سید عمران
محفلین
رخ موڑنے والے حضرات توجہ فرمائیں!!!گفتگو کا رخ کسی اور طرف مڑتا دکھائی دے رہا ہے۔۔
گفتگو کا رخ کسی اور طرف مڑتا دکھائی دے رہا ہے۔۔
رخ موڑنے والے حضرات توجہ فرمائیں!!!گفتگو کا رخ کسی اور طرف مڑتا دکھائی دے رہا ہے۔۔
گفتگو کا رخ کسی اور طرف مڑتا دکھائی دے رہا ہے۔۔
اس طرح کی عاجزی میں تو لوگ اپنے آپ کو کتا بھی کہہ دیتے ہیںیہ بھی بڑا دلچسپ قصہ ہے۔ جنوبی افریقہ کے ایک صاحب نے پاکستان کے ایک بزرگ سے ان الفاظ میں اپنی عاجزی کا اظہار کرنے کی کوشش کی تھی۔
دل دُکھتا ہے جب ان الفاظ کو غلط بولا جاتا ہے جو کچھ عرصہ پہلے تک بالکل صحیح بولے جاتے تھے،
مثلاً اِفطار اور مُبارَک۔۔۔ ۔۔اب یہ الفاظ اَفطار اور مبارِک ہوگئے ہیں۔
ان فاش غلطیوں کو اغلاط العوام کہتے ہیں، یعنی جو غلطیاں عوام میں عام ہوگئی ہوں۔
جیسے پہلے ’’بات میری سمجھ میں نہیں آتی ‘‘تھی جبکہ آج کل ’’بات مجھے سمجھ نہیں آتی‘‘ ۔
کبھی ’’مجھ کو جانا، مجھ کو کھانا اور مجھ کو لکھنا‘‘ ہوتا تھا۔ آج ’’میں نے جانا، میں نے کھانا اور میں نے لکھنا‘‘ ہوگیا۔
ہمارے بچپن میں ’’پیٹ میں درد ہوتا تھا‘‘ اب جگہ جگہ سنتے ہیں کہ ’’درد ہورہی ہے‘‘ ۔
پہلے جو کام ’’اچھی طرح سے‘‘ ہوتا تھا وہ اب ’’اچھے سے‘‘ ہوتا ہے۔
اس وقت تو دنگ ہی رہ گئے جب غایت ادب کا اظہار کرتے ہوئے ’’اب میں رخصت ہوتا ہوں‘‘ کی جگہ کہا گیا ’’اب میں دفع ہوتا ہوں‘‘۔
جن اہل علم کے یہاں’’مرخص ہونا‘‘ کو ’’مخنث ہونا‘‘ کہنا نہایت فحش غلطی مانی جاتی تھی اب ان کے یہاں ’’ہمارے یہاں‘‘ کی جگہ ’’ہمارے ہاں، تمہارے ہاں‘‘ سب چلتا ہے۔
آگے آگے دیکھیے دِکھتا ہے کیا۔۔۔
ناطقہ سربہ گریباں ، خامہ انگشت بدنداں ہے، کیا کہیے!!!
روشن ہوا جہاں
اس میں تو کوئی شک نہیں کہ ہمارے پٹھان بھائیوں سے اُردو تذکیر و تانیث میں چوک ہوجاتی ہے لیکن کیا اُردو میں تذکیر و تانیث کا کوئی حتمی قانون ہے؟؟؟ بنیادی طور پر تذکیر تو تانیث دو طرح کی ہے۔۔دیگر زبانوں کی طرح پشتو میں بھی ہر اسم یا تو مذکر ہوتا ہے یا مؤنث۔ الماری کی مثال آپ نے دی ہے تو الماری کو ہم مؤنث بولتے ہیں ۔ ہم کہتے ہیں۔ ۔۔۔۔المارئی چیرتہ پرتہ دہ؟ ۔۔۔نہ کہ ۔۔۔۔ المارئی چیرتہ پروت دے؟ ۔۔۔۔
تذکیر و تانیث پر ایک مستند لغت منشی غلام حسین خان آفاق بنارسی کی "معین الادب معروف بہ معین الشعراء" بھی ہے۔۔ مجھے لائبریری کھنگالنا پڑَ ے گی مجھے یاد پڑتا ہے کہ "امیر مینائی کے شاگر حافظ جلیل حسن جلیل" کی تذکیر و تانیث اور "راجہ راجیشور اصغر راؤ کی""کتاب ِ تذکیر و تانیث المعروف بہ قران السعدین" مل جائے گی۔۔ شایدہ اسی موضوع پر مزید مواد بھی مل جائے۔۔۔
ہم تو اسے پاکستانی اردو شمار کرتے ہیں.
یہاں تو اَفطار اور مبارَک ہی کہا جاتا ہےاِفطار اور مُبارَک۔۔۔ ۔۔اب یہ الفاظ اَفطار اور مبارِک
عام مشاہدہ ہے کہ یہ جملہ بھی اول طریقے پر بولا جاتا ہے’’بات میری سمجھ میں نہیں آتی ‘‘تھی جبکہ آج کل ’’بات مجھے سمجھ نہیں آتی‘‘
اور یہ جملہ بھی سب لوگ پہلے طریقے پر بولتے ہیں۔’’مجھ کو جانا، مجھ کو کھانا اور مجھ کو لکھنا‘‘ ہوتا تھا۔ آج ’’میں نے جانا، میں نے کھانا اور میں نے لکھنا‘
یہاں تو سننے میں نہیں آتا، درد تو ہوتا ہی ہے ۔’’پیٹ میں درد ہوتا تھا‘‘ اب جگہ جگہ سنتے ہیں کہ ’’درد ہورہی ہے‘‘
ہاں یہ جملہ کچھ لوگ بعض لوگوں کی نقالی میں بولتے ہیں مگر ایک مخصوص طبقے کے لوگ ہی ایسا کرتے ہیں تمام لوگ ایسے نہیں بولتے۔’’اچھی طرح سے‘‘ ہوتا تھا وہ اب ’’اچھے سے‘‘
نہ صرف یہ کہ جملہ کبھی سنا نہیں ، اور اگر کسی اور نے بھی سنا ہوتا تو وہ ذکر ضرور کرتا ۔’’اب میں رخصت ہوتا ہوں‘‘ کی جگہ کہا گیا ’’اب میں دفع ہوتا ہوں‘‘
بجا کہ یہ لغت مستند ہے لیکن اسے تذکیر و تانیث موضوع بنا کر مرتب نہیں کیا گیا بلکہ الفاظ کے حروف کی تعداد بلحاظ ابجد اس کا بنیادی اختصاص ہے۔۔۔۔تذکیر و تانیث پر ایک مستند لغت منشی غلام حسین خان آفاق بنارسی کی "معین الادب معروف بہ معین الشعراء" بھی ہے۔
کیا آپ نے یہ لغت دیکھی ہے۔ میرے پاس جو ہے اُس میں تو اسی کا ذکر ہےکہ یہ تذکیر و تانیث کا فیصلہ کرتی ہے۔ نیٹ پر ایک جگہ اس کا تعارف ہے اُنہوں نے ابجد کا لکھا ہے، درست ہے کہ اس میں ابجد کا بھی حصہ ہے۔ سنگ میل نے کچھ عرصہ قبل شائع کیا تھا۔بجا کہ یہ لغت مستند ہے لیکن اسے تذکیر و تانیث موضوع بنا کر مرتب نہیں کیا گیا بلکہ الفاظ کے حروف کی تعداد بلحاظ ابجد اس کا بنیادی اختصاص ہے۔۔۔۔
وارث بھائی سُنا ہے کہ فن طویل اور زندگی مُختصر ہے سو اگر گفتگو کا رنگ عالمانہ چل رہا ہو اور مخالف کو اپنے علمی جلال و جمال سے بھسم کرنا بھی ضروری ہو تو ہم جیسے سرچ پھینک عالم رن ٹائم پر سطحی معلومات سے ہی اکثر میدان مار لیتے ہیں لیکن آپ جیسے مہربان جب ڈھول کا پول کھولنے پر اُتر آئیں تو بندہ کہاں جائے مجھے اعتراف کرنے دیں کہ میں نے بوقتِ ضرورت یہ گیدڑ سنگھی استعمال کی ہے. مزے کی گفتگو چل رہی ہے سب دوست اچھا کنڑی بیوٹ کر رہے ہیں لیکن نہلے پر دہلا مارنے کے حوالے سے آپ کافی سے زیادہ خطرناک آدمی ہیںکیا آپ نے یہ لغت دیکھی ہے۔ میرے پاس جو ہے اُس میں تو اسی کا ذکر ہےکہ یہ تذکیر و تانیث کا فیصلہ کرتی ہے۔ نیٹ پر ایک جگہ اس کا تعارف ہے اُنہوں نے ابجد کا لکھا ہے، درست ہے کہ اس میں ابجد کا بھی حصہ ہے۔ سنگ میل نے کچھ عرصہ قبل شائع کیا تھا۔
ایسی بات تو نہیں ہے محترم۔ دراصل یہ لغت میں نے کوئی آٹھ دس سال پہلے خریدی تھی اور تب سے کہیں کتابوں کے ڈھیر میں دبی پڑی تھی۔ وصی اللہ صاحب کا صبح صبح پیغام دیکھ کر مجھے اپنی یادداشت پر کچھ شک سا ہو سو پہلے تو ڈھیر سے کتاب ڈھونڈی، بچوں کے اسکول جانے کا وقت تھا لیکن بڑے بیٹے سے درخواست کر ڈالی کہ تُو یہ کتاب نکال میں ذرا نہا لوں۔ دوڑتے بھاگتے اُسے دیکھا اور کچھ الٹی سیدھی تصویریرں بھی موبائل فون سے بنا لیں۔وارث بھائی سُنا ہے کہ فن طویل اور زندگی مُختصر ہے سو اگر گفتگو کا رنگ عالمانہ چل رہا ہو اور مخالف کو اپنے علمی جلال و جمال سے بھسم کرنا بھی ضروری ہو تو ہم جیسے سرچ پھینک عالم رن ٹائم پر سطحی معلومات سے ہی اکثر میدان مار لیتے ہیں لیکن آپ جیسے مہربان جب ڈھول کا پول کھولنے پر اُتر آئیں تو بندہ کہاں جائے مجھے اعتراف کرنے دیں کہ میں نے بوقتِ ضرورت یہ گیدڑ سنگھی استعمال کی ہے. مزے کی گفتگو چل رہی ہے سب دوست اچھا کنڑی بیوٹ کر رہے ہیں لیکن نہلے پر دہلا مارنے کے حوالے سے آپ کافی سے زیادہ خطرناک آدمی ہیں
میں نے ہلکے پھلکے انداز میں ایک تحریر لکھی تھی۔ جن باتوں پر کبھی ہمیں ہنسی آئی تھی ان میں سے چند باتیں لکھ ڈالیں۔ مقصد صرف یہ تھا کہ لوگ پڑھیں اور تھوڑا سا مسکرالیں۔ وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ اتنی طویل بحث چھڑ جائے گی اور بات کہاں سے کہاں پہنچ جائے گی۔۔۔۔خیر بہت اچھا لگا۔۔۔دلچسپ بحث ہے!
میں نے اس لغت کا علیحدہ سے تعارف لکھ دیا ہے مع تصاویر۔ دیکھ لیجیے کہ یہ لغت بنیادی طور پر تذکر و تانیث کے متعلق ہے اور الفاظ کی جنس کی سند میں اساتذہ کے اشعار ہیں۔بجا کہ یہ لغت مستند ہے لیکن اسے تذکیر و تانیث موضوع بنا کر مرتب نہیں کیا گیا بلکہ الفاظ کے حروف کی تعداد بلحاظ ابجد اس کا بنیادی اختصاص ہے۔۔۔۔
بہت خوب وارث بھائی انتظار رہے گا آپ کی اِس مفید شراکت کاایسی بات تو نہیں ہے محترم۔ دراصل یہ لغت میں نے کوئی آٹھ دس سال پہلے خریدی تھی اور تب سے کہیں کتابوں کے ڈھیر میں دبی پڑی تھی۔ وصی اللہ صاحب کا صبح صبح پیغام دیکھ کر مجھے اپنی یادداشت پر کچھ شک سا ہو سو پہلے تو ڈھیر سے کتاب ڈھونڈی، بچوں کے اسکول جانے کا وقت تھا لیکن بڑے بیٹے سے درخواست کر ڈالی کہ تُو یہ کتاب نکال میں ذرا نہا لوں۔ دوڑتے بھاگتے اُسے دیکھا اور کچھ الٹی سیدھی تصویریرں بھی موبائل فون سے بنا لیں۔
یہ لغت اس بات کا تقاضیٰ کرتی ہے کہ علیحدہ سے اس کا تعارف لکھوں، سو بشرطِ فرصت پوسٹ کرتا ہوں
بہت بہت شکریہ اور جزاک اللہ۔۔ میرے پاس اس کا قدیمی نسخہ اورسنگ میل والا بھی موجود ہے۔۔۔میں نے اس لغت کا علیحدہ سے تعارف لکھ دیا ہے مع تصاویر۔ دیکھ لیجیے کہ یہ لغت بنیادی طور پر تذکر و تانیث کے متعلق ہے اور الفاظ کی جنس کی سند میں اساتذہ کے اشعار ہیں۔
پھر آپ یقینا بھول گئے ہونگے کہ یہ تذکر و تانیث کے متعلق ہی ہےبہت بہت شکریہ اور جزاک اللہ۔۔ میرے پاس اس کا قدیمی نسخہ اورسنگ میل والا بھی موجود ہے۔۔۔