بس اب ۔۔باقائدہ طور پر ۔۔ایک سوال ۔۔میں نے اکثر انڈیا میں ہونے والی مجالس کی ویڈیوز دیکھی ہیں آپ چونکہ صاحب نظر ہیں اس لیے مناسب لگا کے آپ کی وسعت نظری سے استفادہ کیا جائے اپنے اس سوال کا کیونکہ فی الحال تو کوئی دور قریب میں رشتہ داروں میں بھی ایسا کوئی نظر نہیں آرہا نہ انڈیا کے اور نہ یہاں کے ( انڈیا میں ہمارا تعلق ضلع مظفر نگر میں سادات باہرہ سے ہے ) لے دے کہ والد صاحب سے پوچھ تاچھ کا سلسلہ تھا وہ بھی خاصی ادبی شخصیت تھے میرا اکثر مکالمہ رہا کرتا تھا ان سے میں اکثر اپنا پلنگ ان کے پاس کھسکا لیا کرتا تھا باتوں کی وجہ سے باتیں کرتے کرتے بس سمجھیں میری جوانی کی لوریاں ابو سے مکالمے ہی تھی جس میں اکثر صبح کو ابو کی ڈانٹ سننے کو ملتی تھی کے جب سوال کیا کرو تو پورا جواب سنا کرو میری آدھی بات میں ہی تمھارے خراٹے بلند ہو جاتے ہیں اب ان سے کہنے کی جراءت نہیں ہوتی تھی کے ابو اتنی تفصیل نہیں پوچھی تھی مگر اب افسوس ہوتا ہے ۔۔ہائے کتنا اچھا موقع تھا دریائے علم سے سیراب ہونے کا مگر اپنی کم فہمی اور عجلت میں گنوا دیا -زمانہ سن رہا تھا بڑے شوق سے -ہم ہی سو گئے داستاں کہتے کہتے ۔۔۔مگر بہر حال میرے بیش بہا اثاثوں میں ان سے لی ہوئی باتیں ہمیشہ شامل رہینگی ان کی صحبت کا اثر ہی ہے شاید کے یہاں آ کر پھر یہیں کے ہو کر رہ گئے حالانکہ -- زمانے نے مجھے کئی بار رلانا چاہا--اور مجھ کو ہر بار زمانے پر ہنسی آئی۔۔
معذرت مندرجہ بالا تمہیدی طوالت کے لیے عرض یہ تھی کہ میں نے مشاہدہ کیا ہے کے انڈین معاشرہ خصوصا= اردو دان طبقہ ابھی تک اس کے طور طریقے نشست و برخاست 70 کی دہائی کی نظر آتی ہے جو مجھے تو بڑا اٹرییکٹ کرتی ہے مگر میں اس کی وجہ جاننا چاہونگا کہ وہاں جدیدیت کے اثرات کیوں نظر نہیں آتے ( جبکہ موویز وغیرہ میں تو بھارت ہندوستان ،فرانس اور امریکہ کے قدم بقدم نظر آتا ہے) مگر اوور آل وہاں کا معاشرہ پر قدیمی چھاپ ابھی تک کیوں قائم ہے (میرا مقصد یہ کہنا نہیں کے ایسا نہیں ہونا چاہیے) صرف اپنے نالج کے لیے پوچھا ہے شاید یہ غلط بھی ہو اور کئی پہلو مجھ سے پوشیدہ بھی ہوں ۔۔۔