اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی وجہ؟

سید عمران

محفلین
جی ہاں۔ 1909 میں یہودی ایجنسی نے فلسطینیوں کے تاریخی شہر یافا کے قریب صحرا میں تل ابیب شہر بسانے کی غرض سے زمین خریدی
کیا زمین خریدتے وقت معاہدہ میں یہ شق شامل تھی کہ یہ سازشی یہودیوں کی آبادکاری کے لیے خرید رہے ہیں تاکہ بعد میں اپنی مکاریوں سے اسے آزاد ملک کا درجہ دلا سکیں؟؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
کیا زمین خریدتے وقت معاہدہ میں یہ شق شامل تھی کہ یہ سازشی یہودیوں کی آبادکاری کے لیے خرید رہے ہیں تاکہ بعد میں اپنی مکاریوں سے اسے آزاد ملک کا درجہ دلا سکیں؟؟؟
یہ نو آبادیاں اس غرض سے بنائی نہیں گئی تھی۔ ملک بنانے کیلیے ایک سمت میں ساتھ ساتھ بڑی آبادیوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ جبکہ یہودیوں نے الگ الگ ایک دوسرے سے دور فلسطین کے مختلف حصوں میں آبادیاں بنائی تھی۔
یہودی چونکہ دنیا کے مختلف حصوں سے آئے تھے اس لئے زبان اور کلچر منفرد ہونے کی وجہ سے اکٹھے رہنا پسند نہیں کرتے تھے۔ ان میں صرف دو قدریں مشترک تھی۔ ایک یہودی مذہب اور دوسرا نظریہ صہیونیت۔
اسرائیل کو آزاد ڈکلیئر کرنے کا پلان مسلسل فلسطینی بغاوت کے بعد بنایا گیا۔ جو فلسطینی ان یہودی آبادیوں میں کام کرتے تھے اور دیگر جنہوں نے بغاوت نہیں کی۔ وہ آج بھی اسرائیل میں آباد ہیں۔
دیگر مختلف جنگوں میں ملک بدر کر دیے گئے ہیں۔ اگر وہ مصر اور اردن کی طرح اسرائیل کے خلاف جنگ بند کر دیں تو عین ممکن ہے اسرائیل ان کو واپس آنے کی اجازت بھی دے دے۔
 
Top