ابن آدم
محفلین
اسلام آباد (مہتاب حیدر) اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2021ء میں تمام تر اختیارات کے حامل نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تجویز دی گئی ہے جسے شرح مبادلہ سمیت انتظامی اور مینجمنٹ کے اختیارات حاصل ہوں۔ شرح نمو میں معاونت کے بجائے ترمیمی بل میں ملک میں قیمتوں کے استحکام کےحصول کو بنیادی مقاصد میں شمارکیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک حکومتی اقتصادی پالیسیوں کی سپورٹ کرے گا۔ ترمیم کے تحت مانیٹری اینڈ فسکل کوآرڈینیشن بورڈ کو ختم کردینے کی تجویزدی گئی ہے۔ جس کا سربراہ وزیر خزانہ ہوتاہے۔ مجوزہ ترامیم کے تحت گورنر اسٹیٹ بینک نئے بورڈ کا چیئرپرسن اور اس کی غیر موجودگی میں ڈپٹی گورنر صدارت کرے گا۔ غیر عاملہ ارکان اقتصادیات اوردیگر متعلقہ شعبوںمیں نمایاں پروفیشنلز ہوں گے۔ آئی ایم ایف پروگرام کے احیاء کے لئے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس آج (منگل) کو ہوگا۔ گورنر اور ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کی معیاد 3؍ سال سے بڑھا کر 5؍ سال کردینے کی تجویز ہے۔ ان کا مزید 5؍ سالہ مدت کے لئے تقرر ہوسکتا ہے۔مالی پالیسی کے لئے بیرونی ارکان کی
تقرری 5؍ سال کے لئے تجویز کی گئی ہے اور مزید 5؍ سال کے لئے ان کا بھی دوبارہ تقرر ہوسکتاہے۔
اسٹیٹ بینک ترمیمی بل، تمام اختیارات نئے بورڈ کیلئے تجویز
Ali Baba جاسم محمد خالد محمود چوہدری ثمین زارا
تقرری 5؍ سال کے لئے تجویز کی گئی ہے اور مزید 5؍ سال کے لئے ان کا بھی دوبارہ تقرر ہوسکتاہے۔
اسٹیٹ بینک ترمیمی بل، تمام اختیارات نئے بورڈ کیلئے تجویز
Ali Baba جاسم محمد خالد محمود چوہدری ثمین زارا