محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
ادھر کچھ دنوں سے اردو محفل کے نو آموز شعرا میں علمِ عروض کا بہت چرچا ہے۔
ہم اس کے خلاف اپنا احتجاج صفحہء قرطاس پر لانا چاہتے ہیں۔ اے خوش گلو شاعرو! عروض کا پیچھا چھوڑو اور شعر کہنا شروع کرو۔ آمد کے لیے عروض کی چنداں ضرورت نہیں ہوتی۔ عرض کیا ہے؛
عروضی شاعری کیا ہے ، وہی اپنی پرانی رَٹ
مفاعیلُن مفاعیلُن، ارے کھٹ کھٹ، ارے کھٹ کھٹ
یہ جتنے اعتراض ابھرے یہ سب ہی ڈوب جائیں گے
نہ کوئی اِف رہے گا آج باقی اور نہ کوئی بَٹ
ابھی کچھ دن نہیں گزرے کہ محفل میں مچا تھا غُل
"وزل" نامی کسی صنفِ سُخن سے ہوگئی کھٹ پٹ
مری ضد نے عروضی پہلوانوں کو پچھاڑا تھا
رہی نہ راج ہٹ باقی، نہ بالَک ہٹ نہ تِریا ہٹ
ہمیں تو آج تک بھولی نہیں وہ آرسی مصحف
وزل کے نرمگیں رُخ سے اُٹھایا ہم نے جب گھونگھٹ
ہم اس کے خلاف اپنا احتجاج صفحہء قرطاس پر لانا چاہتے ہیں۔ اے خوش گلو شاعرو! عروض کا پیچھا چھوڑو اور شعر کہنا شروع کرو۔ آمد کے لیے عروض کی چنداں ضرورت نہیں ہوتی۔ عرض کیا ہے؛
عروضی شاعری کیا ہے ، وہی اپنی پرانی رَٹ
مفاعیلُن مفاعیلُن، ارے کھٹ کھٹ، ارے کھٹ کھٹ
یہ جتنے اعتراض ابھرے یہ سب ہی ڈوب جائیں گے
نہ کوئی اِف رہے گا آج باقی اور نہ کوئی بَٹ
ابھی کچھ دن نہیں گزرے کہ محفل میں مچا تھا غُل
"وزل" نامی کسی صنفِ سُخن سے ہوگئی کھٹ پٹ
مری ضد نے عروضی پہلوانوں کو پچھاڑا تھا
رہی نہ راج ہٹ باقی، نہ بالَک ہٹ نہ تِریا ہٹ
ہمیں تو آج تک بھولی نہیں وہ آرسی مصحف
وزل کے نرمگیں رُخ سے اُٹھایا ہم نے جب گھونگھٹ
آخری تدوین: