اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے پاکستان میں ڈیڑھ سو سال!!!

عاطف بٹ

محفلین
یہاں جرمنی میں بھی ایک مثال دیکھنے کو ملی تھی فرنیچر کی ایک بڑی دوکان کی تین برانچیں تھیں انہوں نے ان تین برانچوں کی مدت کو جمع کیا اور اشتہار دیا کہ اتنے سالوں سے خدمت میں پیش پیش۔
طمیم بھائی، پاکستان میں تو ایسی بےشمار مثالیں موجود ہیں۔ کوئی بھی شخص آج مٹھائی کی دکان کھولتا ہے اور اگلے سال دکان کے باہر بورڈ لگا ہوتا ہے ’پاکستان کی سب سے پرانی مٹھائیوں کی دکان۔۔۔‘ اور تو اور یہاں میں نے کچھ جگہوں پر یہ بھی دیکھا ہے کہ کسی بابے کے مرنے بعد اس کی قبر پر مزار بنایا گیا اور پھر دس بارہ سالہ بعد وہاں 256واں سالانہ عرس منایا جارہا ہے! :)
 

سید ذیشان

محفلین
ویسے مجھے یار لوگوں کی یہ عادت بہت پسند ہے کہ اچھے خاصے لطیفے کا وہ حال کرتے ہیں کہ بندے کا کھلکھلا کر ہنسنے کی بجائے پھوٹ پھوٹ کر رونے کو جی چاہتا ہے۔ :p

پسِ تحریر: خدا کا واسطہ اب اس جملے کو کسی بحث کا موضوع نہ بنایا جائے۔ :)

کم از کم میں اس الزام سے بری ہوں :bee:
 

سید ذیشان

محفلین
طمیم بھائی، پاکستان میں تو ایسی بےشمار مثالیں موجود ہیں۔ کوئی بھی شخص آج مٹھائی کی دکان کھولتا ہے اور اگلے سال دکان کے باہر بورڈ لگا ہوتا ہے ’پاکستان کی سب سے پرانی مٹھائیوں کی دکان۔۔۔ ‘ اور تو اور یہاں میں نے کچھ جگہوں پر یہ بھی دیکھا ہے کہ کسی بابے کے مرنے بعد اس کی قبر پر مزار بنایا گیا اور پھر دس بارہ سالہ بعد وہاں 256واں سالانہ عرس منایا جارہا ہے! :)

اس کے علاوہ "مشہور" کے لفظ کا بے دریغ استعمال ہوتا ہے۔ پشاور میں آپ کو لاہور کا مشہور قلفہ، کراچی کی مشہور بریانی، ملتان کا مشہور حلوہ، مردان کے مشہور پیڑے وغیرہم تو مل جائیں گے لیکن پشاور کا مشہور کچھ بھی نہیں مل پائے گا۔ یہی حال دوسرے شہروں کا بھی ہے۔
 
Top