اسٹیٹ بینک اسلامی بینکاری ڈپازٹ نمو 15 فیصد کرنے کیلیے پرعزم

الف نظامی

لائبریرین
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر یاسین انور نے کہا ہے کہ اسلامی بینکاری کی ترقی کے 5 سالہ منصوبے کے تحت ملک میں اسلامی بینکاری شاخوں کی تعداد دگنی کرتے ہوئے ڈپازٹس کی شرح نمو 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کی جائیگی۔
زراعت اور ایس ایم ایز کے شعبوں کے لیے اسلامی اصولوں پر مالیاتی خدمات کی فراہمی اور اسلامی بینکاری میں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے میڈیا مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری نے 30 فیصد سالانہ سے زیادہ کی شرح نمو دکھائی اور یہ صنعت اثاثوں کے لحاظ سے 8.6 فیصد اور ڈپازٹس کے لحاظ سے 10 فیصد پر مشتمل ہے تاہم بین الاقوامی اور ملکی طور پر یہ صنعت ابھی ارتقائی مرحلے میں ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
1101906705-1.jpg
 

تلمیذ

لائبریرین
بہت اعلی پیش رفت ہے، بشرطیکہ اس پر بطریق احسن عمل بھی ہو اور ضیأ صاحب والی پی ایل ایس اختراع کی طرح کوئی پوشیدہ حربے نہ ہوں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
خبر تو عمدہ لیکن عمل بھی ہونا چاہیے۔
جہاں تک مجھے علم ہے برطانیہ وغیرہ میں اسلامی بینکاری نظام ہم سے زیادہ مضبوط ہے۔
اس پہ شاید "حسبِ حال" میں بھی کافی بات ہوئی تھی۔
 

ظفری

لائبریرین
اس پر ایک لمبی بحث درکار ہے ۔ مگر فی الحال ایک سوال ذہن میں اٹھتا ہے کہ یہ اسلامی بینک اپنی سرمایہ کاری کہاں کرے گا یا اب تک کہاں کی ۔ ؟
 

سویدا

محفلین
اسلامک بینکنگ سردست یا تاحال بیساکھیوں پر ھی کھڑی ہے یعنی اجارہ مرابحہ
اصل فوائد تب ظاھر ہونا شروع ہوں گے جب اسلامی بینکنگ مضاربہ اور مشارکہ بنیادوں پر کام شروع کرے گی
لیکن بینک اس حقیقت کی طرف آتے ہوئے ہچکچاھٹ کا شکار ہیں اور فی الحال دور دور تک ایسا نہیں دکھائی دیتا کہ اسلامی مالیاتی نظام کی اصل یعنی مضاربہ اور مشارکہ کو بینک منظم طریقے سے شروع کریں کیونکہ مضاربہ اور مشارکہ میں نفع نقصان دونوں پھلوووں کی تلوار ھر وقت سر پر کھڑی ہوگی
 
اس پر ایک لمبی بحث درکار ہے ۔ مگر فی الحال ایک سوال ذہن میں اٹھتا ہے کہ یہ اسلامی بینک اپنی سرمایہ کاری کہاں کرے گا یا اب تک کہاں کی ۔ ؟

پہلا سوال تو یہ ہے کہ سودی بینک کہاں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔۔۔ جواب میرے خیال میں تو یہی ہونا چاہیے کہ قرض خواہوں کو دیتے ہیں اور سود کے ساتھ واپس لیتے ہیں۔۔۔۔ اسلامی بینک بھی یہی کرتے ہیں لیکن طریقہ کار مختلف ہوتا ہے۔۔۔ اسلامی بینکینگ اور فنائنشل سسٹم کے حوالے سے بہت سمینار اٹینڈ کئے ہیں ایک جگہ بڑی عمدہ بات سننے کو ملی وہ بھی کسی مفتی یا اسلامک اسکالر نے نہیں کہی تھی بلکہ کنونشنل بینکنگ سے تائب ایک کرئیر بینکر نے کہی تھی کہ: "ہمارا معاشرہ ایک جاہل اور گنوار قصائی کے قول پر اعتبار کر کے گوشت خرید اور کھا سکتا ہے کہ اُس نے زبیحہ اسلامی طریقے سے کیا ہے لیکن ایک مفتی اور قابل احترام اسلامک اسکالر کے قول پر اعتبار نہیں کرتا جب وہ کہتا ہے کہ اسلامی بینکینگ جائز ہے۔۔"
 

ظفری

لائبریرین
پہلا سوال تو یہ ہے کہ سودی بینک کہاں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔۔۔ جواب میرے خیال میں تو یہی ہونا چاہیے کہ قرض خواہوں کو دیتے ہیں اور سود کے ساتھ واپس لیتے ہیں۔۔۔ ۔ اسلامی بینک بھی یہی کرتے ہیں لیکن طریقہ کار مختلف ہوتا ہے۔۔۔ اسلامی بینکینگ اور فنائنشل سسٹم کے حوالے سے بہت سمینار اٹینڈ کئے ہیں ایک جگہ بڑی عمدہ بات سننے کو ملی وہ بھی کسی مفتی یا اسلامک اسکالر نے نہیں کہی تھی بلکہ کنونشنل بینکنگ سے تائب ایک کرئیر بینکر نے کہی تھی کہ: "ہمارا معاشرہ ایک جاہل اور گنوار قصائی کے قول پر اعتبار کر کے گوشت خرید اور کھا سکتا ہے کہ اُس نے زبیحہ اسلامی طریقے سے کیا ہے لیکن ایک مفتی اور قابل احترام اسلامک اسکالر کے قول پر اعتبار نہیں کرتا جب وہ کہتا ہے کہ اسلامی بینکینگ جائز ہے۔۔"
چونکہ آپ نے مجھے کوٹ کیا ہے ۔ اس لیئے کچھ کہنا مناسب سمجھتا ہوں ۔ سرخ رنگ میں مقید آپ کا جملہ اس سلسلے میں میرا استفار تھا ۔ جس کا آپ نے جواب دیدیا ۔ میں یہی جاننا چاہ رہا تھا یا یوں کہہ لیں کہ بتانا چاہ رہا ہے ۔
رہی بات عظیم مفسر بینکر کی تو اُس نے کہاں کی کوڑی کہاں ملائی ہے ۔ یعنی دونوں باتیں ایک دوسرے سے قطعی مختلف ہیں ۔ یعنی ایک آپ کو یقین دلا رہا ہے کہ یہ ذبیحہ ہے ۔ دوسرا یہ کہہ رہا ہے کہ سودی نظام کے تحت اسلامی بینک بھی یہی کرتے ہیں ۔ مگر ہم کہہ رہے ہیں یہ جائز ہے ۔ کیونکہ طریقہ کار مختلف ہے ۔ یعنی ایک تضاد ہے ۔
جیسا کہ میں نے کہا کہ اس پر ایک طویل بحث درکار ہے ۔ سودی نظام پر اس وقت ساری دنیا کی معشیت چل رہی ہے ۔ ایسا نہیں ہے کہ دنوں یا مہینوں کا معاملہ ہے ۔ بلکل اُسی طرح جس طرح غلامی کو بتدریج ختم کیا گیا ۔ اسلام کے ابتدائی دنوں میں غلامی کو یکدم اس لیئے ختم نہیں گیا کہ ہزاروں کی تعداد میں غلام عورت و مرد گلیوں اور بازاروں میں آجاتے ۔ جس سے معاشرے میں جواخلاقی خلفشار پیدا ہوتا وہ ناقابلِ تلافی ہوتا ۔ لہذا جس طرح بتدریج غلاموں کو آزادی دینے کا سلسلہ شروع کیا ۔ اس سے معاشرے میں انارکی نہیں پھیلی ۔ سود کا معاملہ بھی بلکل اسی نوعیت کا ہے ۔ اسلامی بینکوں کو ہر حال میں سرمایہ داری کرنی ہے ۔ اور سرمایہ داری کے لیئے صرف سودی بینک ہی موجود ہیں ۔ مگر اس کا طریقہ کار جو بھی اختیار کیا جا رہا ہے ۔ اس میں نیک نیتی کبھی بھی مخلص نہیں رہی ۔ ماضی میں بھی کئی اسلامی بینک وجود میں آکر ماضی کا حصہ بن گئے ۔
 

الف نظامی

لائبریرین

مشمولات:
کیا سودی بینکاری کا متبادل ممکن ہے؟
1981 کے "غیر سودی کاونٹر" اور موجودہ غیر سودی بینکاری
غیر سودی بینکاری کی پرائیویٹ جدوجہد
بنوری ٹاون کے دارالافتاء کا ایک فتوی
جدوجہد کے مختلف مراحل
غیر سودی بینک اور حیلے
ادھا بیع میں قیمت زیادہ کرنا عہد رسالت میں
صحابہ و تابعین کے اقوال
امام ابوحنیفہ اور امام محمد کی تصریحات
امام مالک کی تصریحات
حدیث فلہ او کسھما کی تشریح
ربا کا شبہ
علمائے برصغیر کے فتاوی
سلف میں مرابحہ موجلہ پر عمل
وعدے کی شرعی حیثیت
حیلوں کی شرعی حیثیت
پہلی قسم
دوسری قسم
تیسری قسم
ربا سے متعلق حیلے
بیع عینہ

مرابحہ کا عملی طریقِ کار
وکالت کا مسئلہ
کیا مرابحہ تعاطی کے ذریعے انجام پاتا ہے؟
مرابحہ کے وقت ، لاگت اور قیمت کا تعین
مبیع کا بینک کے ضمان میں آنا
قبض امانت اور قبض ضمان
مرابحہ اور سودی قرض میں فرق
صفقۃ فی صفقۃ کی شرعی حیثیت
بیع بالوفاء
اجارے میں مرمت کی شرط
اجرت کا مجہول ہونا
سیکیورٹی ڈپازٹ کی شرط
شرکت متناقصہ

التزام بالتصدیق
مضاربت
مضاربت کے اخراجات
یومیہ پیدوار کی بنیاد پر نفع کی تقسیم
راس المال کا معلوم ہونا

شخضِ قانونی اور محدود ذمہ داری کا مسئلہ
شخصِ قانونی کی شرعی حیثیت
محدود ذمہ داری
محدود ذمہ داری کا اثر مضاربت پر
کمپنی کے شیئرز کی خریداری
اسٹیٹ بینک اور غیر سودی بینکاری
سرمایہ دارانہ نظام کا تحفظ
غیر سودی بینکاری اور غیر مسلم
آخری گذارش
 
آخری تدوین:
چونکہ آپ نے مجھے کوٹ کیا ہے ۔ اس لیئے کچھ کہنا مناسب سمجھتا ہوں ۔ سرخ رنگ میں مقید آپ کا جملہ اس سلسلے میں میرا استفار تھا ۔ جس کا آپ نے جواب دیدیا ۔ میں یہی جاننا چاہ رہا تھا یا یوں کہہ لیں کہ بتانا چاہ رہا ہے ۔
رہی بات عظیم مفسر بینکر کی تو اُس نے کہاں کی کوڑی کہاں ملائی ہے ۔ یعنی دونوں باتیں ایک دوسرے سے قطعی مختلف ہیں ۔ یعنی ایک آپ کو یقین دلا رہا ہے کہ یہ ذبیحہ ہے ۔ دوسرا یہ کہہ رہا ہے کہ سودی نظام کے تحت اسلامی بینک بھی یہی کرتے ہیں ۔ مگر ہم کہہ رہے ہیں یہ جائز ہے ۔ کیونکہ طریقہ کار مختلف ہے ۔ یعنی ایک تضاد ہے ۔
جیسا کہ میں نے کہا کہ اس پر ایک طویل بحث درکار ہے ۔ سودی نظام پر اس وقت ساری دنیا کی معشیت چل رہی ہے ۔ ایسا نہیں ہے کہ دنوں یا مہینوں کا معاملہ ہے ۔ بلکل اُسی طرح جس طرح غلامی کو بتدریج ختم کیا گیا ۔ اسلام کے ابتدائی دنوں میں غلامی کو یکدم اس لیئے ختم نہیں گیا کہ ہزاروں کی تعداد میں غلام عورت و مرد گلیوں اور بازاروں میں آجاتے ۔ جس سے معاشرے میں جواخلاقی خلفشار پیدا ہوتا وہ ناقابلِ تلافی ہوتا ۔ لہذا جس طرح بتدریج غلاموں کو آزادی دینے کا سلسلہ شروع کیا ۔ اس سے معاشرے میں انارکی نہیں پھیلی ۔ سود کا معاملہ بھی بلکل اسی نوعیت کا ہے ۔ اسلامی بینکوں کو ہر حال میں سرمایہ داری کرنی ہے ۔ اور سرمایہ داری کے لیئے صرف سودی بینک ہی موجود ہیں ۔ مگر اس کا طریقہ کار جو بھی اختیار کیا جا رہا ہے ۔ اس میں نیک نیتی کبھی بھی مخلص نہیں رہی ۔ ماضی میں بھی کئی اسلامی بینک وجود میں آکر ماضی کا حصہ بن گئے ۔
طوق غلامی ختم کرنے والی بات میں آپ نے بھی کہاں کی کوڑی کہاں سے ملائی ہے۔ "عظیم مفسر بینکر" جو کوڑی لایا ہے وہ صرف عوام الناس کا عمومی رویہ سمجھا نے کے لئے تھی مزید بحث میں اُلجھنے یا اُلجھانے کے لئے نہیں تھی۔۔۔ لیکن مجھے یقین تھا ہم آئیں بائیں شائیں میں پھنسے رہیں گے اور مقصدیت سے کوسوں دور رہیں گے۔۔۔
دوسری بات شائد آپ سرمایہ کاری لکھنا چاہتے تھے۔۔۔۔
 

ظفری

لائبریرین
طوق غلامی ختم کرنے والی بات میں آپ نے بھی کہاں کی کوڑی کہاں سے ملائی ہے۔ "عظیم مفسر بینکر" جو کوڑی لایا ہے وہ صرف عوام الناس کا عمومی رویہ سمجھا نے کے لئے تھی مزید بحث میں اُلجھنے یا اُلجھانے کے لئے نہیں تھی۔۔۔ لیکن مجھے یقین تھا ہم آئیں بائیں شائیں میں پھنسے رہیں گے اور مقصدیت سے کوسوں دور رہیں گے۔۔۔
دوسری بات شائد آپ سرمایہ کاری لکھنا چاہتے تھے۔۔۔ ۔
میں شاید مشکل بات کہہ گیا ۔ اس کے لیئے معذرت خواہ ہوں ۔ :idontknow:
 

سعود الحسن

محفلین
بنکینگ اور اسلامی ؟؟؟

سب ڈھکوسلہ ہے ، ہاں مفتیوں کی آمدنی کا اچھا زریعہ ہے۔ بحر حال اسلامی بنکینگ نام کی کوئی شے نہیں ہوتی ۔

معیشت اسلامی یا غیر اسلامی ہوسکتی ہے لیکن ایک غیر اسلامی معیشت میں اسلامی بنکینگ نہیں ہو سکتی۔
 
Top