باذوق
محفلین
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اسلام کے کیا معنی ؟
اسلام کے کیا معنی ؟
اگر ہم چاہتے ہیں کہ ...
جن گمبھیر مسائل میں ہم گھرے ہوئے ہیں ، ان سے ہمیں نجات ملے ، ہماری مشکلات ختم ہوں ...
اللہ تعالیٰ ہم سے راضی ہو جائے اور عہد شکنی اور اسلام سے انحراف کی سزا سے ہم بچ جائیں ...
تو اس کا صرف ایک ہی راستہ ہے ، اور وہ ہے :
قرآن و سنت کی تعلیمات کے نفاذ کا !
یہ راستہ ہے اسلام کو اپنانے اور اپنی زندگیوں کو اس کے سانچے میں ڈھالنے کا ۔
محض چند عبادات کو رسوم و عادات کے طور پر ادا کر لینا ، اسلام نہیں ہے !
زندگی کے ہر شعبے میں اسلام کی ہدایات و تعلیمات اور اس کے اصول و ضوابط کو اختیار کرنا اسلام ہے ۔
جیسے قرآن نے اہل ِ ایمان سے خطاب کر کے کہا ہے :
اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤ ۔
( البقرہ : ٢٠٨ )
جن لوگوں نے کہا کہ ، ہمارا رب اللہ ہے ، پھر وہ اس پر ڈٹ گئے ۔ ان پر فرشتے نازل ہوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تم کچھ بھی اندیشہ اور غم نہ کرو (بلکہ) اس جنت کی بشارت سن لو جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے ۔
(سورۃ : حٰم السجدۃ ، آیت:٣٠)
اس آیت میں اُن لوگوں کی طرف اشارہ ہے جو سخت سے سخت حالات میں بھی ایمان و توحید پر قائم رہے ، اس سے انحراف نہیں کیا۔
یعنی صرف ایک اللہ ہی کی عبادت و اطاعت کی۔
سفیان بن عبداللہ (رضی اللہ عنہ) روایت کرتے ہیں :
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ مجھے ایسی بات بتلا دیں کہ آپ کے بعد کسی سے مجھے کچھ پوچھنے کی ضرورت نہ رہے ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا :
کہو کہ '' میں اللہ پر ایمان لایا '' اور اس پر ڈٹ جاؤ !!
( صحیح مسلم ، کتاب الایمان ، باب : جامع اوصاف الاسلام )
اسلام کے معنی ہی ، خود سپردگی ، اللہ کے حکم کے آگے سر جھکا دینا اور اپنے آپ کو اللہ کے سپرد کر دینا ہے۔
اس میں من مانی کارروائیوں کی اجازت نہیں ہے ، اس لیے کہ اللہ نے ایسے لوگوں کے لیے اپنے پیغمبر (صلی اللہ علیہ وسلم) سے خطاب کر کے بڑی سخت وعید بیان فرمائی ہے :
بھلا جس شخص نے اپنی خواہش نفس کو اپنا معبود بنا لیا ، کیا ( اے پیغمبر ! ) آپ اس کے وکیل ہیں ؟
( الفرقان : ٤٣)
یعنی کیا آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) اسے اللہ کی گرفت سے چھڑا سکتے ہیں ؟
اسی طرح اسلام میں غیروں کی نقالی بھی نہیں ہے۔ اس لیے کہ ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :
'' جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی ، وہ انہیں میں سے ہے ۔ ''
( سنن ابي داؤد ، كتاب اللباس ، باب في لبس الشهرة ، رقم الحدیث : ٤٠٣٣)