اساتذہ کی توجہ کیلیے ایک گنگناتی غزل،'' اُس کی گلی سے گزرنا پڑا''

اُس کی گلی سے گزرنا پڑا
مرنا نہیں تھا، پہ مرنا پڑا
گُل سب ہوا پھر چرا لے گئی
خوشبو کا تاوان، بھرنا پڑا
ہجراں میں اُس کے پئے ہی گئے
کرنا پڑا، یہ بھی کرنا پڑا
مجنوں بنے پھر رہے تھے کہیں
اُس نے کہا تو سنورنا پڑا
ڈوبے تھے آنکھوں میں اُسکی مگر
گرنے لگے، توابھرنا پڑا
اعلان اپنی ہی رسوائیوں کا
چاہا نہیں ، پھر بھی کرنا پڑا
مرضی خدا نے بھی پوچھی نہیں
اظہر ہمیں بس اُترنا پڑا
 

الف عین

لائبریرین
یہ تو وارث ہی بتائیں گے، ویسے افاعیل تو مجھے
فعلن فعولن فعولن فعول یا فعو
نظر آ رہے ہیں۔
بلال کی بات درست ہے، اگر رسوائیوں مکمل تقطیع کیا جائے تو آخری رکن فعولن ہو جاتا ہے۔ رسوائی کا‘ ہی کافی ہے۔ باقی بعد میں
 
پہلے شعر میں لفظ"پہ" بمعنی "پر" اب متروکات میں سے ہے. خیر دیکھیں استاد جی کیا کہتے ہیں.
جناب دور حاضر میں جب قوامیس مرتب کی جاتی ہیں تو ،''متروکات'' حذف کر دیے جاتے ہیں، لیکن لفظ"پہ" بمعنی "پر" ابھی تک جمیع لغات یا قوامیس میں موجود ہے( کم سے کم جو میرے پاس دوحہ میں ملتی ہیں :angel:) ، واللہ عالم بالثواب۔ میں ذاتی طور پر بیک جنبش قلم اسےرد نہیں کر سکتا، اساتذہ کی رائے کا انتظار کرتے ہیں۔
 
یہ غزل کسی بحر میں ہے یا نہیں اسکی تصدیق تو نہیں کر سکتا مگر اسکے افاعیل
فعلن فعولن فعولن فعل
بنتے ہیں.
جس میں رسوائیوں کا پورا وزن تقطیع میں آسکتا ہے.
 
یہ غزل کسی بحر میں ہے یا نہیں اسکی تصدیق تو نہیں کر سکتا مگر اسکے افاعیل
فعلن فعولن فعولن فعل
بنتے ہیں.
جس میں رسوائیوں کا پورا وزن تقطیع میں آسکتا ہے.
معذرت مین یہی لکھنا چاہ ریا تھا، ابھی تدوین کی ہے جی ، شکریہ
 
جناب دور حاضر میں جب قوامیس مرتب کی جاتی ہیں تو ،''متروکات'' حذف کر دیے جاتے ہیں، لیکن لفظ"پہ" بمعنی "پر" ابھی تک جمیع لغات یا قوامیس میں موجود ہے( کم سے کم جو میرے پاس دوحہ میں ملتی ہیں :angel:) ، واللہ عالم بالثواب۔ میں ذاتی طور پر بیک جنبش قلم اسےرد نہیں کر سکتا، اساتذہ کی رائے کا انتظار کرتے ہیں۔

حضرت میں نے یہ کہاں کہا کے زبان سے ہی متروک ہوگیا؟
شاعروں کے متروکات میں ہے یہ. لفظ بالکل ٹھیک ہے.
شعرا اسے اب استعمال نہیں کرتے . اکا دکا کوئی مثال ہو تو ہو.
جیسے میر حسن کا ایک شعر.
ہر ایک دل و جاں کے مرغوب نظر آئے
میں خوب تمھیں دیکھا تم خوب نظر آئے.

لفظ "نے" کا حذف متروک.
 
حضرت میں نے یہ کہاں کہا کے زبان سے ہی متروک ہوگیا؟
شاعروں کے متروکات میں ہے یہ. لفظ بالکل ٹھیک ہے.
شعرا اسے اب استعمال نہیں کرتے . اکا دکا کوئی مثال ہو تو ہو.
جیسے میر حسن کا ایک شعر.
ہر ایک دل و جاں کے مرغوب نظر آئے
میں خوب تمھیں دیکھا تم خوب نظر آئے.

لفظ "نے" کا حذف متروک.
جناب من ہم تو مبتدی ٹہرے متقدمین کے نقش پا پہ چلنا مقدر ٹہرا، اب اُن کی اقتدا میں اتنا حق تو ملنا ہی چاہیے نا؟
 

الف عین

لائبریرین
پہ کا استعمال درست ہے، اب بھی بہت لوگ استعمال کرتے ہیں، اگرچہ کمیاب ہے۔
رسوائیوں کو بارے میں میں خیال ظاہر کر چکا ہوں
 
Top