دوست
محفلین
آداب!
یہ موضوع کافی دیر بعد نظر سے گزرا گفتگو کافی آگے بڑھ چکی ہے میرے محترمین ہم لوگ کیوں اس بات کا فیصلہ نہیں کر لیتے کہ کون حق پر ہے ۔ تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم سب کو حق پر سمجھتے ہیں۔
چھوٹے موٹے فالٹ ہر کسی میں ہوتے ہیں پرفیکٹ تو رب کریم کی ذات ہے۔ بس میجر فالٹ نہ ہو یعنی وہ بندہ ختم نبوت یا اللہ کی واحدانیت سے سرے سے انکاری نہ ہو باقی سب خیر ہے۔
شاید آپ کی نظر میں اتنے سے خیر نہیں۔ بہرحال ہم اپنی توانائیاں ایسے کاموں میں ضائع نہیں کر سکتے۔
جن کے لیے ہم آپس میں لڑ رہے ہیں وہ آپس میں کتنے شیروشکر تھے ۔ہمیں ان کی عزت احترام کرنے کا حکم ہے ان کے نام پر لڑنے کا نہیں ان کا آپس کا معاملہ اللہ جانے اور وہ ہمارے لیے تو سب محترم ہیں۔(میں یہاں یزید ابن معاویہ نہیں صرف صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی بات کر رہا ہوں۔)
کفر کے فتوے دائرہ اسلام سے خارج تو کر سکتے ہیں داخل نہیں اور علماء کو اس بات پر فخر بھی ہے کہ وہ اسلام کی تبلیغ کرکے اتنے غیر مسلموں کو مسلمان کر چکے ہیں مگر یہ افسوس نہیں کہ اپنوں کو ہی اسلام سے خارج کر رہے ہیں اور دھڑلے سے کر رہے ہیں۔
یہ اندھیر نگری نہیں تو اور کیا ہے اللہ کے دین کا مذاق بنا لیا ہے ایک دوسرے کو کافر ثابت کرنے کے لیے ہر کوئی قرآن اور حدیث کو کھولتا ہے(نیک مقصد کے لیے نہیں) پھر اس میں سے اپنے مطلب کی چیزیں چن کر اپنے حساب سے لفظی ترجمے میں ہیر پھیر کر کے ایک مسلمان کو کافروں کی صف میں لاکھڑا کرتا ہے۔
ترجمہ یا تفسیر کی تو بات ہی نہ کرو اتنا خراب ہو گئے ہیں ذہن کہ لوگ قرآن کا ترجمہ مانگتے وقت کہتے ہیں جناب سنی دیجیے گا،شیعہ دیجیے گا،بریلوی عالم کا ترجمہ ہو،حضرت اہلحدیث مسلک کا ہوتو بہترہے،جناب دیوبندی ہوں مسلکًا وہی ترجمہ دیجیےگا۔
حد ہو گئی یعنی کتاب اللہ جو بنیاد ہے اسے پڑھنے کے لیے جو یہ تعصب کی عینک لگاتے ہیں تو قرآن پر تفکر کیا خاک ہوگا۔
اللہ معاف کرے پھر اپنی حالت پر روتے ہیں ہم اور کیا سلوک ہو ہمارے ساتھ اسی کے مستحق ہیں جو ہو رہا ہے۔
اللہ سے دعا ہے ہمیں سیدھا سچا مسلمان بننے کی توفیق دے۔
یہ موضوع کافی دیر بعد نظر سے گزرا گفتگو کافی آگے بڑھ چکی ہے میرے محترمین ہم لوگ کیوں اس بات کا فیصلہ نہیں کر لیتے کہ کون حق پر ہے ۔ تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم سب کو حق پر سمجھتے ہیں۔
چھوٹے موٹے فالٹ ہر کسی میں ہوتے ہیں پرفیکٹ تو رب کریم کی ذات ہے۔ بس میجر فالٹ نہ ہو یعنی وہ بندہ ختم نبوت یا اللہ کی واحدانیت سے سرے سے انکاری نہ ہو باقی سب خیر ہے۔
شاید آپ کی نظر میں اتنے سے خیر نہیں۔ بہرحال ہم اپنی توانائیاں ایسے کاموں میں ضائع نہیں کر سکتے۔
جن کے لیے ہم آپس میں لڑ رہے ہیں وہ آپس میں کتنے شیروشکر تھے ۔ہمیں ان کی عزت احترام کرنے کا حکم ہے ان کے نام پر لڑنے کا نہیں ان کا آپس کا معاملہ اللہ جانے اور وہ ہمارے لیے تو سب محترم ہیں۔(میں یہاں یزید ابن معاویہ نہیں صرف صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی بات کر رہا ہوں۔)
کفر کے فتوے دائرہ اسلام سے خارج تو کر سکتے ہیں داخل نہیں اور علماء کو اس بات پر فخر بھی ہے کہ وہ اسلام کی تبلیغ کرکے اتنے غیر مسلموں کو مسلمان کر چکے ہیں مگر یہ افسوس نہیں کہ اپنوں کو ہی اسلام سے خارج کر رہے ہیں اور دھڑلے سے کر رہے ہیں۔
یہ اندھیر نگری نہیں تو اور کیا ہے اللہ کے دین کا مذاق بنا لیا ہے ایک دوسرے کو کافر ثابت کرنے کے لیے ہر کوئی قرآن اور حدیث کو کھولتا ہے(نیک مقصد کے لیے نہیں) پھر اس میں سے اپنے مطلب کی چیزیں چن کر اپنے حساب سے لفظی ترجمے میں ہیر پھیر کر کے ایک مسلمان کو کافروں کی صف میں لاکھڑا کرتا ہے۔
ترجمہ یا تفسیر کی تو بات ہی نہ کرو اتنا خراب ہو گئے ہیں ذہن کہ لوگ قرآن کا ترجمہ مانگتے وقت کہتے ہیں جناب سنی دیجیے گا،شیعہ دیجیے گا،بریلوی عالم کا ترجمہ ہو،حضرت اہلحدیث مسلک کا ہوتو بہترہے،جناب دیوبندی ہوں مسلکًا وہی ترجمہ دیجیےگا۔
حد ہو گئی یعنی کتاب اللہ جو بنیاد ہے اسے پڑھنے کے لیے جو یہ تعصب کی عینک لگاتے ہیں تو قرآن پر تفکر کیا خاک ہوگا۔
اللہ معاف کرے پھر اپنی حالت پر روتے ہیں ہم اور کیا سلوک ہو ہمارے ساتھ اسی کے مستحق ہیں جو ہو رہا ہے۔
اللہ سے دعا ہے ہمیں سیدھا سچا مسلمان بننے کی توفیق دے۔