کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری ۔2014ء)صدرمملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ انصاف اور برابری اسلام کے بنیادی اصول ہیں،
اسلامی مالیاتی نظام دنیا میں تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے، سود سے نجات حاصل ہوجائے تو مسلمان معاشرتی اورمعاشی ناانصافی اور استحصال سے آزاد ہو جائیں گے۔ یہ بات قابل اطمینان ہے کہ
اسلامی بینکنگ پاکستان میں تیزی کے ساتھ مقبولیت حاصل کر رہی ہے،حکومت ملک میں
اسلامی بینکنگ کے فروع کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل بینک آف پاکستان کے تعاؤن سے پاکستان آبزور کی جانب سے
پاکستان میں اسلامی بینکنگ کی اہمیت کی موضوع پر منعقدہ گول میز کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
کانفرنس میں گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار
اسٹیٹ بینک کے گورنر یاسین انور
نیشنل بنک آف پاکستان کے صدر کے علاوہ دیگر نجی بینکوں کے صدور و نمائندوں اور ملائیشیا کے مائی بینک کے چیئرمین نے بھی شرکت کی۔
صدر مملکت نے کہا کہ
یہ کانفرنس ملک میں اسلامی بینکنگ کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک میں اسلامی بینکنگ کے فروغ کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس حوالے سے بنائی گئی کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ ملک میں
اسلامی بینکنگ اور
اسلامک فنانشل سسٹم کے فروغ کے لئے جامع پالیسی اور فریم ورک مرتب کرکے اپنی سفارشات دے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ملک میں اسلامی بنکنگ کی منتقلی کے لئے کمیٹی واضح لائحہ عمل مرتب کرے گی۔
صدر مملکت نے کہا کہ یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ حال ہی میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکنگ کے شعبے میں شریعت کے مطابق ماحول کو فروع دینے کے لئے بعض اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلامک ڈویلپمنٹ بینک کے وفد کی سیمینار میں شرکت سے صاف طور پر یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ اسلامک ڈویلپمنٹ بنک کے صدر ڈاکٹر احمد محمد علی اوردیگر سینئر منتظمین اسلامی بینکنگ کے فروع میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ صدرمملکت نے کہا کہ مجھے یہ جان کربھی خوشی ہوئی کہ اس کانفرنس میں ملائشیاء کے بڑے بینکر ”مائی بینک“ کے چیئرمین داتو سری اسماعیل شاہدین کو بھی مدعو کیا گیا ہے جنہوں نے بذات خود اوراپنے اور دیگر بینکوں کے ہمراہ
ملائیشیا میں اسلامی بینکنگ کے فروع کے لئے قابل ستائش خدمات انجام دیں، مجھے پورا یقین ہے کہ اس راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کے اہم شرکاء کی اجتماعی حکمت اور اہم خیالات کے نتیجے میں پاکستان میں اسلامی بینکنگ کے فروغ کے لئے واضح لائحہ عمل مرتب کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہاکہ
ہم ملائیشیا کے کامیاب اسلامی بینکنگ کے تجربہ سے سیکھ سکتے ہیں اور اس حوالے دونوں ممالک کہ ہم منصبوں کی ملاقاتیں نہایت اہم ہوں گی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ
پاکستان کے آئین میں سود سے پاک مالیاتی نظام قائم کرنے پرزور دیا گیا ہے ۔پاکستان میں سود سے پاک مالیاتی نظام کے قیام کے لیے حکومت بھرپور کوششیں کررہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ
اسٹیٹ بینک میں اصلاحات کے باعث ملک میں اسلامی بینکاری کا نظام فروغ پارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کئی بینک اسلامی بینکاری سے منسلک ہوگئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری میں مزید اصلاحات کے لیے حکومت مزید اقدامات کرے گی ۔گورنر اسٹیٹ بینک یاسین انور نے کہا کہ
ملک میں اسلامی بینکاری کا فریم ورک 1970میں قائم ہوا اور اسلامی بینکاری کا آغاز 1980سے ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری کا نظام کامیابی سے چل رہا ہے اور اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے اسٹیٹ بینک اپنا ہر ممکن کردار ادا کرے گا ۔راؤنڈٹیبل کانفرنس سے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، ملائیشیا کے مائی بینک کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو نور شاہریزان بن سلیمان، اسٹیٹ بینک کے گورنر ڈاکٹر انور یاسین اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔