قرآن پاک میں اسم الولی کے ساتھ آنے والے اسمائے صفاتی
- وَهُوَ الْوَلِيُّ الْحَمِيدُ (42:28﴾
- وَكَفَىٰ بِاللَّهِ وَلِيًّا وَكَفَىٰ بِاللَّهِ نَصِيرًا (4:45﴾
- وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ ( 2:107 ﴾
- وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُ وَلِيًّا مُّرْشِدًا (18:17﴾
قرآن پاک میں اسم الولی کے ساتھ الحمید ، النصیر آئے ہیں
سوال: کیا اوپر دی گئی آیت جس میں
وَلِيًّا مُّرْشِدًا لکھا ہے ، سے اسم الرشید کا حوالہ دینا درست ہے؟
قاضی محمد سلیمان منصور پوری ؒ لکھتے ہیں:
واضح ہو کہ یہ اسم بطور اسمائے حسنیٰ قرآن پاک میں موجود نہیں لیکن جب رشید بمعنی ھادی ہے تو معنا اس اسم کا صحیح ہونا ثابت ہو گیا اور روایت حدیث میں آ جانے کے بعد وہ صحیح طور پر اسماء حسنیٰ میں سے ہے۔
(شرح اسماء الحسنیٰ از قاضی محمد سلیمان منصور پوری رحمة اللہ علیہ ، صفحہ 221 )