الف نظامی
لائبریرین
اسی باعث قلم سے وصف کرتے ہیں رقم تیرا
نہایت پرخطا ہیں ، نام لیں کس منہ سے ہم تیرا
یہ ماضی ، حال ، مستقبل ، فقط کہنے کو ہیں میرے
ازل تیرا ، ابد تیرا ، یہ موجود و عدم تیرا
الہ العالمیں تو ہے ، بشر تیرے ، ملک تیرے
زمیں تیری ، فلک تیرا ، عرب تیرا ، عجم تیرا
بجز تیرے نہیں کوئی بھی میرا دین و دنیا میں
دوعالم میں سہارا ہے مجھے ، تیری قسم ، تیرا
کسی کے حسنِ نادیدہ کی جانب اک اشارہ ہے
گلستاں میں یہ اک جھونکا نسیمِ صبح دم تیرا
ترے ہونے کو ثابت کر رہا ہے جھومنا اس کا
زمیں پر ہے شجر کے روپ میں جنباں عَلم تیرا
بھلا مایوس کیوں لوٹے نصیرِ بے نوا یارب!
کھلا ہے جب گدا و شاہ پر باب ِ کرم تیرا
نہایت پرخطا ہیں ، نام لیں کس منہ سے ہم تیرا
یہ ماضی ، حال ، مستقبل ، فقط کہنے کو ہیں میرے
ازل تیرا ، ابد تیرا ، یہ موجود و عدم تیرا
الہ العالمیں تو ہے ، بشر تیرے ، ملک تیرے
زمیں تیری ، فلک تیرا ، عرب تیرا ، عجم تیرا
بجز تیرے نہیں کوئی بھی میرا دین و دنیا میں
دوعالم میں سہارا ہے مجھے ، تیری قسم ، تیرا
کسی کے حسنِ نادیدہ کی جانب اک اشارہ ہے
گلستاں میں یہ اک جھونکا نسیمِ صبح دم تیرا
ترے ہونے کو ثابت کر رہا ہے جھومنا اس کا
زمیں پر ہے شجر کے روپ میں جنباں عَلم تیرا
بھلا مایوس کیوں لوٹے نصیرِ بے نوا یارب!
کھلا ہے جب گدا و شاہ پر باب ِ کرم تیرا
(سید نصیر الدین نصیر رحمۃ اللہ علیہ)