جزاک اللہفبای آلا ء ربکما تکذبن ۔ !!
سبحان اللہ کتنی خوب صورت مسجد ہے !
ملاکا ، ملائشیا کی خوبصورت مسجد جو سطح سمندرپر بنائی گئی ہے
پرتگیز، ڈچ اور انگریز کے قبضہ کے باوجود اخرکار ملاکا مسلمانوں کاہی رہا۔
انناس کی طرح کا پھل لگ رہا ہے۔ الطاف شیخ کے سفر نامےمیں پڑھا تھا اس کےبارے میں۔بدبو تو نہیں
البتہ کچھ مختلف بو ہوتی ہے
ملائی ہی نہیں پوری دنیا شوق سے کھاتی ہے
سر جی ! کٹھل بھی پھل ہی ہے، دنیا کا سب سے بڑا پھل۔ لیکن یہ دوریان سے اس طرح مختلف ہے کہ اس کے اندر چھوٹے چھوٹے بہت سارے پھل ہوتے ہیں۔ اس پھل کو بھی کھاتے ہیں اور اس کے اندر کے بڑے بڑے بیج کو بھی بھون کر کھاتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ کٹھل کھانے کے بعد پان بالکل نہین کھانا چاہئے کہ پان سے یہ پھل دو تین گنا پھول جاتا ہے، اگر پیٹ کے اندر پھول جائے تو موت تک ہوجاتی ہے، اگر کھانے مین صرف کٹھل پیٹ بھر کے کھائے ہوں تو۔ بنگال مین سستا ہونے کے سبب اکثر مزدور طبقہ ”لنچ“ میں اسی سے گذارا کرتا ہے۔ ثابت کٹھل، کٹے ہوئے کٹھل اور اندر سے نکلے ہوئے ”مِنی کٹھل“ کی تصاویر ملاحظہ کیجئے۔جی نہیں
کٹھل سبزی ہے
دوریان پھل ہے۔ بہت مزے کا پر ذرا بو ذرا بد ہے۔ اس لیے ہوٹل نہیں لے جاسکتے ۔ جہاز پر بھی لے جانےپر پابندی ہے
اگر کسی نے دوریان نہیں کھایا تو جنئیا ہی نہیں
سر جی اس کا ذائقہ لفظوں میں تو لکھیںلگتا ہے اپ نے دوریان نہیں چھکا ہے
کیا یہ کھلا تضاد نہیںدوریان بلاشبہ دنیا کالذیز ترین پھل ہے
البتہ پہلی مرتبہ ناک بند کرکے کھانا پڑتا ہے
کھجور کو صرف سعودی عرب سے منصوب نہیں کیا جاسکتاسعودی عرب کی تو کھجوریں لے لیں۔
دوریان کا ذائقہ الفاظ میں بیان مشکل ہےسر جی اس کا ذائقہ لفظوں میں تو لکھیں
بنگلہ دیشی (بھارت کے بعض حصوں میں بھی ملتا ہے) کٹھل کی خوشبو بہت اچھی ہوتی ہے اور اگر یہ پکا ہوا ہو تو اس کی خوشبو پورے گھر مین مہک جاتی ہے۔ اب تو یہ کراچی مین بھی اکا دکا نظر آتا ہے۔ لیکن یہ درخت کا پکا ہوا نہیں ہوتا۔ شاید کچا ہی منگواتے ہو گے۔
پہلی مرتبہ ناک بند کرکے کھانا پڑتا ہےکیا یہ کھلا تضاد نہیں
پھل وہی سب سے اچھا جو آنکھ، ناک اور زبان کو بیک وقت ”پسند“ آئے۔
ملائیشیا میں ملتی ہے
چائے کو خوب جھاگ بناتے ہیں۔ قیمت ایک رنگٹ
شربت تو نہیں بنتی
گرم ہی رہتی ہے مگر ذائقہ یقینا مختلف ہوتا ہے۔ ہر کسی کو پسند نہیں اتی
یہاں کہاں مل جاتی ہے؟ کراچی میں؟
مجھے تو عرب اور افغان کی یہی خوبی اچھی لگتی ہےہم جیسے مرچ مصالحے والی چیزیں کھانے والوں کے لیے یہ سوہانِ روح ہے۔ پھیکا۔ میں نے عرب کی جتنی چیزیں کھائی ہیں سب پھیکی لگیں مجھے۔ عرب کا کوئی ایسا کھانا بتائیں جس میں کچھ مصالحہ ہو تاکہ ٹرائی کرسکوں۔۔ شوارمہ بھی وہی اچھا ہوتا ہے جس میں مصالحہ ہندوستانی ڈلے ہوں۔۔
اپکی مرضیمل ہی جاتی ہو گی کراچی میں بھی اس میں کرنا کیا ھے چھاگ ہی بنانی ھے وہ تو گھر میں بھی بن جائے
اپکی مرضی
گھر بیٹھ کر چائیں پیں
اور ان باتوں پر آم پورا اترتا ہے۔کیا یہ کھلا تضاد نہیں
پھل وہی سب سے اچھا جو آنکھ، ناک اور زبان کو بیک وقت ”پسند“ آئے۔
کھجور کو صرف سعودی عرب سے منصوب نہیں کیا جاسکتا
اور نہ ہی یہ کہا جاسکتا ہے کہ عرب یہاں آئے تو کھجور کی پیداوار شروع ہوئی یہاں
اندرون سندھ ہڑپہ اور موہنجو دڑو میں ایسے شواہد ملتے ہیں اور یہ تہذیب پانچ ہزار سال پرانی بتائیں جاتی ہےاسکے علاوہ اگر آپ پیداوار کی بات کریں تو اس میں بھی سعودی عرب تیسرے نمبر پر آتا ہےپہلے پر مصر ، دوسرے پر ایران اور پاکستان پانچویں نمبر پر
شاید اسٹرانگ بلیک کافی کی طرح (ذائقہ نہیں بلکہ خصوصیت )۔ پہلی مرتبہ پینے والے کو عجیب عجیب سا لگتا ہے، اور جسے پینے کا مزا آجائے، وہ کبھی چھوڑتا نہیںپہلی مرتبہ ناک بند کرکے کھانا پڑتا ہے
بعد میں تو اسکی بو مدہوشی سی طاری کردیتی ہے۔
میں تو اب تک جب بھی پاندہ مال جاتا ہوں تو ایک چکر ٹراپیکل فروٹ کے سکشن کا ضرور لگاتا ہوں صرف دوریان کی مدہوش کن بو کے لیے۔