قرآنی آیات میں اللہ تعالی کے اسمائے صفاتی کے جوڑے

الف نظامی

لائبریرین
قرآن پاک میں اسم الخالق کے ساتھ آنے والے اسمائے صفاتی
هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۚ يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ‎﴿٢٤﴾

مندرجہ بالا آیت سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اسم الخالق کے ساتھ الباری ، المصور جوڑے کی شکل میں اکٹھے آئے ہیں
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
قرآن پاک میں اسم النصیر کے ساتھ آنے والے اسمائے صفاتی
وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِيٍّ عَدُوًّا مِّنَ الْمُجْرِمِينَ ۗ وَكَفَىٰ بِرَبِّكَ هَادِيًا وَ نَصِيرًا ‎﴿٣١
وَكَفَىٰ بِاللَّهِ وَلِيًّا وَكَفَىٰ بِاللَّهِ نَصِيرًا ‎﴿٤٥﴾‏
وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ ‎﴿البقرة: ١٠٧﴾‏
وَإِن تَوَلَّوْا فَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ مَوْلَاكُمْ ۚ نِعْمَ الْمَوْلَىٰ وَنِعْمَ النَّصِيرُ ‎﴿٤٠﴾‏


اسم النصیر کے ساتھ الولی ، المولیٰ اور ھادی آئے ہیں
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
قرآن پاک میں اسم الولی کے ساتھ آنے والے اسمائے صفاتی
  1. وَهُوَ الْوَلِيُّ الْحَمِيدُ (‎42:28﴾‏
  2. وَكَفَىٰ بِاللَّهِ وَلِيًّا وَكَفَىٰ بِاللَّهِ نَصِيرًا (‎4:45﴾‏
  3. وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ ( ‎2:107 ﴾‏
  4. وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُ وَلِيًّا مُّرْشِدًا (‎18:17
قرآن پاک میں اسم الولی کے ساتھ الحمید ، النصیر آئے ہیں

سوال: کیا اوپر دی گئی آیت جس میں وَلِيًّا مُّرْشِدًا لکھا ہے ، سے اسم الرشید کا حوالہ دینا درست ہے؟

قاضی محمد سلیمان منصور پوری ؒ لکھتے ہیں:
واضح ہو کہ یہ اسم بطور اسمائے حسنیٰ قرآن پاک میں موجود نہیں لیکن جب رشید بمعنی ھادی ہے تو معنا اس اسم کا صحیح ہونا ثابت ہو گیا اور روایت حدیث میں آ جانے کے بعد وہ صحیح طور پر اسماء حسنیٰ میں سے ہے۔
(شرح اسماء الحسنیٰ از قاضی محمد سلیمان منصور پوری رحمة اللہ علیہ ، صفحہ 221 )
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
ذاتی نام تو صرف "اللہ" ہی ہے جسے اسم جلالہ بھی کہا جاتا ہے ، باقی تمام نام صفاتی ہیں ۔
بہت شکریہ سید صاحب!
یہ فرمائیے کہ
مندرجہ ذیل آیت میں ذو القوة المتین ایک اسم ہے یا دو؟
إِنَّ اللَّهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ ﴿٥٨
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین

سید عمران

محفلین
یعنی اس آیت سے دو اسما الولی اور الرشید کا استنباط درست نہیں
الولی بذات خود اسم صفت ہے، یہاں وہاں سے نکالنے کی چنداں ضرورت نہیں۔۔۔
مرشد، رشید وغیرہ رُشد سے ہیں۔۔۔
تو مرشد کو الگ سے اسم صفت ماننا پڑے گا۔۔۔
لیکن یہاں مرشد اسم فعل کے معنی میں ہے اس لیے آج تک اہل علم حضرات نے اس کو اسم صفت کے طور پر نقل نہیں کیا!!!
 

الف نظامی

لائبریرین
یہ المتین کی طرح اسم صفت نہیں ہے ورنہ اس طرح کے اسماء کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہوجائے گا جیسے ذو العزۃ، ذو العظمۃ، ذو الرحمۃ۔۔۔وغیرہ!!!

الولی بذات خود اسم صفت ہے، یہاں وہاں سے نکالنے کی چنداں ضرورت نہیں۔۔۔
مرشد، رشید وغیرہ رُشد سے ہیں۔۔۔
تو مرشد کو الگ سے اسم صفت ماننا پڑے گا۔۔۔
لیکن یہاں مرشد اسم فعل کے معنی میں ہے اس لیے آج تک اہل علم حضرات نے اس کو اسم صفت کے طور پر نقل نہیں کیا!!!
بہت شکریہ۔ جزاک اللہ
 

سید عمران

محفلین
إِنَّ رَبِّي قَرِيبٌ مُّجِيبٌ ﴿٦١
إِنَّهُ سَمِيعٌ قَرِيبٌ ‎﴿٥٠
مندرجہ بالا آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ اسم القریب کے ساتھ مجیب اور سمیع جوڑے کی شکل میں آئے ہیں

یہاں قریب صفت نہیں ’’قریب ہے‘‘ کے معنی میں ہے۔۔۔
ورنہ نحن اقرب الیہ من حبل الورید میں اقرب کو بھی اسم صفت لیا جاتا!!!
 

الف نظامی

لائبریرین
قرآن پاک میں اسم الحلیم کے ساتھ آنے والے اسمائے صفاتی
قَوْلٌ مَّعْرُوفٌ وَمَغْفِرَةٌ خَيْرٌ مِّن صَدَقَةٍ يَتْبَعُهَا أَذًى ۗ وَاللَّهُ غَنِيٌّ حَلِيمٌ (‎2:263﴾‏
وَاللَّهُ غَفُورٌ حَلِيمٌ (‎2:225﴾‏
إِن تُقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا يُضَاعِفْهُ لَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۚ وَاللَّهُ شَكُورٌ حَلِيمٌ (‎64:17
وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَلِيمٌ (‎4:12﴾‏
وَإِنَّ اللَّهَ لَعَلِيمٌ حَلِيمٌ (‎22:59﴾‏

مندرجہ بالا آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ اسم الحلیم کے ساتھ الغنی ، الغفور ، الشکور ، العلیم جوڑے کی شکل میں آئے ہیں۔
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
الحی اور القیوم کن آیات میں اکٹھے آئے ہیں
1. اللَّهُ لَا إِلَ۔ٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ ‎﴿البقرة: ٢٥٥﴾‏
2.
اللَّهُ لَا إِلَ۔ٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ‎﴿آل عمران: ٢﴾‏
3.
وَعَنَتِ الْوُجُوهُ لِلْحَيِّ الْقَيُّومِ وَقَدْ خَابَ مَنْ حَمَلَ ظُلْمًا ‎﴿طه: ١١١﴾‏
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
اسم الرب کے ساتھ آنے والے اسمائے صفاتی
إِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْقَوِيُّ الْعَزِيزُ ﴿11:66
أَمْ عِندَهُمْ خَزَائِنُ رَحْمَةِ رَبِّكَ الْعَزِيزِ الْوَهَّابِ (‎38:9
إِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْخَلَّاقُ الْعَلِيمُ ﴿15:86
وَاسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ ۚ إِنَّ رَبِّي رَحِيمٌ وَدُودٌ (‎11:90
فَإِنَّ رَبِّي غَنِيٌّ كَرِيمٌ ﴿27:40
يَا أَيُّهَا الْإِنسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيمِ (‎82:6﴾‏
وَرَبُّكَ الْغَفُورُ ذُو الرَّحْمَةِ ۖ لَوْ يُؤَاخِذُهُم بِمَا كَسَبُوا لَعَجَّلَ لَهُمُ الْعَذَابَ ۚ بَل لَّهُم مَّوْعِدٌ لَّن يَجِدُوا مِن دُونِهِ مَوْئِلًا (‎18:58﴾‏
وَرَبُّكَ الْغَنِيُّ ذُو الرَّحْمَةِ ۚ إِن يَشَأْ يُذْهِبْكُمْ وَيَسْتَخْلِفْ مِن بَعْدِكُم مَّا يَشَاءُ كَمَا أَنشَأَكُم مِّن ذُرِّيَّةِ قَوْمٍ آخَرِينَ (‎6:133
وَرَبُّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَفِيظٌ (‎34:21﴾‏
إِنَّ اللَّهَ رَبِّي وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوهُ ۗ هَٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيمٌ (‎3:51﴾‏
وَقَالَ ارْكَبُوا فِيهَا بِسْمِ اللَّهِ مَجْرَاهَا وَمُرْسَاهَا ۚ إِنَّ رَبِّي لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ (‎11:41﴾‏
قَالَ رَبِّ احْكُم بِالْحَقِّ ۗ وَرَبُّنَا الرَّحْمَٰنُ الْمُسْتَعَانُ عَلَىٰ مَا تَصِفُونَ (‎21:112﴾‏

مندرجہ بالا آیات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اسم الرب کے ساتھ القوی ، العزیز ، الخلاق ، رحیم ، غنی ، الکریم ، الغفور ، حفیظ ، الرحمٰن آئے ہیں۔
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
اسم الملک کے ساتھ آنے والے اسمائے صفاتی
هُوَ اللَّهُ الَّذِي لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ ۚ سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ (59:23﴾‏
يُسَبِّحُ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ
(62:1)
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
جن آیات میں عالم الغیب و الشھادة آیا ہے ان میں مندرجہ ذیل اسمائے صفاتی کے جوڑے آتے ہیں
العزیز الرحیم ، الرحمٰن الرحیم ، العزیز الحکیم ، الحکیم الخبیر ، الکبیر المتعال

1. وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَيَوْمَ يَقُولُ كُن فَيَكُونُ قَوْلُهُ الْحَقُّ وَلَهُ الْمُلْكُ يَوْمَ يُنفَخُ فِي الصُّورِ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ ‎﴿الأنعام: ٧٣﴾‏
2. عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْكَبِيرُ الْمُتَعَالِ ‎﴿الرعد: ٩﴾‏
3. ذَٰلِكَ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ ‎﴿السجدة: ٦﴾‏
4.
هُوَ اللَّهُ الَّذِي لَا إِلَ۔ٰهَ إِلَّا هُوَ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ هُوَ الرَّحْمَ۔ٰنُ الرَّحِيمُ ‎﴿الحشر: ٢٢﴾‏
5. عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ‎﴿التغابن: ١٨﴾‏
 
آخری تدوین:
اَللّٰهُ لَطِیْفٌۢ بِعِبَادِهٖ یَرْزُقُ مَنْ یَّشَآءُۚ-وَ هُوَ الْقَوِیُّ الْعَزِیْزُ۠(۱۹)
سورہ الشوریٰ
القوی العزیز
 
Top