ضمیر مجرور متصل صیغہ جمع مؤنث غائب۔نہیںجمع الجمعکے لیے ہی ہے یہ
اتنا سب کچھ لکھ کر پھر تشریحات بھی کرنا پڑتی ہیںضمیر مجرور متصل صیغہ جمع مؤنث غائب۔
وہ باندی تھیں۔حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنھا کانام نہیں ہے۔۔۔ ۔۔؟؟؟
واہ سعود بھائی! کوئی تو میدان ہمارے لیے بھی چھوڑے رکھیں۔ضمیر مجرور متصل صیغہ جمع مؤنث غائب۔
آنحضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صاحبزادے حضرت ابراہیم کی ولادت حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنھا کے بطن سے ہوئی تھی۔اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات میں ان کا شمار ہوتا ہے۔مصر سےدو کنیزیں آئی تھیں ایک کنیزسے ایک صحابی کی شادی ہوئی اور حضرت ماریہ قبطیہ کی آنحضورصلی اللہ علیہ وسلم سے شادی ہوئی۔وہ باندی تھیں۔
تمام ہی متصل ضمائر شاید جامد نوعیت کے ہوتے ہیں جری نصبی حالتوں میں بدلتے نہیں خواہ مجرورومنصوب ہوں ۔ ۔ضمیر مجرور متصل صیغہ جمع مؤنث غائب۔
ضمیر مرفوع متصل جو افعال کے ساتھ بطور فاعل آتا ہے وہ حالت نصب و جر (اسم اور حرف کے ساتھ آنے والے) والے ضمائر متصلہ سے مختلف ہوتا ہے، بلکہ ماضی اور مضارع میں بھی یہ ضمائر ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں۔تمام ہی متصل ضمائر شاید جامد نوعیت کے ہوتے ہیں جری نصبی حالتوں میں بدلتے نہیں خواہ مجرورومنصوب ہوں ۔ ۔
ویسے ہمارا خیال ہے کہ مختلف کوائف میں جن کا اعراب نہ بدلے ان کے لیے اصطلاحاً جامد کا لفظ استعمال نہیں ہوتا بلکہ انھیں مبنی کہا جاتا ہے اور جن کا اعراب بدل جائے انھیں معرب کہتے ہیں۔ جامد در اصل مشتق کی ضد کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔تمام ہی متصل ضمائر شاید جامد نوعیت کے ہوتے ہیں جری نصبی حالتوں میں بدلتے نہیں خواہ مجرورومنصوب ہوں ۔ ۔
ہمارے عرب استاذ یہ بھی کہا کرتے تھے لیسَ وغیرہ کے لیے ۔ لیکن عجمی علماء سےزیادہ تر مبنی سنا ہے ۔۔۔ ۔۔۔شاید مجھے یاد نہ رہا ہو۔شکریہ ۔۔۔ویسے اہل لغات اختلاف کے معاملے میں اہل فقہ سے پیچھے نہیں۔ویسے ہمارا خیال ہے کہ مختلف کوائف میں جن کا اعراب نہ بدلے ان کے لیے اصطلاحاً جامد کا لفظ استعمال نہیں ہوتا بلکہ انھیں مبنی کہا جاتا ہے اور جن کا اعراب بدل جائے انھیں معرب کہتے ہیں۔ جامد در اصل مشتق کی ضد کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔
لفظ کنیز تو خود ہی مؤنث ہے اس کو "مزید" مؤنث کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟ازواج مطہرات
بعض روایات کے مطابق آپ کنیزہ تھیں مگر زیادہ روایات کے مطابق آپ سے حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے شادی کی تھی چنانچہ آپ بھی امہات المؤمنین میں شامل ہیں۔۔
شکریہ! آپ نے درست فرمایا ۔ میں نے ایسا ہی لکھا ہوا ددیکھا تھا۔خیال نہیں رہا۔ویسے مستعمل ہے ۔ نام بھی رکھتے ہیں لوگ "کنیزہ"لفظ کنیز تو خود ہی مؤنث ہے اس کو "مزید" مؤنث کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟
حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنھا کانام نہیں ہے۔۔۔ ۔۔؟؟؟
تدوین کردی گئی ہے۔ازواج مطہرات
- 1 حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا
- 2 حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا ۔7 رمضان (بعض روایات میں شوال) سن 10 نبوی میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح میں آئیں
- 3 حضرت عائشہ بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا.. حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے سن 11 نبوی میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا اور 1 ہجری میں ان کی رخصتی ہوئی۔ رخصتی کے وقت ان کی عمر ساڑھے گیارہ برس تھی۔
- 4 حضرت حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہا۔۔۔
- 5 حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا
- 6 حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا
- 7 حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا
- 8 حضرت جویریہ بنت حارث رضی اللہ عنہا
- 9 حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا
- 10 حضرت صفیہ بنت حی بن اخطب رضی اللہ عنہا
- 11 حضرت میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا۔۔۔ اور 7ھ میں ہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے نکاح ہوا۔
- 12 حضرت ماریہ قبطی رضی اللہ عنہا۔ بعض روایات کے مطابق آپ کنیزہ تھیں مگر زیادہ روایات کے مطابق آپ سے حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے شادی کی تھی چنانچہ آپ بھی امہات المؤمنین میں شامل ہیں۔
بیویاں کا متبادل سوچیں کچھ۔ جیسے زوجات وغیرہ
عربی زبان کی بیشتر لغات میں ازواج اور زوجات دونوں موجود ہیں ، امام مسلم نے باب باندھا ہے: "باب القسم بين الزوجات وبيان أن السنة أن تكون لكل واحدة ليلة مع يومها " ، البتہ اردو میں زیادہ تر "ازواج" ہی مستعمل ہے۔زوج کی جمع ازواج هے. زوجات غلط هے.
حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا۔وه کون سی زوجه مطهره هیں. جن کا نکاح خود الله پاک نے پڑهایا هے
زوج کی جمع ازواج هےعربی زبان کی بیشتر لغات میں ازواج اور زوجات دونوں موجود ہیں ، امام مسلم نے باب باندھا ہے: "باب القسم بين الزوجات وبيان أن السنة أن تكون لكل واحدة ليلة مع يومها " ، البتہ اردو میں زیادہ تر "ازواج" ہی مستعمل ہے۔