زیرک
محفلین
درست، لیکن جب ایک بڑا دشمن اس کا مخالف ہو تو یورو کرنسی کیسے فلائٹ لے سکتی ہے؟یورو کی ناکامی کی وجہ یورپین معیشت کی نااتفاقی ہے
درست، لیکن جب ایک بڑا دشمن اس کا مخالف ہو تو یورو کرنسی کیسے فلائٹ لے سکتی ہے؟یورو کی ناکامی کی وجہ یورپین معیشت کی نااتفاقی ہے
لیڈرشپ کا مطلب ملک کیلئے صحیح وقت میں صحیح فیصلہ کرنا ہے۔ ملائیشیا سمٹ میں شمولیت اختیار کرکے پاکستان کو سعودی معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا اور وہاں کام کرنے والے لاکھوں تارکین وطنوں سے محروم ہو سکتا تھا۔ جو ہر سال اربوں ڈالر پاکستان بھجواتے ہیں۔ اس لئے ملک کے وسیع تر مفاد میں یہی فیصلہ ہوا کہ پاکستان ملائشیا سمٹ میں شرکت نہیں کرے گا۔تو گدھا جو بوجھ اٹھانے جوگا نہیں اس بوجھ کو اٹھانے کو بضد کیوں ہے؟ لیڈرشپ مشکل وقت میں سامنے آتی ہے، یہاں تو اشارے پر چلنے والے ہیں لیڈرشپ ندارد
جی اسے معاشی استحصال عرف بدمعاشی ہی کہتے ہیں، بات صرف سمجھنے کی ہے۔اس کا بدمعاشی سے کوئی تعلق نہیں
The current arrangement also gives the U.S. government power over the financial system. And, we've increasingly used that power to sanction adversaries, like Iran and Russia. Is it any wonder Vladimir Putin has been working to end Russia's reliance on dollarsاس کا بدمعاشی سے کوئی تعلق نہیں
حقیقت کو پہچانو، بھکاری ملک ہو یا لیڈرنما، لیڈر کہلانے کا شوق تو رکھ سکتا ہے لیڈر کہلا نہیں سکتا، لیڈر وژنری کو کہتے ہیں جو آنے والے وقت کو وقت سے پہلے دیکھے، اس کے لیے تیاری کرے اور پھر فیصلہ کر لے تو ڈٹ جائے۔ اگر عمران خان میں وژن ہوتا تو اسے جان لینا چاہیے تھا کہ وہ جن کے ساتھ کھڑا ہونے جا رہا ہے اگر اس نے ان کے اس پروگرام کی حمایت بھی کی تو ہاتھ میں پکڑا کاسہ خالی رہ جائے گا، اس لیے اسے پہلے ہی انکار کر دینا چاہیے تھا۔ خیر اب کر دیا ہے تو اسے اب صرف ملک کی معیشت کی بہتری کی طرف توجہ دینی چاہیے، جب ملک اپنے پیروں پر کھڑا ہو جائے تو ورلڈ لیڈر کہلانے کا شوق بعد میں پورا کر لے یہ وہ وقت ہو گا کہ جب ملک قرضوں کی دلدل سے نکل چکا ہو گا۔ آپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ 40 لاکھ پاکستانیوں کو سعودی عرب سے نکالنے کی دھمکی پر ہی موصوف اس گروپ کو چھوڑنے پر آمادہ ہوئے ہیں۔ یہ وہ پاکستانی ہیں جو ملک میں سب سے بڑا زرمبادلہ بھجوانے کا ذریعہ ہیں، عمران خان وژنری لیڈر ہوتا تو اس نقصان کو پہلےہی دیکھ لیتا اور اس بھاری پتھر کو اٹھانے سے پہلے ہی انکار کرتا، دھمکی کے بعدچھوڑا تو یہ جان لیں کہ اس کا اس ہزیمت کے بعد وژنری لیڈر نہیں گیدڑ کہلانا زیادہ مناسب لفظ رہے گا، مجھے معلوم ہے یہ لفظ پڑھ کر تمہیں مرچیں لگ جانی ہیں اور بغض بغض کا ہذیان شروع کر دو گے لیکن تم جو چاہے مرضی نام دو، میں نےتو بہرحال وہ سچ لکھنا جس سے پاکستان کا کوئی نقصان نہ ہو، سرکاری نرسری کے ان لیڈر بنانے والے مالیوں اور سرکاری بیجوں سے لیڈر بننے کی ناکام کوشش کرنے والوں کو میں گھاس تک نہیں ڈالا کرتا، تم تو ایک یوتھیا پروپیگنڈہ ٹول ہو تم جو مرضی کہو مجھ پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔لیڈرشپ کا مطلب ملک کیلئے صحیح وقت میں صحیح فیصلہ کرنا ہے۔ ملائیشیا سمٹ میں شمولیت اختیار کرکے پاکستان کو سعودی معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا اور وہاں کام کرنے والے لاکھوں تارکین وطنوں سے محروم ہو سکتا تھا۔ جو ہر سال اربوں ڈالر پاکستان بھجواتے ہیں۔ اس لئے ملک کے وسیع تر مفاد میں یہی فیصلہ ہوا کہ پاکستان ملائشیا سمٹ میں شرکت نہیں کرے گا۔
عمران خان کو کیا معلوم تھا کہ ترکی، ملائیشیا، پاکستان اتحاد کو سعودیہ اور خلیجی ممالک اس قدر گندی نظر سے دیکھیں گے۔ کم از کم اس سے یہ تو ثابت ہو گیا کہ امت مسلمہ میں اتحاد نہیں ہو سکتا کیونکہ مسلمانوں کے مفادات مشترکہ نہیں ہیں۔عمران خان وژنری لیڈر ہوتا تو اس نقصان کو پہلےہی دیکھ لیتا
ایسا صرف وژنری لیڈر کو نظر آتا ہے، جو کسی کے کہے پر یہ جانے اور پرکھے بغیر غلط بات آگے دھرا دے وہ وژنری لیڈر نہیں ہوتا۔عمران خان کو کیا معلوم تھا کہ ترکی، ملائیشیا، پاکستان اتحاد کو سعودیہ اور خلیجی ممالک اس قدر گندی نظر سے دیکھیں گے۔ ۔
مسئلہ عمران خان کے ویژن میں نہیں اس کمزور و لاچار حالت میں ہے جس شکل میں کپتان کو پاکستان ملا ہے۔ایسا صرف وژنری لیڈر کو نظر آتا ہے، جو کسی کے کہے پر یہ جانے اور پرکھے بغیر غلط بات آگے دھرا دے وہ وژنری لیڈر نہیں ہوتا۔
وژنری لیڈر اپنی طاقت دیکھ کرہی کچھ کرنے یا نہ کرنے کا سوچتا ہے اور اس پر اسی مناسبت سے عمل کرتا ہے۔ سٹیٹ آرٹ میں وقت سے پہلے پتے نہیں دکھائے جاتے، اب یہ کسے کو کہے پر بغیر تحقیق کیے بونگیاں مار کر بات کو آگے بڑھانے والے کو کون سمجھائے؟مسئلہ عمران خان کے ویژن میں نہیں اس کمزور و لاچار حالت میں ہے جس شکل میں کپتان کو پاکستان ملا ہے۔
یہی ملک اگر ملائیشیا اور ترکی کی طرح معاشی لحاظ سے خود کفیل ہوتا تو کسی کا باپ بھی پاکستان کو ملائیشیا سمٹ میں شرکت سے نہ روک سکتا۔
عمران خان نے اقوام متحدہ میں ایک اچھی کوشش کی تھی کہ مسلم ممالک کو ایک پیج پر اکٹھا کیا جائے۔ اس وقت تو بڑی واہ واہ کی تھی قوم نے۔ کیا اس وقت قوم کو معلوم نہیں تھا کہ ملک کی حالت کیا ہے؟ اب جبکہ اس کوشش کا متوقع نتیجہ نہیں نکل سکا (سعودیہ کی وجہ سے) تو اس میں عمران خان کا کیا قصور ہے؟ کیا اس کی نیت میں فطور تھا؟ کیا مسلم ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا غلط تھا؟وژنری لیڈر اپنی طاقت دیکھ کرہی کچھ کرنے یا نہ کرنے کا سوچتا ہے اور اس پر اسی مناسبت سے عمل کرتا ہے۔ سٹیٹ آرٹ میں وقت سے پہلے پتے نہیں دکھائے جاتے، اب یہ کسے کو کہے پر بغیر تحقیق کیے بونگیاں مار کر بات کو آگے بڑھانے والے کو کون سمجھائے؟
فجر کی نماز عشاء کے وقت ادا کرنا بند کر دو، اقوام متحدہ کی تقریر پر واہ واہ کے لیے الگ لڑی بناؤ،یہ کسی اور مقصد کے لیے ہےعمران خان نے اقوام متحدہ میں ایک اچھی کوشش کی تھی کہ مسلم ممالک کو ایک پیج پر اکٹھا کیا جائے۔ اس وقت تو بڑی واہ واہ کی تھی قوم نے۔ کیا اس وقت قوم کو معلوم نہیں تھا کہ ملک کی حالت کیا ہے؟ اب جبکہ اس کوشش کا متوقع نتیجہ نہیں نکل سکا (سعودیہ کی وجہ سے) تو اس میں عمران خان کا کیا قصور ہے؟ کیا اس کی نیت میں فطور تھا؟ کیا مسلم ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا غلط تھا؟
میں تقریر کی بات نہیں کر رہا۔ اس تقریب کی بات کر رہا ہوں جو ستمبر میں اقوام متحدہ میں منعقد ہوئی تھی اور جس میں عمران خان، مہاتیر اور اردغان نے مل جل کر امت مسلمہ کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ایک پلیٹ فارم بنانے پر اتفاق کیا تھا۔ یہ ملائیشیا کا سمٹ اسی حوالہ سے رکھا گیا تھا۔فجر کی نماز عشاء کے وقت ادا کرنا بند کر دو، اقوام متحدہ کی تقریر پر واہ واہ کے لیے الگ لڑی بناؤ،یہ کسی اور مقصد کے لیے ہے
کافی مضحکہ خیز صورتحال ہے۔ عمران خان جہاں بولے وہاں تنقید کہ بولا کیوں۔ اور جہاں خاموش رہے وہاں تنقید کہ بولتا کیوں نہیں۔ویسے عمران خان نے سعودیہ کی دھمکی کے بعد اچھا کیا کہ خاموش رہا، وگرنہ ایک کروڑ نوکریاں جو ملک میں نہ دے سکا جہاں پہلے کے مقابلے میں بیروزگاروں کی تعداد مزید بڑھ چکی ہے، اندیشہ تھا کہ اگر کچھ ردعمل دیتا تو اس کا خمیازہ بھی بھگتنا پڑ سکتا تھا، پاکستانی ورکرز جو سعودیہ میں ہیں وہ بھی روزگار سے محروم ہوتے تو سمجھو ایک کروڑ نوکریاں تو دور کی بات ہے ایک کروڑ مزید بیروزگار ضرور پیدا ہو جاتے، لہٰذا خموش رہنا بپھرے ہوئے عرب اونٹ کو ٹالنے کا بہترطریقہ تھا۔ اب اس کا کریڈٹ پھنے خان کو دینے کے لیے ناچنا مت شروع کر دینا کیونکہ ان کی ممکنہ بیروزگاری کی وجہ بھی یہی مہاتما ہوتے، بس شکرانے کے دو نفل پڑھ لینا۔
جہاں بول کر قوم کا نقصان کرتا، وہاں چپ رہا تو اس امر کی تعریف تو کر دی ناں، ہاں تمہاری طرح مدح سرائی کا قائل نہیں۔کافی مضحکہ خیز صورتحال ہے۔ عمران خان جہاں بولے وہاں تنقید کہ بولا کیوں۔ اور جہاں خاموش رہے وہاں تنقید کہ بولتا کیوں نہیں۔
عمران خان بھی ایک انسان ہے۔ چابی سے چلنے والا کھلونا نہیں جو عام لوگوں کی خواہشات کے مطابق چلے۔
یہ بات ترکی اور ملائشیا کو بھی معلوم ہے کہ پاکستان نے مجبوری میں سمٹ میں شرکت سے انکار کیا ہے۔ بہر حال اللہ تعالی پاکستان کی مدد فرمائے گا اور یہ وقت بھی گزر جائے گا۔ ٹریا ٹریا جا فریدا ، ٹریا ٹریا جالیڈرشپ کا مطلب ملک کیلئے صحیح وقت میں صحیح فیصلہ کرنا ہے۔ ملائیشیا سمٹ میں شمولیت اختیار کرکے پاکستان کو سعودی معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا اور وہاں کام کرنے والے لاکھوں تارکین وطنوں سے محروم ہو سکتا تھا۔ جو ہر سال اربوں ڈالر پاکستان بھجواتے ہیں۔ اس لئے ملک کے وسیع تر مفاد میں یہی فیصلہ ہوا کہ پاکستان ملائشیا سمٹ میں شرکت نہیں کرے گا۔