عاطف بٹ
محفلین
طمیم بھائی، پاکستان میں تو ایسی بےشمار مثالیں موجود ہیں۔ کوئی بھی شخص آج مٹھائی کی دکان کھولتا ہے اور اگلے سال دکان کے باہر بورڈ لگا ہوتا ہے ’پاکستان کی سب سے پرانی مٹھائیوں کی دکان۔۔۔‘ اور تو اور یہاں میں نے کچھ جگہوں پر یہ بھی دیکھا ہے کہ کسی بابے کے مرنے بعد اس کی قبر پر مزار بنایا گیا اور پھر دس بارہ سالہ بعد وہاں 256واں سالانہ عرس منایا جارہا ہے!یہاں جرمنی میں بھی ایک مثال دیکھنے کو ملی تھی فرنیچر کی ایک بڑی دوکان کی تین برانچیں تھیں انہوں نے ان تین برانچوں کی مدت کو جمع کیا اور اشتہار دیا کہ اتنے سالوں سے خدمت میں پیش پیش۔