مومن فرحین
لائبریرین
بہت شکریہ بھائی ۔۔۔ جزاک اللّه
کیا یہ ٹھیک نہیں ہوتا ؟حسنِ مطلع کے بعد قاری کی دلچسپی باقی ہی باقی نہیں رہتی کہ وہ پروا کرے کہ اس کے بعد والے مطلعے کو کیا کہتے ہیں
ٹھیک ہوتا ہے ۔۔۔ مطلعوں کی تعداد پر کوئی قدغن نہیں ۔۔۔ پوری کی پوری غزل بھی مطلعے کی ہیئت پر ہوسکتی ہے ۔۔۔ لیکن حسنِ مطلع سے آگے کے مطلع نما اشعار کے لیے میرا نہیں خیال الگ سے کوئی اصطلاح وضع کی گئی ہے۔کیا یہ ٹھیک نہیں ہوتا ؟
دل میں ارماں ہزاروں جگاتے گئے
وہ ہمیں دیکھ کر مسکراتے گئے
جو نگاہوں سے دل میں سماتے گئے
وہ ہمیں سے نگاہیں چراتے گئے
ذہن و دل پر کچھ ایسے وہ چھاتے گئے
ہوش گویا ہمارے اڑاتے گئے
جس کی الفت نے رسوا کیا تھا ہمیں
اس کی یادوں سے پھر بھی نبھاتے گئے
وہ حقیقت میں ہم کو میسر نہ تھا
خواب آنکھوں میں جس کے سجاتے گئے
ہو کے برہم کبھی ، بن کے ہمدم کبھی
دل کی بے تابیاں وہ بڑھاتے گئے
داغ دل پر لیے جن کی خاطر وہی
عمر بھر ہم سے دامن بچاتے گئے