جاسم محمد
محفلین
پاکستان
18 دسمبر ، 2020
ویب ڈیسک
اسرائیل کوتسلیم نہیں کرسکتے تو ہمارے وزیر نے وہاں جاکر کیا کرنا ہے؟ وزیراعظم
وزیراعظم عمرا ن خان کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیل کوتسلیم ہی نہیں کرسکتے تو وہاں کوئی کیوں جائےگا؟ ہمارے وزیر نے وہاں جاکر کیا کرنا ہے؟
اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ یہ بالکل غلط خبر ہے، پوری مہم چل رہی ہے، یورپی یونین کے ڈس انفولیب نے بھارت کےنیٹ ورک کوبےنقاب کیا، ہمارےلوگ ملے ہوئے ہیں، یہاں بیٹھے لوگ اس میں فیڈ کر رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزراء مخدوم خسرو بختیار، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، حماد اظہر، اسد عمر، عبدالرزاق داؤد،ڈاکٹرعشرت حسین،گورنراسٹیٹ بینک رضاباقر، وقار مسعود، وزیرِخزانہ خیبرپختونخوا تیمورسلیم جھگڑا،وزیرِخزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت و دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیرِاعظم کو ملکی معیشت کے بہتر ہوتے ہوئے اشاریوں کے بارے آگاہ کیا گیا۔
وزیرِاعظم نےصنعت، تعمیراتی شعبے میں بہتری اورٹیکسٹائل سیکٹرسےبرآمدات میں اضافہ پراطمینان کااظہارکیا،وزیرِاعظم نےبیرونِ ملک سےترسیلاتِ زرمیں اضافےاور ان کا 2 ارب ڈالر ماہانہ کی سطح پربرقراررہناخوش آئند قراردیا۔
وزیرِاعظم نےمعاشی اشاریوں کی بہتری کےثمرات عام آدمی تک پہنچانےکیلئےفوری اوردیرپااقدامات پر زور دیا اور کہا کہ حکومت کی کاروباردوست پالیسیاں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی،سرمایہ داروں کےاعتمادمیں اضافےکی وجہ ہیں، دنیابھر میں پاکستان کی مشکل ترین وقت میں معاشی کارکردگی کی پذیرائی ہورہی ہے، پاکستانی کی پذیرائی کا سہرا معاشی ٹیم کو جاتا ہے، خداکاشکرہےکہ ملک مشکل وقت سےنکل آیاہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مزید ترقی کی راہیں کھولنے کیلئے جامع منصوبہ بندی پر کام ہو رہا ہے۔
18 دسمبر ، 2020
ویب ڈیسک
اسرائیل کوتسلیم نہیں کرسکتے تو ہمارے وزیر نے وہاں جاکر کیا کرنا ہے؟ وزیراعظم
وزیراعظم عمرا ن خان کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیل کوتسلیم ہی نہیں کرسکتے تو وہاں کوئی کیوں جائےگا؟ ہمارے وزیر نے وہاں جاکر کیا کرنا ہے؟
اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ یہ بالکل غلط خبر ہے، پوری مہم چل رہی ہے، یورپی یونین کے ڈس انفولیب نے بھارت کےنیٹ ورک کوبےنقاب کیا، ہمارےلوگ ملے ہوئے ہیں، یہاں بیٹھے لوگ اس میں فیڈ کر رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزراء مخدوم خسرو بختیار، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، حماد اظہر، اسد عمر، عبدالرزاق داؤد،ڈاکٹرعشرت حسین،گورنراسٹیٹ بینک رضاباقر، وقار مسعود، وزیرِخزانہ خیبرپختونخوا تیمورسلیم جھگڑا،وزیرِخزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت و دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیرِاعظم کو ملکی معیشت کے بہتر ہوتے ہوئے اشاریوں کے بارے آگاہ کیا گیا۔
وزیرِاعظم نےصنعت، تعمیراتی شعبے میں بہتری اورٹیکسٹائل سیکٹرسےبرآمدات میں اضافہ پراطمینان کااظہارکیا،وزیرِاعظم نےبیرونِ ملک سےترسیلاتِ زرمیں اضافےاور ان کا 2 ارب ڈالر ماہانہ کی سطح پربرقراررہناخوش آئند قراردیا۔
وزیرِاعظم نےمعاشی اشاریوں کی بہتری کےثمرات عام آدمی تک پہنچانےکیلئےفوری اوردیرپااقدامات پر زور دیا اور کہا کہ حکومت کی کاروباردوست پالیسیاں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی،سرمایہ داروں کےاعتمادمیں اضافےکی وجہ ہیں، دنیابھر میں پاکستان کی مشکل ترین وقت میں معاشی کارکردگی کی پذیرائی ہورہی ہے، پاکستانی کی پذیرائی کا سہرا معاشی ٹیم کو جاتا ہے، خداکاشکرہےکہ ملک مشکل وقت سےنکل آیاہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مزید ترقی کی راہیں کھولنے کیلئے جامع منصوبہ بندی پر کام ہو رہا ہے۔