اسلام کی حقانیت

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

رضا

معطل
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اسلام کی حقانیت
Islamkihaqaniyat.jpg
 

نبیل

تکنیکی معاون
ماشاءاللہ کیا کہنے، اسلام کی حقانیت کبھی چاند پر اسم محمد صلی اللہ علیہ وسلم نظر آنے سے ثابت ہوتی تو کبھی یہ قبروں سے امڈ پڑتی ہے، بس ہمارے اعمال میں اس کی کوئی جھلک نظر نہیں آتی۔
 

رضا

معطل
قبر میں جسم کا صحیح و سالم ہونا بھی نیک اعمال کی نشاندہی ہے۔برے عقیدے اور برے اعمال والوں کے جسم صحیح تھوڑی رہتے ہیں۔قبر تو دور کی بات موت کے وقت ہی ان کی عجیب حالت ہوتی ہے۔
ان کا حال یہ ہے کہ۔۔۔
یہ میّت ہے کسی بے ادب کی،رحم کھانے کے قابل نہیں ہے
ان پہ ہے لعنت خدا کی ، منہ دکھانے کے قابل نہیں ہے​
کافر کو قبر میں عذاب ہوتا ہے۔ان کو تو ایک طرف کردیں۔ان کے اعمال کتنے ہی اچھے ہوں۔کوئی فائدہ نہ دیں گے۔کہ وہ اللہ تعالی ہی کو نہیں مانتے۔حالانکہ کافر بھی اللہ تعالی کو پہنچانتا ہے۔عالم ارواح میں بول کے آیا کہ قالوبلی۔۔کہ تو ہے ہمارا رب ہے۔اب یہاں آکے مکر رہا ہے۔قرآن پاک میں شرک کو ظلم عظیم کہا گیا ہے۔اپنا تو شریک بنانا کسی کو گوارا نہیں کرتا اور اللہ کے ساتھ شریک ٹھہراتا ہے۔
تو کیا جو پیدا کرے اور جو پیدا نہ کرے۔برابر ہوجائيں گے؟؟؟
پھر رہ گئے مسلمان ۔۔۔اب جو گنہگار ہے ان کو ان کے گناہوں کے سبب ‏عذاب ہوتا ہے۔یہ اللہ تعالی کی مشیت ہے چاہے تو کسی کی دعا کے صدقے یا اس کے کسی نیک عمل کے صدقے اس کے گناہ معاف فرما دے۔
سارے کے سارے مسلمان کیا گہنگار ہیں؟؟ معاذاللہ۔۔۔نیک بھی تو ہیں نا! جس کا ظہور بعض اوقات ہوبھی جاتا ہے۔اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔انبیاء،صحابہ،اور اولیاء کرام کے ایسے بہت سے واقعات ہیں کہ کسی وجہ سے قبر کشائی کی گئی تو ان کا جسم بالکل صحیح سلامت برآمد ہوا۔
اللہ عزوجل کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔
 

رضا

معطل
جس کا ظہور بعض اوقات ہوبھی جاتا ہے۔اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔انبیاء،صحابہ،اور اولیاء کرام کے ایسے بہت سے واقعات ہیں کہ کسی وجہ سے قبر کشائی کی گئی تو ان کا جسم بالکل صحیح سلامت برآمد ہوا۔
اللہ عزوجل کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔
قبر کھل گئی۔۔
مذہب اسلام کی حقانیت پر مبنی عاشقان رسول کی قبریں کھلنے کے ایمان افروز واقعات
 

رضا

معطل
اللہ تعالی نے اپنے نیک بندوں کو پوشیدہ رکھا۔اس کا یہ مطلب نہیں کہ اب مسلمانوں میں کوئی نیک(اچھے اعمال والا) ہی نہیں۔جیسے کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالی نے تین چیزوں کو تین چیزوں میں پوشیدہ رکھا ہے۔
1۔اپنی رضا کو اپنی اطاعت میں
2۔اپنی ناراضگی کو نافرمانی میں اور
3۔اپنے اولیا کو اپنے بندوں میں پوشیدہ رکھا ہے۔
 
ان تمام واقعات سے کیا مقصد حاصل ہوتا ہے؟ کیا ایمان ترو تازہ ہوتا ہے ؟ کیا ایمان لانے کے لئے قبروں کی ضرورت ہے؟ میرا خیاا تھا کہ ایمان لانا ان دیکھی چیزوں پر ایمان لانا ہے اور اس کے لئے کسی گوہی کی ضرورت نہیں ۔

تو مجھے اپنا سوال دہرانے کی اجازت دیجئے کہ
ان تمام واقعات سے کیا مقصد حاصل ہوتا ہے؟ کیا مقصد حاصل ہوگا ؟‌ کیا مقصد حاصل ہو چکا ہے ؟ِ اور کیا مقصد حاصٌل ہو رہا ہے؟ مسلمان کو ایمان لانے کے لئے کیا قبروں کی ضرورت ہے؟ کچھ اس پر روشنی ڈالئیے تو عنایت ہوگی۔

والسلام
ان تمام واقعات سے کیا مقصد حاصل ہوتا ہے؟
 

arifkarim

معطل
بالکل، رضا؛ آپ نے جو قبور کے ہزاروں سال کے بعد بھی لا قدرتی طور پر ترو تازہ رہنے کے واقعات بیان کئے ہیں۔ یقینا یہ سچ ہو سکتے ہیں۔ لیکن کیا آپ کسی ایسی میت کی کوئی تصویر پوسٹ کر سکتے، تاکہ سب کو یقین آسکے؟؟؟ ظاہر ہے جہاں اتنے واقعات ہوں وہاں کم از کم ایک فوٹو بھی ہونی چاہئے!
آپ ہر جگہ احادیث کا حوالہ دیتے ہیں۔ یہاں میں بھی ایک حدیث لکھ دیتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں ہے سنی سنائی بات خود دیکھنے کی طرح۔ اسلئے آپ کا یہ کہنا کہ اتنے لوگوں نے دیکھا اسلئے واقعہ سچا ہے کافی نہ ہوگا! یہ سب واقعات کشفا بھی ہو سکتے ہیں اور کوئی بھی صاحب عقل انہیں مادی طور پر تسلیم نہیں کرے گا کہ ایک مردے میں سے ہزاروں سال بعد بھی خون رس رہا ہے!!!!!!!! آخر یہ کیسے ممکن ہے؟؟؟ ہم کیوں‌اسلام پر پریوں کی کہانیوں کی طرح‌ایمان لاتے ہیں؟
اور ایک بات یہ سمجھ نہیں آئی کے قبور پر ماحول کا اثر کیوں ہے۔ بارش ہوتی ہے تو بڑے بڑے اولیاء کی قبور بیٹھ جاتی ہیں؟؟؟ نمی اور دوسری ماحلویاتی تبدیلیوں کا اثر ان نیک لوگوں کی قبور پر پڑتا ہے۔ مگر کیوں؟؟؟ اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ ان سب کی میتوں کی حفاظت کا اگر خدا تعالی نے ذمہ لیا ہے تو یہ اولیا کرام کیوں عام زندہ انسانوں کے خوابوں میں آکر انکی نعشوں کو منتقل کرنے کا کہتے ہیں۔ جو خدا ان میتوں کی گلنے سڑنے سے حفاظت کر سکتا ہے، ظاہر ہے وہ انکو ماحولیاتی تبدیلیوں سے بھی معجزاتی طور پر بچا سکتا ہے۔ پھر میتوں کی منتقلی کیلئے انسانوں کی مدد کیوں درکار ہے؟؟؟
اور دوسرا یہ کہ دعوت اسلامی والوں ہی کی قبریں کیوں بار بار کھولنے کی زحمت پیش آتی ہے؟؟؟
میں نے بہت عرصہ قبل ایک واقعہ پڑھا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی زنگی نامی سپہ سالار کو خواب میں آکر یہ بتلایا تھا کہ دو یہودی آپ کی قبر مبارک کو خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ اور پھر اس سازش کو اسی سپہ سالار نے ختم کیا۔ یہاں بھی یہ بات سوچنے کے قابل ہے کہ سرور دو عالم جن کی خاطر یہ جہاں بنائے گئے، کیلئے کیا محظ خدا تعالی کافی نہیں تھا اس سازش کو روکنے کیلئے؟؟؟؟ ان کاموں کیلئے انسانوں کی کیوں ضرورت ہوتی۔ یہ وہ عجیب و غریبب سوال ہیں جنکے بارے میں میں‌آج تک نہ سمجھ سکا :(
 

دوست

محفلین
اللہ نے تو قرآن کی بھی حفاظت کا ذمہ لیا ہے تو ہم اسے حفظ کیوں کرتے ہیں؟ کیا اس کے لیے بھی اللہ ہی کافی نہ تھا؟ :cool:
 

دوست

محفلین
بات ہے ایک طریقہ کار کی۔ یہ دنیا بھی اسی کی پیدا کردہ ہے اور یہ بندے بھی۔ اور ان بندوں کی حرکات بھی اسی کے اذن کی محتاج ہیں۔ چناچہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مسلمان حاکم کی خواب میں آکر سازش سے پردہ اٹھاتے ہیں‌ تو بے شک یہ اللہ ہی کی طرف سے ہے اور بے شک اللہ اپنے نبی کے لیے کافی ہے۔
 

arifkarim

معطل
اللہ نے تو قرآن کی بھی حفاظت کا ذمہ لیا ہے تو ہم اسے حفظ کیوں کرتے ہیں؟ کیا اس کے لیے بھی اللہ ہی کافی نہ تھا؟ :cool:

قرآن پاک تمام بنی نو انسان کیلئے ہے۔ اسکو حفظ کرنا ہمارے فائدے کیلئے۔ مردوں کی منتقلی کا ہمیں کیا فائدہ؟
 

arifkarim

معطل
بات ہے ایک طریقہ کار کی۔ یہ دنیا بھی اسی کی پیدا کردہ ہے اور یہ بندے بھی۔ اور ان بندوں کی حرکات بھی اسی کے اذن کی محتاج ہیں۔ چناچہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مسلمان حاکم کی خواب میں آکر سازش سے پردہ اٹھاتے ہیں‌ تو بے شک یہ اللہ ہی کی طرف سے ہے اور بے شک اللہ اپنے نبی کے لیے کافی ہے۔

آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کا واقعہ تو پھر کچھ سچ پر مبنی لگتا ہے کہ خدا تعالی نے یہودیوں کی ایک بہت بڑی سازش کا پردہ فاش کیا، مگر آج کل کے زمانے میں گڑھے مردے اکھیڑنے کے جو واقعات رضا صاحب نے پوسٹ کیے ہیں۔ ان میں کس قدر سچ ہو سکتا ہے؟
 

رضا

معطل
فاروق بھائی اور ‏عارف کریم بھائی!!!
میں یہاں کوئي بحث کرنے نہیں آیا۔۔
قرآن میں کہاں لکھا ہے کہ اگر تمہارے ساتھ اچھا واقعہ پیش آئے تو اسے دوسروں سے شئیر نہ کرو؟؟؟
سنی سنائی بات!!! یہ حال ہی کا واقعہ ہے۔(17مئی2008ء اخبار نوائے وقت میں شائع ہوا)اگر آپ اس کی تحقیق کرنا چاہتے ہیں۔تو آپ نوائے وقت کے دفتر چلے جائیں۔وہاں سے میرپور خاص کے اکرم قادری مرحوم کا پتا لیکر وہاں کے لوگوں سے تصدیق کرلیں۔اور جن مسلمان نے یہ واقعہ دیکھا۔ان سے حلفیہ بیان لے لیں۔دو گواہ کافی ہیں اور پھر حلفیہ بیان۔پھر تو آپ پہ واجب ہوجائے گا کہ اس سچ مانیں۔ہاں اگر کسی نے جھوٹا بیان دیا تو اس کا گناہ اس کے سر ہے۔آپ کو بہرحال ایک مسلمان کے حلفیہ بیان کو سچ ماننا ہی پڑے گا۔
یہ معاملات اہل حق کے ساتھ پیش آتے رہتے ہیں۔
آپ کو قرآن پہ یقین نہیں ہے۔
سورہ بقرہ،آیت نمبر154
154.gif

ترجمہء کنزالایمان:اور جو خدا کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ نہ کہو (ف۲۸۰) بلکہ وہ زندہ ہیں ہاں تمہیں خبر نہیں (ف۲۸۱)
تفیسر خزائن العرفان:281-موت کے بعد ہی اللّٰہ تعالیٰ شہداء کو حیات عطا فرماتا ہے ان کی ا رواح پر رزق پیش کئے جاتے ہیں انہیں راحتیں دی جاتی ہیں ان کے عمل جاری رہتے ہیں اجرو ثواب بڑھتا رہتا ہے حدیث شریف میں ہے کہ شہداء کی روحیں سبز پرندوں کے قالب میں جنت کی سیر کرتی اور وہاں کے میوے اور نعمتیں کھاتی ہیں مسئلہ: اللّٰہ تعالیٰ کے فرمانبردار بندوں کو قبر میں جنتی نعمتیں ملتی ہیں شہید وہ مسلمان مکلف ظاہر ہے جو تیز ہتھیار سے ظلماً مارا گیا ہو اور اس کے قتل سے مال بھی واجب نہ ہوا ہو یا معرکہ جنگ میں مردہ یا زخمی پایا گیا اور اس نے کچھ آسائش نہ پائی اس پر دنیا میں یہ احکام ہیں کہ نہ اس کو غسل دیا جائے نہ کفن اپنے کپڑوں میں ہی رکھا جائے اسی طرح اس پر نماز پڑھی جائے اسی حالت میں دفن کیا جائے آخرت میں شہید کا بڑا رتبہ ہے بعض شہداء وہ ہیں کہ ان پر دنیا کے یہ احکام تو جاری نہیں ہوتے لیکن آخرت میں ان کے لئے شہادت کا درجہ ہے جیسے ڈوب کر یا جل کر یا دیوار کے نیچے دب کر مرنے والا،طلب علم، سفر حج غرض راہ خدا میں مرنے والا اور نفاس میں مرنے والی عورت اور پیٹ کے مرض اور طاعون اور ذات الجنب اور سل میں اور جمعہ کے روز مرنے والے وغیرہ ۔
سورہ ال عمران،آیت نمبر169
169.gif

ترجمہء کنزالایمان:اور جو اللّٰہ کی راہ میں مارے گئے (ف۳۳۲)ہرگز انہیں مردہ نہ خیال کرنا بلکہ وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں روزی پاتے ہیں(ف۳۳۳)
تفیسر خزائن العرفان:233-اور زندوں کی طرح کھاتے پیتے عیش کرتے ہیں۔ سیاق آیت اس پر دلالت کرتا ہے کہ حیات روح و جسم دونوں کے لئے ہے علماء نے فرمایا کہ شہداء کے جسم قبروں میںمحفوظ رہتے ہیں مٹی ان کو نقصان نہیں پہنچاتی اور زمانہ صحابہ میں اور اس کے بعد بکثرت معائنہ ہوا ہے کہ اگر کبھی شہداء کی قبریں کھل گئیں تو انکے جسم تر و تازہ پائے گا۔(خازن وغیرہ)

یہ شہید کا حال ہے جبکہ صالحین(اللہ کے ولی)شہید سے افضل ہیں۔علماء شہید سے افضل ہيں۔کہ علماء کی سیاسی شہداء کے خون تولی جائے گی۔(مفہوم حدیث)
خلق سے مسلمان،مسلمان سے شہید،شہید سے اولیا،اولیاء(صحابہ و اہلبیت درجہ بدرجہ)انبیاء،رسل،سید المرسلین صلی اللہ علیہ والہ وسلم۔

آپ مجھے کسی کافر یا بدمذہب(برے عقیدے والے) کا کوئی ایسا واقعہ بتادیں۔کہ ان کا جسم سلامت رہا ہو۔
ہاں! کافروں اور بدمذہبوں کے ایسے تو بہت سے واقعات مل جائیں گے۔
کہ بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر "فلاں" کا چہرہ نہ دکھایا گیا۔
موت سے قبل زبان لمبی ہو کر باہر نکل آئی۔۔۔
چہرہ کالا سیاہ ہوگیا۔۔
مرزا قادیانی لیٹرین میں مرا پایا گیا ۔اور دعوے نبوت کے۔۔۔

کافر تو کافر بعض فاسقوں کے ایسے واقعات ملتے ہیں جن کا موت کے وقت چہرہ خراب ہوگیا۔تحقیق کرنے پر پتا چلتا کہ وہ سود خور تھا۔۔۔ایسے بے شمار واقعات امام غزالی علیہ رحمہ،امام جلال الدین سیوطی شافعی،حضرت سیدنا عبدالرحمن صفوری(اتنے تنقیدی ذہن کے بزرگ تھے کہ انہون نے تو صحاح ستہ کی بعض حدیثوں پر تنقید کی ہے۔) ان کی ایک کتاب سے ایک واقعہ ایسا ملتا ہے کہ ایک مرنے والے کسی کو خواب میں آکر کہتی ہے کہ مجھے فلانی کی خبر کے پاس دفن ہونے سے روکو۔۔۔
تو جب یہ اتنے تنقیدی ذہن کے بزرگ ہونے کے باوجود اس بات کو صحیح سمجھتے ہیں اور ایسے واقعات کا امام غزالی کا اپنی کتب میں نقل فرمانا کسی اچھے مقصد کے تحت ہی ہوگا اور ظاہری بات ہے جائز ہی ہوگا۔
اس طرح کے واقعات سے نیک اعمال کی ترغیب ملتی ہے۔اور بعض کفار مسلمان ہوتے دیکھے۔
اور بزرگوں کی تو کیا شان ہے۔۔۔امام محمد علیہ رحمہ کے بارے میں مشہور کے کہ آپ اتنے خوبصورت ہوتے تھے کہ کئی کافروں نے آپ کو دیکھتے ہی کلمہ پڑھ لیا۔کہ جب چھوٹا محمد اتنا خوبصورت ہے۔تو محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا عالم کیا ہوگا۔
ہر کوئی فدا ہے بن دیکھے دیدار کا عالم کیا ہوگا

حسن یوسف پہ کٹیں مصر میں انگشت زناں
سر کٹاتے ہیں تیرے نام پہ مردان عرب​
ادھر کیا ہے ؟؟؟
حسن یوسف ہے۔فقط ایک دفعہ کٹیں۔مصر میں ۔۔مصر ویسے ہی حسن و عشق کے معاملات میں مشہور ہے۔اور کیا کٹیں ؟؟ انگشت زناں۔عورتوں نے انگلیاں کاٹی۔
اور ادھر؟؟؟
انگلیاں نہیں سر ہيں۔۔فقط ایک دفعہ نہیں کٹاتے ہیں۔۔حسن نہیں صرف نام پہ۔۔۔پھر مرد اور وہ بھی عرب کے جن کی سختی مشہور ہے۔
کروں تیرے نام پہ جاں فدا نہ بس ایک جاں دوجہاں فدا
دو جہاں سے بھی نہیں جی بھرا کروں کیا کروڑوں جہاں نہیں۔​
فاروق بھائي،عارف کریم بھائی!!!
بعض معاملات عقل سے نہیں دل سے تعلق رکھتے ہیں۔(اور یہ تو عقلا بھی محال نہیں) یعنی ایسے بھی واقعات ہیں جو آپ کو شاید سمجھ ہی نہ آئيں۔کیونکہ
عقل کو تنقید سے فرصت نہیں
عشق پہ اعمال کی بنیاد رکھ​

اتنا ہی عرض کروں گا۔عقلمنداں راہ اشارہ کافی است
جس نے نہیں ماننا اس نے نہیں ماننا کیونکہ ان کے دلوں میں مہریں لگا دی گئیں ہیں۔کہ کچھ سنتے دیکھتے نہیں۔بھلے فرشتے آسمانوں سے اتر کر ان کو کہیں پھر بھی نہ مانیں۔۔۔
وما توفیقی الا باللہ
جس کو اللہ توفیق دے۔
 

arifkarim

معطل
رضا آپ نے اچھا کیا کہ میت کی تصویر پوسٹ کر دی!!!
آپ نے کہا کہ کسی دوسرے مزہب سے میت کی حفاظت کوئی مثال پیش کروں تو آپ کی اطلاع کی عرض ہے کہ عیسائیت کی تاریخ میں بھی اس قسم کے واقعت پیش آچکے ہیں کہ شہدا کی میتوں کو مٹی نے چھوا تک نہیں۔ سب سے مشہور واقعہ ناروے کے بادشاہ سینٹ‌ اولاف دوم کا ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Olaf_II_of_Norway
http://en.wikipedia.org/wiki/Battle_of_Stiklestad

یہ واقعہ سٹیکل اسٹاد کی جنگ میں پیش آیا، 1030 عیسیوی میں۔ اولاف نے مرنے سے پہلے خواب میں دیکھا تھا کہ وہ جنت کی سیڑیوں پر چڑھ رہا ہے۔ اور پھر اسی جنگ میں اسکی شہادت ہوئی اور اسے دفنا دیا گیا۔ ایک سال بعد جب کسی وجہ سے اسکی میت دوبارہ کھودی گئی تو پتہ چلا کہ وہ بالکل صحیح سالم ہے اور یہ ہی نہیں بلک ایک سال بعد بھی اس کے بال اور ناخن بھی بڑھتے رہے! اس واقعہ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح‌ پاپائے روم تک جا پہنچی، جسنے اولاف کو سینٹ کا خطاب دیا۔۔۔۔۔۔
کیا یہ واقعہ من گھڑت ہے؟ کیا یہ عجیب نہیں کہ اس قسم کے سینکڑوں واقعات ہمارے بزرگان اسلام کیساتھ بھی پیش آتے رہیں؟ پس ثابت ہوا کہ اسلام سے باہر بھی اس قسم کے معجزانہ واقعات پیش آسکتے ہیں۔ خدا کی مرضی ہے کہ جسکو جو چاہے انعام عطا کرے۔ اسلئے ہمارا یہ کہنا کہ ہم مسلمان ہی سب سے افضل ہیں اور باقی سب کمتر یا لا علم ہیں اور وہ مسلمان ہوئے بغیر خدا تعالی کی طرف سے روحانی پھل ہر گز نہیں پا سکتے، انتہائی غلط ہوگا!
 
صاحب میرا سوال کچھ اور تھا اور اس کو جواب کچھ اور ہے۔ میرا سوال پھر پڑھ لیجئے اور اس کا جواب عنایت فرما دیجئے۔
 
رضا آپ نے اچھا کیا کہ میت کی تصویر پوسٹ کر دی!!!
آپ نے کہا کہ کسی دوسرے مزہب سے میت کی حفاظت کوئی مثال پیش کروں تو آپ کی اطلاع کی عرض ہے کہ عیسائیت کی تاریخ میں بھی اس قسم کے واقعت پیش آچکے ہیں کہ شہدا کی میتوں کو مٹی نے چھوا تک نہیں۔ سب سے مشہور واقعہ ناروے کے بادشاہ سینٹ‌ اولاف دوم کا ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Olaf_II_of_Norway
http://en.wikipedia.org/wiki/Battle_of_Stiklestad

یہ واقعہ سٹیکل اسٹاد کی جنگ میں پیش آیا، 1030 عیسیوی میں۔ اولاف نے مرنے سے پہلے خواب میں دیکھا تھا کہ وہ جنت کی سیڑیوں پر چڑھ رہا ہے۔ اور پھر اسی جنگ میں اسکی شہادت ہوئی اور اسے دفنا دیا گیا۔ ایک سال بعد جب کسی وجہ سے اسکی میت دوبارہ کھودی گئی تو پتہ چلا کہ وہ بالکل صحیح سالم ہے اور یہ ہی نہیں بلک ایک سال بعد بھی اس کے بال اور ناخن بھی بڑھتے رہے! اس واقعہ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح‌ پاپائے روم تک جا پہنچی، جسنے اولاف کو سینٹ کا خطاب دیا۔۔۔۔۔۔
کیا یہ واقعہ من گھڑت ہے؟ کیا یہ عجیب نہیں کہ اس قسم کے سینکڑوں واقعات ہمارے بزرگان اسلام کیساتھ بھی پیش آتے رہیں؟ پس ثابت ہوا کہ اسلام سے باہر بھی اس قسم کے معجزانہ واقعات پیش آسکتے ہیں۔ خدا کی مرضی ہے کہ جسکو جو چاہے انعام عطا کرے۔ اسلئے ہمارا یہ کہنا کہ ہم مسلمان ہی سب سے افضل ہیں اور باقی سب کمتر یا لا علم ہیں اور وہ مسلمان ہوئے بغیر خدا تعالی کی طرف سے روحانی پھل ہر گز نہیں پا سکتے، انتہائی غلط ہوگا!

امید ہے آپ کے پاس تصویر تو ہو گی۔ کیونکہ وکی پیڈیا مانا کہ ایک زبردست لائبریری ہے لیکن اس کے مدیران اور لکھاری ہم اور آپ ہی میں سے ہیں۔ میں آج وہاں عارف کریم کی شان میں لمبا چھوڑا آرٹیکل لکھ دوں تو وہ تو وہاں موجود ہی ہو گا اور لوگ اس طرح اس کے حوالے بھی دیں گے۔ وکیپیڈیا اپنی جان چھڑانے کے لئے صرف اتنا ہی لکھ دے گا

This article does not cite any references or sources. (February 2008
Please help improve this article by adding citations to reliable sources. Unverifiable material may be challenged and removed.

دوسرا ہم لوگ اس مراسلے کو ایک انسپائریشن کے طور پر کیوں نہیں لیتے۔ کہ جب ہم ایسے واقعات سنیں تو ہم بھی یہ دعا کریں کہ اے اللہ ہم کو ویسا بنا دے جیسا آپ اور آپ کا حبیب خضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ و الہ وسلم چاہتے ہیں۔ اور ہم کو ایسے اعمال کرنے کی توفیق دے جن کی بنا پر تیرے ان نیک بندوں کی بخشش ہوئی۔ ( آمین )۔

یہ تو میرا اللہ ہے جو بار بار اپنی جھلک دکھلا کر ہم کو جگا رہا ہے۔ کبھی وہ اپنے کسی نیک بندے کی قبر کو کھلوا کر اپنے انعامات کی ہلکی سی جھلک دکھلاتا ہے ، تو کبھی سونامی اور زلزلوں کی صورت میں قدرتی آفات کو مسلط کر کے انسان کو یاد دلاتا ہے کہ بندے تیرا ایک رب بھی ہے۔ کبھی ملبے کے اندر سے تقریبا دو ماہ کے بعد کسی انسان کو زندہ نکال کر تو کبھی کسی راہ چلتے صحت مند نوجوان کی روح قبض کر کے، کبھی یہ انسانوں کو مچھلی کی سمندر پر پرواز دکھلاتا ہے تو کبھی یہ کسی جانور کے ہاتھوں اس کے مالک کی جان بچوا دیتا ہے۔ ان تمام واقعات میں نشانیاں ہیں جن پر غور و فکر کرنے کی اللہ عزوجل دعوت دے رہے ہیں۔

بہت سے واقعات ایسے رونما ہوتے ہیں جن پر انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے دماغ تسلیم نہیں کرتا لیکن وہ واقعات تو رونما ہوئے، ابھ ہم چاہیں تو ان کواپنے لئے رہنمائی کا زریعہ بنائیں یا چاہے بحث میں ان واقعات کا پوسٹ مارٹم کر دیں یہ تو ہماری صوابدید ہے۔ اللہ تعالٰی ہم کو بار ہا اپنی دکھائی جانے والی نشانیوں سے سبق لینے اور ان کے مثبت پہلو دیکھنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)



اے اللہ اگر اس مراسلے میں میں میری کم عقلی کے سبب میں کچھ غلط لکھ گیا ہوں تو میری غلطی کو درگزر فرما اور میری تصحیح فرما تآکہ میں یہ غلطی دوبارہ دہرا نہ سکوں (آمین)
 

رضا

معطل
ازعارف کریم:1-کیا یہ واقعہ من گھڑت ہے؟ کیا یہ عجیب نہیں کہ اس قسم کے سینکڑوں واقعات ہمارے بزرگان اسلام کیساتھ بھی پیش آتے رہیں؟2- پس ثابت ہوا کہ اسلام سے باہر بھی اس قسم کے معجزانہ واقعات پیش آسکتے ہیں۔ 3-خدا کی مرضی ہے کہ جسکو جو چاہے انعام عطا کرے۔ اسلئے ہمارا یہ کہنا کہ ہم مسلمان ہی سب سے افضل ہیں اور باقی سب کمتر یا لا علم ہیں اور وہ مسلمان ہوئے بغیر خدا تعالی کی طرف سے روحانی پھل ہر گز نہیں پا سکتے، انتہائی غلط ہوگا!
بڑی ہمدردی ہے "اپنوں" سے ۔میری پوسٹ پہ تو آپ گھڑے مردے اکھاڑے اور ادھر آپ نے بڑی جلدی یقین کرلیا۔۔۔اگر میں کہوں کہ من گھڑت ہے تو آپ کے پاس اس کی تصدیق کا کیا ثبوت ہے؟
2-پس ثابت ہوا۔۔۔یہ منطق آپ ہی کو مبارک ہو۔اگر کوئی کافر اپنے منہ سے آگ نکال کے ہمیں دکھائے یا ہوا میں اڑ کر دکھائے تو کیا ہم اس کو سجدہ کرنا شروع کردیں؟؟؟اور اس کو خدا ماننا شروع کردیں؟؟؟ الامان والحفیظ۔۔۔
اور دجال کے بارے میں‌ آپ کیا فرماتے ہیں جو خدائی کا دعوی کرے،چالیس دن میں‌پوری زمین کا چکر لگائے گا سوائے مکہ و مدینہ کے۔
دجال کیا کیا کارنامے دکھائے گا۔۔۔
dajjalwm2.gif

p12.gif

p13.gif

میت کا واقعہ آپ نے پیش کیا۔ اب کیا پتا وہ مسلمان ہو کے مرا ہو۔۔۔
پھر کافر سے اگر کوئی خرق عادت بات(جو عقلا محال ہو) ہو تو اس کا معجزہ نہیں استدراج کہتے ہیں۔
جو شریعت کا پابند نہیں وہ طریقت کے لائق نہیں۔یعنی وہ اللہ کا ولی نہیں ہوسکتا۔جب عام مسلمان کا یہ حال ہے۔تو کافر تو ہے ہی کافر۔
جی ہاں!خدا کی مرضی ہے کہ جسکو جو چاہے انعام عطا کرے۔کافر کو مسلمان کرکے۔لیکن ایسا نہیں ہوسکتا کہ کوئی عیسائی حضرت عیسی کو اللہ کا بیٹا کہے اور اللہ اس کو انعام سے نوازے۔۔۔اس کو تو جہنم کی آگ سے نوازا جائے گا۔
ایسا عقیدہ رکھنا تو قرآن سے متضاد ہوجائے گا۔
کہ اللہ اہل باطل کو انعام سے نوازے گا۔جبکہ اللہ تعالی نے فرمادیا ہے۔
6.gif

راستہ ان کا جن پر تو نے احسان کیا (انعام کیا)
یعنی مسلمان
اور یہود و نصاری کے بارے میں فرمایا۔۔۔
7.gif

نہ ان کا جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔
تفسیر خزائن العرفان: ''صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْھِمْ '' جملہ اُولٰی کی تفسیر ہے کہ صراطِ مستقیم سے طریقِ مسلمین مراد ہے ، اس سے بہت سے مسائل حل ہوتے ہیں کہ جن امور پر بزرگانِ دین کا عمل رہا ہو وہ صراطِ مستقیم میں داخل ہے ۔ '' غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْنَ '' اس میں ہدایت ہے کہ مسئلہ طالبِ حق کو دشمنانِ خدا سے اجتناب اور ان کے راہ و رسم ، وضع و اطوار سے پرہیز لازم ہے ۔ ترمذی کی روایت ہے کہ '' مَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ '' سے یہود اور '' ضَآلِّیْنَ '' سے نصاریٰ مراد ہیں ۔
آپ اس بات سے توبہ فرما لیں۔توبہ کرنے میں کوئي سائیڈ ایفیکٹ نہیں اور ویسے بھی توبہ کرتے رہنا چاہیے۔
جیسے۔
یااللہ اگر یہ کلمہ کفر ہے تو میں اس سے توبہ کرتا ہوں۔(پھر کلمہ پڑھ لیں۔)
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں محمد (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں۔
 

arifkarim

معطل
رضا میں غیر مسلموں کی کوئی حمایت نہیں کر رہا۔ آپنے جو پچھلی پوسٹ میں کہا تھا کہ کسی غیر مزہب سے ایسا کوئی واقعہ پیش کرو، سو میں نے کر دیا۔ یہ واقعہ صرف وکی پیڈیا پر ہی نہیں بلکہ عیسائیٹ کی تاریخ کی متعدد کتابوں‌ میں درج ہے۔ اس واقعہ کو پیش کرنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ بسا اوقات معجزات دوسرے مذاہب میں بھی رونما ہو جاتے ہیں، مگر اسکا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہ مذاہب دین اسلام کے مقابلے میں افضل ہو گئے۔ اسلام دین فطرت ہے اور قیامت تک کے انسانوں کیلئے ہے، جبکہ باقی مذاہب ایک خاص قوم اور ایک خاص مدت تک کیلئے اتارے گئے تھے!

دوسرا آپ نے یہاں دجال کا ذکر چھیڑ دیا۔ کیا آپ بھی دجال کے بارے میں ان احادیث پر لفظ با لفظ‌ ایمان لاتے ہیں؟؟؟ قرآن کریم کی آیات کی تو آپ لوگ بڑی بڑی تشریحات کرتے ہیں‌ مگر جب بات آتی ہے احادیث کی تو حرفیہ طور پر اس پر ایمان لاتے ہیں!!!
دجال سے مراد آجکل کی نصرانی قوتیں ہیں، یعنی مغربی دنیا (یورپ اور امریکہ( ،جن کیساتھ یہود کی فوجیں یعنی اسرائیل ہے۔ ذرا اس حدیث کو تشبیحا لے لیں۔
یعنی آجکل کے زمانہ میں دنیا کی وصاطت سمٹ کر ایک گلوبل ولج بن گئی ہے۔ تیز رفتار ذرائع سفر: گاڑی، ہوائی جہاز اور خلائی راکٹس کی مدد سے سالوں کے سفر مہینوں، مہینوں کے سفر دنوں اور دنوں کے سفر گھنٹوں میں ہو رہے ہیں۔۔۔۔ آجکل امریکہ اور یورپ یعنی دجال نے خدائیت کا دعوی کیا ہوا ہے اور ہمارے پیارے خدا اور پیارے نبی اور ہماری پیاری اور مقدس کتاب قرآن کا کتنا بے دریغ طریقے سے مزاق اور تمسخر اڑاتے ہیں۔ یہ سب کچھ آجکل میڈیا میں ہم سب مسلمانوں کو نظر آرہا ہے، مگر ہم پھر بھی ابھی تک حرفی دجال کے ظاہر ہونے کا انتظار کر رہے ہیں :grin:
اور پھر ی یہی وہ وقت ہے جس میں مسیح و عیسی کا نزول ہونا ہے۔ مسیح و عیسی ملکر صلیب کو توڑیں‌ گے۔۔۔ مگر کیوں؟ صلیب اور عیسائیت تو خود حضرت عیسی کا مذہب عیسائیت ہے۔ کیا آپ خود اپنے ہی مذہب کے لوگوں کو ہلاک کریں گے؟؟؟
اور کیا پھر اس زمانے کے مسلمان ،جو کہ اہل کتاب ہیں، حضرت عیسی علیہ السلام پر دوبارہ ایمان لائیں گے، جبکہ وہ تو پہلے ہی سب نبیوں کے سردار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لا چکے ہیں۔ اور جب حضرت عیسی دوبارہ نازل ہونگے تو آپ کس کی تعلیمات کی تبلیغ کریں گے؟ کیا قرآن کی یا انجیل کی؟
رضا: یہ سب باتیں اتنی غیر فطری ہیں کہ دین اسلام جو کہ دین فطرت ہے ان سب کی اجازت دے ہی نہیں سکتا۔ ذرا یہ بتائیں‌کہ یہ جو حدیث میں ہے کہ مسیح ناصری خنزیر کو قتل کریں گے، اس سے کیا مراد ہے۔ کیا آپ نعوذ باللہ دنیا بھر کے تمام خنزیروں کو قتل کرنے کیلئے جنگلوں میں نکل جائیں گے؟ ذرا خدا کا خوف کرو، اور توبہ کرو اور اپنے دل کیساتھ اپنی فطری عقل بھی استعمال کرو۔۔۔۔ خدا یہ نہیں‌کہتا کہ میری تعلیمات پر پریوں کی کہانیوں طرح‌ایمان لاو!
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top