
’’بات میری سمجھ میں نہیں آتی ‘‘تھی جبکہ آج کل ’’بات مجھے سمجھ نہیں آتی‘‘
عام مشاہدہ ہے کہ یہ جملہ بھی اول طریقے پر بولا جاتا ہے
’’مجھ کو جانا، مجھ کو کھانا اور مجھ کو لکھنا‘‘ ہوتا تھا۔ آج ’’میں نے جانا، میں نے کھانا اور میں نے لکھنا‘
اور یہ جملہ بھی سب لوگ پہلے طریقے پر بولتے ہیں۔
’’پیٹ میں درد ہوتا تھا‘‘ اب جگہ جگہ سنتے ہیں کہ ’’درد ہورہی ہے‘‘
یہاں تو سننے میں نہیں آتا، درد تو ہوتا ہی ہے ۔
’’اچھی طرح سے‘‘ ہوتا تھا وہ اب ’’اچھے سے‘‘
ہاں یہ جملہ کچھ لوگ بعض لوگوں کی نقالی میں بولتے ہیں مگر ایک مخصوص طبقے کے لوگ ہی ایسا کرتے ہیں تمام لوگ ایسے نہیں بولتے۔
’’اب میں رخصت ہوتا ہوں‘‘ کی جگہ کہا گیا ’’اب میں دفع ہوتا ہوں‘‘
نہ صرف یہ کہ جملہ کبھی سنا نہیں ، اور اگر کسی اور نے بھی سنا ہوتا تو وہ ذکر ضرور کرتا ۔

یہاں سے مراد کراچی ہے۔ غالباََ آپ کسی مخصوص علاقے کی بات کرتے ہیں،۔
 

وصی اللہ

محفلین
تذکیر و تانیث پر ایک مستند لغت منشی غلام حسین خان آفاق بنارسی کی "معین الادب معروف بہ معین الشعراء" بھی ہے۔
بجا کہ یہ لغت مستند ہے لیکن اسے تذکیر و تانیث موضوع بنا کر مرتب نہیں کیا گیا بلکہ الفاظ کے حروف کی تعداد بلحاظ ابجد اس کا بنیادی اختصاص ہے۔۔۔۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بجا کہ یہ لغت مستند ہے لیکن اسے تذکیر و تانیث موضوع بنا کر مرتب نہیں کیا گیا بلکہ الفاظ کے حروف کی تعداد بلحاظ ابجد اس کا بنیادی اختصاص ہے۔۔۔۔
کیا آپ نے یہ لغت دیکھی ہے۔ میرے پاس جو ہے اُس میں تو اسی کا ذکر ہےکہ یہ تذکیر و تانیث کا فیصلہ کرتی ہے۔ نیٹ پر ایک جگہ اس کا تعارف ہے اُنہوں نے ابجد کا لکھا ہے، درست ہے کہ اس میں ابجد کا بھی حصہ ہے۔ سنگ میل نے کچھ عرصہ قبل شائع کیا تھا۔
 

آوازِ دوست

محفلین
کیا آپ نے یہ لغت دیکھی ہے۔ میرے پاس جو ہے اُس میں تو اسی کا ذکر ہےکہ یہ تذکیر و تانیث کا فیصلہ کرتی ہے۔ نیٹ پر ایک جگہ اس کا تعارف ہے اُنہوں نے ابجد کا لکھا ہے، درست ہے کہ اس میں ابجد کا بھی حصہ ہے۔ سنگ میل نے کچھ عرصہ قبل شائع کیا تھا۔
وارث بھائی سُنا ہے کہ فن طویل اور زندگی مُختصر ہے سو اگر گفتگو کا رنگ عالمانہ چل رہا ہو اور مخالف کو اپنے علمی جلال و جمال سے بھسم کرنا بھی ضروری ہو تو ہم جیسے سرچ پھینک عالم رن ٹائم پر سطحی معلومات سے ہی اکثر میدان مار لیتے ہیں لیکن آپ جیسے مہربان جب ڈھول کا پول کھولنے پر اُتر آئیں تو بندہ کہاں جائے مجھے اعتراف کرنے دیں کہ میں نے بوقتِ ضرورت یہ گیدڑ سنگھی استعمال کی ہے. مزے کی گفتگو چل رہی ہے سب دوست اچھا کنڑی بیوٹ کر رہے ہیں لیکن نہلے پر دہلا مارنے کے حوالے سے آپ کافی سے زیادہ خطرناک آدمی ہیں :)
 

محمد وارث

لائبریرین
وارث بھائی سُنا ہے کہ فن طویل اور زندگی مُختصر ہے سو اگر گفتگو کا رنگ عالمانہ چل رہا ہو اور مخالف کو اپنے علمی جلال و جمال سے بھسم کرنا بھی ضروری ہو تو ہم جیسے سرچ پھینک عالم رن ٹائم پر سطحی معلومات سے ہی اکثر میدان مار لیتے ہیں لیکن آپ جیسے مہربان جب ڈھول کا پول کھولنے پر اُتر آئیں تو بندہ کہاں جائے مجھے اعتراف کرنے دیں کہ میں نے بوقتِ ضرورت یہ گیدڑ سنگھی استعمال کی ہے. مزے کی گفتگو چل رہی ہے سب دوست اچھا کنڑی بیوٹ کر رہے ہیں لیکن نہلے پر دہلا مارنے کے حوالے سے آپ کافی سے زیادہ خطرناک آدمی ہیں :)
ایسی بات تو نہیں ہے محترم۔ دراصل یہ لغت میں نے کوئی آٹھ دس سال پہلے خریدی تھی اور تب سے کہیں کتابوں کے ڈھیر میں دبی پڑی تھی۔ وصی اللہ صاحب کا صبح صبح پیغام دیکھ کر مجھے اپنی یادداشت پر کچھ شک سا ہو سو پہلے تو ڈھیر سے کتاب ڈھونڈی، بچوں کے اسکول جانے کا وقت تھا لیکن بڑے بیٹے سے درخواست کر ڈالی کہ تُو یہ کتاب نکال میں ذرا نہا لوں۔ دوڑتے بھاگتے اُسے دیکھا اور کچھ الٹی سیدھی تصویریرں بھی موبائل فون سے بنا لیں۔

یہ لغت اس بات کا تقاضیٰ کرتی ہے کہ علیحدہ سے اس کا تعارف لکھوں، سو بشرطِ فرصت پوسٹ کرتا ہوں :)
 

سید عمران

محفلین
میں نے ہلکے پھلکے انداز میں ایک تحریر لکھی تھی۔ جن باتوں پر کبھی ہمیں ہنسی آئی تھی ان میں سے چند باتیں لکھ ڈالیں۔ مقصد صرف یہ تھا کہ لوگ پڑھیں اور تھوڑا سا مسکرالیں۔ وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ اتنی طویل بحث چھڑ جائے گی اور بات کہاں سے کہاں پہنچ جائے گی۔۔۔۔خیر بہت اچھا لگا۔۔۔
سب سے زیادہ لطف اس وقت آیا جب محمد وارث صاحب کی آمد ہوئی۔
مجھے ان کی آمد کا شدت سے انتظار تھا۔ فارسی اشعار کی تلاش میں سرچ انجن اکثر ان تک رسائی دیتا تھا، اس فورم کا تعارف ان ہی کے ذریعہ ہوا، لہٰذا ان سے ایک غائبانہ قلبی لگاؤ ہوگیا ۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
بجا کہ یہ لغت مستند ہے لیکن اسے تذکیر و تانیث موضوع بنا کر مرتب نہیں کیا گیا بلکہ الفاظ کے حروف کی تعداد بلحاظ ابجد اس کا بنیادی اختصاص ہے۔۔۔۔
میں نے اس لغت کا علیحدہ سے تعارف لکھ دیا ہے مع تصاویر۔ دیکھ لیجیے کہ یہ لغت بنیادی طور پر تذکر و تانیث کے متعلق ہے اور الفاظ کی جنس کی سند میں اساتذہ کے اشعار ہیں۔
 

آوازِ دوست

محفلین
ایسی بات تو نہیں ہے محترم۔ دراصل یہ لغت میں نے کوئی آٹھ دس سال پہلے خریدی تھی اور تب سے کہیں کتابوں کے ڈھیر میں دبی پڑی تھی۔ وصی اللہ صاحب کا صبح صبح پیغام دیکھ کر مجھے اپنی یادداشت پر کچھ شک سا ہو سو پہلے تو ڈھیر سے کتاب ڈھونڈی، بچوں کے اسکول جانے کا وقت تھا لیکن بڑے بیٹے سے درخواست کر ڈالی کہ تُو یہ کتاب نکال میں ذرا نہا لوں۔ دوڑتے بھاگتے اُسے دیکھا اور کچھ الٹی سیدھی تصویریرں بھی موبائل فون سے بنا لیں۔

یہ لغت اس بات کا تقاضیٰ کرتی ہے کہ علیحدہ سے اس کا تعارف لکھوں، سو بشرطِ فرصت پوسٹ کرتا ہوں :)
بہت خوب وارث بھائی انتظار رہے گا آپ کی اِس مفید شراکت کا :)
 

وصی اللہ

محفلین
میں نے اس لغت کا علیحدہ سے تعارف لکھ دیا ہے مع تصاویر۔ دیکھ لیجیے کہ یہ لغت بنیادی طور پر تذکر و تانیث کے متعلق ہے اور الفاظ کی جنس کی سند میں اساتذہ کے اشعار ہیں۔
بہت بہت شکریہ اور جزاک اللہ۔۔ میرے پاس اس کا قدیمی نسخہ اورسنگ میل والا بھی موجود ہے۔۔۔
 
Top