مشرف نے 40 سال ملک کی خدمت کی، ان کیلیے انصاف چاہتے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان
نمائندہ ایکسپریس پير 23 دسمبر 2019
ہمیشہ عدلیہ کو سر اہا، لیکن ڈرتے ہیں کہ عدالتوں پر اعتماد نہ ختم ہوجائے، آمر کے دور میں جمہوری دور سے زیادہ ترقی ہوئی، خالد مقبول صدیقی۔ فوٹو: فائل
کراچی / لاہور: کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے کہا کہ جو پاکستان پر احسان کر تا ہے وہ ہم پر احسان کر تا ہے، 40سال جنر ل پر ویز مشرف کے ملک کی خد مت کی۔
ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے کہا کہ آج ریلیاں پھر کر اچی کی سڑکو ں پر ہیں اور پاکستان کی 70سالہ تا ریخ کو دیکھتے ہوئے بہت ساری طبقاتی کشمکش موجود ہے، 20لا کھ جا نوں کا نذرانہ دیکر پاکستان بنایا، ہمیں کہا جا تا ہے کہ فرزند زمین نہیں ہو۔
انہوں نے کہا کہ اس سڑکو ں پر آنے والے اسی طرح کی صورتحال کا شکار ہیں کہ جو فر د سزاکا مستحق کہلا یا وہ بھی فر زند زمین نہ ہو نے کا طعنہ سن رہا ہے ، پر ویز مشرف نے خطرات کا مقابلہ کیا، اپنی جا ن جو کھوں پر رکھی لیکن ملک کا نام روشن کیا، دشمن کے دانت کھٹے کیے، آج عوام کی ایم کیو ایم پاکستان کے مظاہرے میں شرکت نوشتہ دیوار ہے، ہم عدالتو ں کا احترام کر تے ہیں۔
خالد مقبول نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عدالتو ں کے انصاف کو سر اہا ہے لیکن ہم ڈرتے ہیں کہ عدالتو ں سے نظام انصاف سے اعتما د نہ ختم ہو ،کل سندھ بھر میں بڑے بڑے اجتماعات ہو ئے، ہم نے ثا بت کیا کہ ہم احسان فرامو ش نہیں ، جو پاکستان پر احسان کر تا ہے وہ ہم پر احسان کر تا ہے ، ہم پر ویز مشرف کی سزاکو متنازع کہہ رہے ہیں ،40سال جنر ل پر ویز مشرف کے ملک کی خد مت کی، آرٹیکل 6لگتا ہے تو کسی کے پا س حق نہیں کہ اسکے ساتھ جڑے افراد کو چھوڑ دے۔
انہوں نے کہا کہ ایک آمرنے جمہو ریت سے زیا دہ تر قی کا ریکا رڈ قائم کیا، اعلی عدالتو ں سے درخواست کر یں گے کہ ایسے الفاظ عدالتوں سے نہ نکا لے جا ئیں جس سے کسی قوم کے جذبات مجروح ہوں۔
سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ اہل کر اچی میں تاجر،سماجی تنظیموں اور تمام قومیتو ں سے تعلق رکھنے والوں نے پرویز مشرف کی حمایت میں مظاہرہ کر کے اظہار یکجہتی کا ثبو ت دے دیا ہے ، جو لو گ بھارتی شہر یت ما نگ رہے تھے انہیں مستر د کر نے کا اعلان کر تے ہیں،ہمیں ججوں پر اعتماد ہے وہ ہی اس گتھی کو سلجھائیں گے ،وہ جنر ل مشرف جس نے اس پاکستان کی 40بر س خدمت کی جس نے کارگل میں جا کر بھارت کو لرزا کر رکھ دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی کہتے ہیں کہ یہ وہ جنر ل ہے جو 19کلو میٹر اند ر بھارت میں گھس گئے تھے، پاکستان نے انکے دور میں تر قی کی، اس جنر ل مشرف کو غدار کہنا افسوسنا ک اور انتقامی سوچ کی عکا سی کر تا ہے۔
ڈپٹی کنوینر ومئیر کر اچی وسیم اختر نے کہا کہ آج کا اجتما ع ثابت کر رہا ہے کہ عوام نے فیصلہ دے دیا ہے اور وہ اپنے جذبات کے اظہا ر سے پرویز مشرف کے ساتھ انصاف کے متقاضی ہیں، سپر یم کورٹ سے التجا ہے کہ وہ اس پیر ا 66کو حذف کر ے، پیر ا66آئینی غیر شرعی اور اس سے تعصب کی بو آتی ہے ، ہم آئین تو ڑنے کیخلا ف ہیں، اگر کو ئی آئین تو ڑتا ہے تو آرٹیکل 6تو درست طر یقے سے استعما ل کیا جا ئے، نہ وہ واحد کا معاملہ نہ ہو بلکہ اس سے جڑے ہر فرد کو اسکا حصہ ہو ناچاہیے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ کر اچی شہر میں آج ایم کیو ایم پاکستان نے ایک ایسی ریلی منعقد کی ہے جس پر تنقید کے نشتر بر سائے جا رہے ہیں، ہم نے اس کا انعقاد اس لیے کیا ہے کہ انصا ف ہو لیکن اس میں انتشارنہ ہو، فیصلے میں پیر ا 66انتہا ئی افسوسنا ک ہے ۔ دریں اثنا ایم کیو ایم پاکستان کا لیا قت آبا د فلا ئی اوور پر اسکر ین پر جیے متحدہ، پر ویز مشرف کو انصاف دو، 22 دسمبر 2019ء متحد ہ قومی موومنٹ پاکستان درج تھا، جبکہ اسٹیج کے نیچے کی جا نب’ جسٹس فار مشرف‘ درج تھا۔
لیاقت آباد فلا ئی اوور کے ارد گر د عما رتو ں پر ایم کیو ایم کے سہ رنگی پر چم آویز ں تھے جن پر درج تھا ’ ہے پتنگ اپنا نشان ‘ جبکہ پاکستان اور ایم کیو ایم کے پر چم چاروں طر ف آویز اں تھے۔ 2بجے دن ہی سے فلا ئی اوور پر عوام کی آمد ورفت شروع ہو چکی تھی جو پر جو ش تھے وہ جسٹس فار پرویز مشرفاور پر ویز مشرف کو انصاف دو کے نعرے لگا رہے تھے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے روایتی نعرے بھی لگا ئے جا رہے تھے۔
پنڈال میں قومی نغمے ملی نغمے اور اس پر چم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ہر دل کی آواز پاکستان نغمے بجا ئے جا رہے تھے جس پر عوام میں جو ش وخروش دید نی تھا۔ خو اتین کی ریکا رڈ تعداد بھی مظا ہر ے میں شریک تھی جبکہ نو جو انو ں ،بزرگ ،بچے اور معذورافراد بھی پر ویز مشرف کی حما یت میں کیے گئے مظا ہر ے میں شریک تھے۔ مظا ہر ے نے ایک بڑے جلسہ عام کی شکل اختیار کر لی تھی۔
تعداد کے اعتبا ر سے یہ ایک بڑا جلسہ عام اور2019 کا بڑا پا ور شو تھا۔ پل کے دونوں اطراف عوام سے بھرے ہو ئے تھے۔دریں اثنا سابق صدر پرویز مشرف سے اظہار یکجہتی کے لییملک بھر میں پانچویں روزبھی ریلیاں نکالی گئیں،جس میں مختلف مکاتب فکرکے لوگوں نے شرکت کی۔ لاہور میں الحمرا مال روڈ سے ریلی نکالی گئی،جس میں علماء ودیگر شریک ہوئے۔
ادھر گوجرانوالہ میں بھی شہری باہر نکل آئے۔ فیصل آبادمیں پی ٹی آئی رہنما زاہد محمود نے ریلی کی قیادت کی ،ارکان اسمبلی فیض اللہ کموکا ،خرم شہزاد ،لطیف نذر گجر ،میاں وارث اور دیگر نے شرکت کی ۔کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔
نصیر آباد میں عوامی تحریک کے سر پرست اعلیٰ عبدالستار شراورقربان منگی کی قیادت میںریلی نکالی گئی۔الفتح پینل کے زیراہتمام چاغی اور دالبندین میں ریلیاں نکالیں گئیں، شرکاء نے فوج کے حق میں نعرے بازی کی۔