الف نظامی
لائبریرین
غزہ: اسرائیلی فورسز کی نماز پڑھتے فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت 100 سے زائد افراد شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے الدرج میں پناہ گزین کیمپ میں قائم اسکول میں 250 سے زائد فلسطینی نماز فجر ادا کر رہے تھے کہ اسرائیل نے ان پر بم برسا دیے۔ حملے کے نتیجے میں 100سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز کے اسکول پر گرائے گئے 3 بموں میں سے ہر بم کا وزن 2 ہزار پاؤنڈ تھا۔ اسرائیلی حملے کا نشانہ بننے والےاسکول میں بےگھرفلسطینیوں نے پنا ہ لے رکھی تھی۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسکول حماس کا ہیڈ کوارٹر تھا جہاں دہشت گرد موجود تھے جبکہ غزہ کے حکام کا کہناہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر اسکول کو نشانہ بنایا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد نے الدرج کےاسکول پراسرائیلی بمباری کومکمل طورپر جنگی جرم قراردیا ہے۔ یاد رہے کہ اکتوبر 2023 سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک39 ہزار 700 فلسطینی شہید اور 91 ہزار 700 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے الدرج میں پناہ گزین کیمپ میں قائم اسکول میں 250 سے زائد فلسطینی نماز فجر ادا کر رہے تھے کہ اسرائیل نے ان پر بم برسا دیے۔ حملے کے نتیجے میں 100سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز کے اسکول پر گرائے گئے 3 بموں میں سے ہر بم کا وزن 2 ہزار پاؤنڈ تھا۔ اسرائیلی حملے کا نشانہ بننے والےاسکول میں بےگھرفلسطینیوں نے پنا ہ لے رکھی تھی۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسکول حماس کا ہیڈ کوارٹر تھا جہاں دہشت گرد موجود تھے جبکہ غزہ کے حکام کا کہناہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر اسکول کو نشانہ بنایا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد نے الدرج کےاسکول پراسرائیلی بمباری کومکمل طورپر جنگی جرم قراردیا ہے۔ یاد رہے کہ اکتوبر 2023 سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک39 ہزار 700 فلسطینی شہید اور 91 ہزار 700 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔