اسلحہ کنٹینرز سابق وزیر پورٹس کے دور میں آئے اور کھولے گئے- ڈی جی رینجرز

کاشفی

محفلین
کنٹینرز چوری؛ امریکی تردید کے بعد ایم کیوایم کیخلاف سازشوں کا سلسلہ بند ہوجانا چاہئے، رابطہ کمیٹی
171732-Rabatacommettee-1378466245-105-640x480.jpg

تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں پورٹ پر موجود ہوتی ہیں ایسی صورتحال میں کنٹینرز غائب کرنا کسی کے لئے بھی ممکن نہیں، بابر غوری فوٹو:ایکسپریس نیوز

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ امریکی سفارتخانے نے کراچی پورٹ سے 19 ہزار کنٹینرز کے چوری ہونے کی خبروں کی تردید کردی اب ایم کیوایم کے خلاف سازشوں اور پروپگینڈے کا سلسلہ بند کردیا جائے۔

ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پر دیگر اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے کہا کہ گزشتہ روز امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں واضح الفاظ میں کراچی پورٹ سے 19 ہزار اسلحے سے بھرے کنٹینرز کی چوری کو جھوٹ قرار دیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ کراچی پورٹ سے امریکا نے کبھی اسلحے کی ترسیل نہیں کی بلکہ وہ بندر گاہ صرف سفارتی اور فوجی سامان کے لئے استعمال کرتا ہے اور سامان کی ترسیل کےلئے کسٹم سے لائسنس یافتہ کیریر استعمال کرتا ہے۔

حیدرعباس رضوی نے کہاکہ ماضی میں جناح پور کا جعلی اور خود ساختہ نقشہ بھی پیش کیا گیا لیکن عوام نے دیکھا کہ یہ الزام لگانے والوں نے خود میڈیا پر آکر تسلیم کیا کہ یہ ایک فراڈ اور ڈرامہ تھا اس کی کوئی حقیقت نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان بہت نازک صوتحال سےگزر رہا ہے اور ملک کو سنگین مسائل اور چیلنجز کا سامنا ہے، ایسے میں ملک کو یکجہتی کی ضروت ہے، ہمیں اس قسم کے الزامات سے اجتناب کرنا چاہئے لیکن اس کے باوجود ایم کیوایم کےوجود اور مینڈیٹ کو تسلیم کرنے کے بجائے ایم کیوایم کے وجود کو مٹانے اور اس کے خلاف زہریلے پروپگینڈے کی سازشوں کا کاسلسلہ آج بھی جاری ہے۔

اس موقع پر سابق وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری نے کہا کہ جس طرح پہلے ہم پر جناح پور کا الزام لگایا گیا اس طرح اب نیٹو کنٹینرز کے چوری کا الزام لگایا گیا اور کہا گیاکہ امریکا ایم کیوایم کے ذریعے کراچی میں اسلحہ پھیلا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں پورٹ پر موجود ہوتی ہیں ایسی صورتحال میں کنٹینرز غائب کرنا کسی کے لئے بھی ممکن نہیں۔ جس نے یہ الزام لگایا اسے چاہئے کہ اب وہ قوم سےمعافی مانگے۔
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


يہ کوئ پہلا موقع نہيں ہے کہ نيٹو کنٹينرز کی چوری يا گمشدگی کے معاملے کو اس غلط نظريے کی تقويت کے ليے استعمال کيا جا رہا ہے جس کے مطابق امريکی حکومت پاکستان ميں جاری دہشت گردی کے ليے کسی بھی طريقے سے ذمہ دار ہے۔ اس ضمن ميں يہ بات قابل توجہ ہے کہ جو رائے دہندگان اس سوچ کا پرچار کرتے ہيں وہ صرف اسی وقت نيٹو کنٹينرز کی خبروں کا استعمال کرتے ہيں جب خبروں کی سرخی اور مخصوص تناظرکو ان کے موقف کو درست ثابت کرنے کے ليے استعمال کيا جا سکے۔ اس معاملے کو سمجھنے کے ليے ضروری ہے کہ ان خبروں کو ان کے درست تناظر اور تسلسل کے ساتھ ديکھا جائے۔ اسی ايشو کے حوالے سے ديگر خبريں بھی آئے دن اخباروں اور ميڈيا کی زينت بنتی رہتی ہيں جن پر نظر دوڑانے سے يہ واضح ہو جاتا ہے کہ ان چوريوں کے پيچھے اصل ذمہ دار کون ہے۔
اس ضمن ميں کچھ مثالیں

نيٹو کنٹينرز پر طالبان کا حملہ – جيو نيوز رپورٹ


http://blip.tv/geo-news-videos/nato-containers-robbed-by-taliban-geo-tv-news-4488408

مسلح افراد کا نيٹو کنٹينرز اور ٹرک پر حملہ – 3 افراد ہلاک


http://www.ndtv.com/article/world/m...tainer-trucks-in-pakistan-three-killed-377556


نيٹو کنٹينرز پر طالبان کا حملہ – 1 ہلاک (اگست 6 2012)


http://zeenews.india.com/news/south-asia/taliban-attack-nato-truck-in-pak-1-killed_791998.html


مستنگ ميں نيٹو کنٹينرز نذر آتش (جولائ 31 2013)


http://www.nation.com.pk/pakistan-n...Jul-2013/nato-container-set-ablaze-in-mastung


طالبان کی جانب سے نيٹو کنٹينرز پر حملوں کا نيا سلسلہ – پاکستان پوليس


http://edition.cnn.com/2008/WORLD/asiapcf/12/13/pakistan.violence.nato/


يہ گزشتہ چند برسوں کے دوران پيش آنے والے واقعات کے ضمن ميں محض چند مثاليں ہيں جو حتمی طور پر اس نظريے کی نفی کرتی ہيں کہ نيٹو کنٹينرز کی چوری کا معاملہ اچانک ہی سامنے آگیا اور گويا کہ يہ کوئ چونکا دينے والی خبر ہے۔ ميں نے جن سرخيوں کا حوالہ ديا ہے وہ يہ واضح کرتی ہيں کہ مسلح دہشت گروہ باقاعدہ حکمت عملی کے تحت کئ برسوں سے نيٹو کنٹينرز کو نشانہ بنا رہے ہيں۔ يقینی طور پر امريکی حکومت کو ان واقعات کے ليے ذمہ دار قرار نہيں ديا جا سکتا ہے۔

ميں نے پہلے بھی يہ بات کہی تھی کہ اس ضمن ميں امريکہ کو موردالزام قرار دينا تو ايسے ہی ہے کہ جس کی چوری ہو جائے، الٹا اسے ہی قصوروار قرار ديا جائے۔ يہ معاملہ مقامی پوليس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دائرہ اختيار میں آتا ہے۔ ہم پاکستان کے اعلی حکام کے ساتھ ايسے واقعات کی روک تھام کے ليے ہر ممکن تعاون اور باہم مشاورت کرتے رہتے ہيں۔ يہ نہيں بھولنا چاہيے کہ خود ہمارے اپنے فوجی بھی انھی دہشت گردوں اور عسکريت پسندوں کے خلاف برسر پيکار ہيں۔ اس تناظر ميں ان کنٹينرز سے اسلحے اور سازوسامان کی چوری سے ہماری کاوشوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہيں کيونکہ افغانستان ميں امريکی اور نيٹو افواج کی زندگيوں کو خطرات لاحق ہو جاتے ہيں۔

جہاں تک کراچی ميں 19،000 کنٹينرز کی گمشدگی کا معاملہ ہے تو اس حوالے سے اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے کا واضح موقف پيش ہے جس کے بعد کسی بھی قسم کے غلط تاثر کا ازالہ ہو جانا چاہيے

"ميڈيا ميں ديا جانے والا يہ تاثر کہ امريکہ اور ايساف کے 19 ہزار کنٹينرز بشمول ان کنٹينرز کے جن ميں اسلحہ موجود تھا، چوری ہو گئے ہيں بالکل غلط ہے۔ يہ درست ہے کہ امريکہ کراچی کی بندرگاہوں کو معمول کے مطابق سفارتی اور فوجی سازوسامان کی ترسيل کے ليے استمعال کرتا ہے ليکن امريکہ اور ايساف نے کبھی بھی کراچی کی بندگاہوں کے ذريعے اسلحے کی نقل وحرکت کا کام نہيں کيا۔"

http://islamabad.usembassy.gov/pr-09052013.html

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s13.postimg.org/x6s2maxo7/Urdu_syria.jpg
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا تبصرہ صرف اتنا سا ہے کہ بابر غوری اکیلا بندہ پانچ ہزار کنٹینر کھول کر اسلحہ اپنے گھر نہیں لے جا سکتا۔ اس میں اوپر سے نیچے تک سب ملوث ہیں۔ بے شک بابر غوری کا حکم ہوگا، اس کا حصہ بھی ہوگا لیکن دیگر افراد بھی اس میں شامل تھے اور اوپر سے نیچے تک سارے ہی ذمہ دار ہیں
 

کاشفی

محفلین
جہاں تک کراچی ميں 19،000 کنٹينرز کی گمشدگی کا معاملہ ہے تو اس حوالے سے اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے کا واضح موقف پيش ہے جس کے بعد کسی بھی قسم کے غلط تاثر کا ازالہ ہو جانا چاہيے

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s13.postimg.org/x6s2maxo7/Urdu_syria.jpg

میرا تبصرہ صرف اتنا سا ہے کہ بابر غوری اکیلا بندہ پانچ ہزار کنٹینر کھول کر اسلحہ اپنے گھر نہیں لے جا سکتا۔ اس میں اوپر سے نیچے تک سب ملوث ہیں۔ بے شک بابر غوری کا حکم ہوگا، اس کا حصہ بھی ہوگا لیکن دیگر افراد بھی اس میں شامل تھے اور اوپر سے نیچے تک سارے ہی ذمہ دار ہیں

کیا کریں اَیّو راما۔واٹ از دز ڈرامہ۔۔۔اب تینوں کیسے سمجھاواں۔۔(راحت فتح علی خان کا گانا سنتے ہوئے کچھ لکھنا پڑے گا۔۔)
امریکہ کی طرف سے ترید ہوچکی ہے کہ کراچی میں 19 ہزار کنٹینرز غائب نہیں ہوئے۔۔ نہ اس میں کراچی کے کسی بندے کا ہاتھ ہے۔۔
پھر بھی لوگ ماننے کے لیئے تیار نہیں۔۔ یہاں پر کراچی والے یہ کہنے پر حق بجانب ہیں کہ لوگوں میں بالکل کھِلا ہوا تِضاد ہے اور سراسر تعصب ہے۔۔کراچی کےبارے میں وہ کسی بھی سچی خبر کو تسلیم کرنے کے لیئے تیار نہیں۔۔
خیر اللہ پاک کرم فرمائے سب پر۔۔آمین

1011539_162227397305982_1092700255_n.jpg
 

کاشفی

محفلین
یہ پاکستان ہے۔ یہاں کوئی دودھ کا دھلا نہیں۔ حصہ بقدر جثہ ہے سب کچھ
جب ترید ہوچکی ہے تو بحث کرنا فضول ہے۔۔اور ٹائم ضائع کرنے کے مترادف ہے۔۔
یہ پاکستان ہے اور بہت سے مسلم اور عرب ممالک سے کڑوڑوں درجے بہتر ہے۔۔
یہاں دودھ کا دھلا ہوا بھی کوئی نہیں۔۔کیونکہ دودھ سے صرف رجنی کانت کو نہلاتے ہیں۔۔
باقی اس ٹاپک پر بحث سے اجتناب کرتے ہوئے صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ کراچی اور کراچی والوں سے تعصب اور بغض کی آگ میں جل جل کر لوگوں کو کچھ نہیں ملے گا سوائے اپنی استیاں حاصل کرنے کے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جب ترید ہوچکی ہے تو بحث کرنا فضول ہے۔۔اور ٹائم ضائع کرنے کے مترادف ہے۔۔
یہ پاکستان ہے اور بہت سے مسلم اور عرب ممالک سے کڑوڑوں درجے بہتر ہے۔۔
یہاں دودھ کا دھلا ہوا بھی کوئی نہیں۔۔کیونکہ دودھ سے صرف رجنی کانت کو نہلاتے ہیں۔۔
باقی اس ٹاپک پر بحث سے اجتناب کرتے ہوئے صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ کراچی اور کراچی والوں سے تعصب اور بغض کی آگ میں جل جل کر لوگوں کو کچھ نہیں ملے گا سوائے اپنی استیاں حاصل کرنے کے۔
آپ سے بات کی ہی نہیں تو بحث کاہے کی کر رہے ہیں؟ یہاں سب کو اپنی رائے دینے کا برابر حق ہے
 

کاشفی

محفلین
آپ سے بات کی ہی نہیں تو بحث کاہے کی کر رہے ہیں؟ یہاں سب کو اپنی رائے دینے کا برابر حق ہے
ہم بھی آپ سے بحث نہیں کررہے ۔۔بلکہ جس طرح لوگ ہمارے پوسٹ کی گئی خبر کو اقتباس لے کر کچھ لکھتے ہیں ویسا ہی میں بھی کررہا ہوں۔۔ بحث نہیں۔۔ اس لیئے یہ لکھا بھی تھا کہ بحث کرنا فضول ہے۔کیونکہ ترید کی ہوئی بات پر بحث کرنا سراسر ٹائم ضائع کرنے کے مترادف ہے۔۔:)صرف اپنی رائے دے رہا تھا۔۔جو کہ سب کا حق ہے۔۔
 
Top