طالوت نے کہا:
یہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ آپ میری بات سمجھ نہیں رہے ہیں ۔۔ یا میں سمجھا نہیں پا رہا ۔۔۔ اسلام آپ کے رسم و رواج کو لات تو نہیں مارتا نا ۔۔۔ اسلام آپ کو بنیادی اصول دیتا ہے جن کی روشنی میں آپ نے اپنے معاملات طے کرنے ہوتے ہیں ۔۔۔ بات شروع ہوئی تھی ان تصویروں کے حوالے سے کہ آیا یہ حجاب ہے یا نہیں ؟ مغربی معاشرے جو کہ مادر پدر آزاد ہیں وہاں کی معاشرت میں یہی حجاب ہو گا کیونکہ وہاں کی معاشرت میں پینٹ شرٹ کوٹ ٹائی ہے ۔۔ اور ہمارے یہاں بھی اس بطور حجاب اپنایا جا سکتا ہے کہ جب ہمارا معاشرہ بھی جینز زدہ ہو ۔۔ اب آپ منہ چھپانے کو ہی حجاب سمجھتے ہیں تو میں کیا کروں ؟ آپ کی پوسٹ موجود ہے پردے یا حجاب کے ھوالے سے باقی باتیں وہیں کر لتے ہیں بشرط کہ مقفل نہ کر دی جائے ۔۔۔
بات تو حجاب ہی سے شروع ہوئی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن اس میں یہ نہیں پوچھا گیا تھا کہ یہ حجاب یورپ والوں کے لیئے حجاب ہے یا مسلمانوں کے لیئے ۔۔۔۔۔۔۔اور جہاں تک میری سوچ کام کرتی ہے وہ یہی ہے کہ یہ سوال مسلمانوں کے بارے میں پوچھا گیا ہے نا کہ غیر مسلموں کے لیئے۔۔۔۔۔۔۔
اسلام غلط رسومات کو قبول نہیں کرتا۔۔۔۔۔۔۔۔آج کل بہت سی رسومات غلط ایجاد ہو چکی ہیں ۔۔۔۔۔۔اسلام اگر ان غلط رسومات کو قبول کرنے والا ہوتا تو آج یہود و نصاری کے مذاہب کی طرح تبدیل ہو چکا ہوتا۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام نے اگر سوچنے کی دعوت دی ہے تو درست اور مثبت طرز پر سوچنے کی دعوت دی ہے ۔نا کہ اسلام کے اصولوں کے متصادم سوچنے پر۔۔۔۔
میں نے شاید تین چار بار تو آپ کی توجہ اس طرف دلائی ہے کہ مغربی معاشرے کی بات نہیں کر رہے ہم حجاب کے متعلق اسلام کی رو سے بات کر رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔اور آپ ہیں کہ خواہ مخواہ مغرب اور غیر مسلموں کو بیچ میں گھسیٹ لاتے ہیں۔۔۔۔۔۔مجھے اسلام کی رو سے بتائیے کیا اسلام اسے حجاب قار دیتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔اگر دیتا ہے تو واضع کیجیئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور بمعہ دلائل واضع کیجیئے۔۔۔۔۔۔اور دلائل وغیرہ پردے کی آیات اور حکم ملنے کے بعد کی لایئے نہ کہ پہلے کی جب ابھی پردے کا حکم نہیں آیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طالوت نے کہا:
میرے ابتک کے پیغامات سے آپ کو لگتا ہے کہ میں یہاں لوگوں کے دل جیت رہا ہوں
اگر ایسا ہے بھی تو مسلمانوں کے درمیان اتحاد و اتفاق کے لیئے ضروری ہے ۔۔
اسلام اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی کا دل جیتنے کے لیئے غیر اسلامی اور غلط قسم کی رسومات کو اپنا یا جائے۔۔۔۔۔۔۔اسلام میں کسی کا دل جیتنے کے لیئے ایسی تعلیمات کی وافر مقدار موجود ہے جنہیں اگر آپ اپنا لیں تو ان غلط رسومات کے بل بوتے کی بجائے آپ درست طریقے سے دوسروں کے دل بڑی اسانی اور اچھی طرح جیت سکتے ہیں۔۔۔۔صر ف ان تعلیمات کو سمجھنے نے اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔۔۔
طالوت نے کہا:
آپ تو کیا کوئی اور بھی اپنی بات زبردستی مجھ سے منوا نہیں سکتا ۔۔۔ کسی بھی صورت کسی بھی قیمت پر ۔۔۔
اور میری انا ؟؟؟ کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ !
جب آپ اسلام کی بات نہیں مانتے کو اسلام کی بات بتانے والے کی کیسے مانے گے۔۔۔۔۔۔۔۔میں نے وضاحت بھی کی تھی کہ میں کوئی زور زبر دستی تو آپ کے ساتھ کر نہیں رہا صرف آپ سے گذارش کی تھی کہ حجاب کو اسلامی رو سے سمجھنے کی کوشش کریں۔۔۔۔۔۔۔
اب اگر کوئی مثال دوں گا تو آپ پہلے کی طرح کہیں گے تھرڈ کلاس مثالیں دے کر میرا اور اپنا ٹائم ضائع مت کرو۔۔۔۔۔۔۔۔۔حالانکہ جو سیکھنے کی کوشش میں رہتا ہے وہ تھرڈ کلا س اور فسٹ کلاس کی پابندی نہیں لگاتا۔۔۔۔۔۔۔
طالوت نے کہا:
اور الحمدللہ میں روشن خیال ہوں کیونکہ اسلام نہ تو تواہم پرستی پر یقین رکھتا ہے اور دقیانوسیت کا علمبردار ہے لیکن یاد رہے مشرف بااسلام نہیں ہوں ۔۔۔ میں اماموں کی تحقیقات کو حرف آخر نہیں سمجھتا اس کے بعد بھی سوچنے سمجھنے کے راستے کھلے ہوئے ہیں ۔۔ ویسے اگر منہ چھپانا ہی اصل میں حجاب ہے تو حج کو موقع پر لاکھوں خواتین بیت اللہ میں اس "گناہ کبیرہ" کی مرتکب ہوتی ہیں ۔۔۔ اور اس پر یہ کہ اجتماع بھی ایک ساتھ ہوتا ہے ۔۔۔ بات ذہنوں کو بدلنے کی ہے کہ ناکہ عورتوں کو لگام ڈالنے کی ۔۔ ۔ یعنی شدید گرمی میں ہم تو بنیان اور دھوتی (تہمبند) میں گلی میں بیٹھے ہوں اور عورت صرف باہر نکلے تو اسے کالا چشمہ کالا برقعہ کالے دستانے اور کالی جرابیں پہنا دیں اور جب کچھ "روشن خیال اور اعتدال پسند" اس سے تنگ آ کر اصل حجاب کی بجائے ٹرانسپیرینٹ کپڑے پہن کر معاشرے کا خانہ خراب کرے تو پھر ناک بھوں چڑھائیں ۔۔۔ حجاب کو حجاب ہی رہنے دیں مصیبت نہ بنائیں ۔۔۔
وسلام
میرے خیال سے آپ کسی تحریر کو غور اور گہرائی سے نہیں پڑھتے۔۔۔۔۔۔۔میں نے روشن خیالی سے اپ کو منع نہیں کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں نے کہا تھا آج کل کی روشن خیالی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور آپ بھی جانتے ہیں آج کل کون سی روشن خیالی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سیدھی بات بتاوں تو میں حجاب کے متعلق ۔۔۔۔۔۔میراتھن ریسوں کی روشن خیالی کا آپ کا گائل ہونا کہہ رہا تھا۔۔۔۔۔۔۔آپ خود سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے اور تھرڈ کلاس مثالوں سے آپ کو ویسے ہی چڑ ہے تو بندہ جائے تو کدھر جائے۔۔۔۔۔۔۔ساری رات ہم آپ کو بتاتے رہیں کہ لیلی مرد نہیں عورت تھی۔۔۔۔۔۔۔صبح آپ اٹھ کر پوچھتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ذرا بتائیے لیلی کون تھا۔۔۔۔۔۔۔
میں نے کب کہا کہ آپ اماموں سے آگے مت سوچیں ۔یا ان کی حرف آخر مانیں۔۔۔۔۔۔لیکن اسلام کو سمجھنے اور اس کے بارے میں سوچنے کے لیئے بھی کچھ اصول ہوتے ہیں کچھ قاعدے ہوتے ہیں۔۔۔۔۔
کسی بھی علم کو سیکھنے کے لیئے اس کے استاد کے پاس جانا پڑھتا ہے۔۔۔۔۔۔انٹر نیٹ سے گھر بیٹھے یا کتاب سے گھر بیٹھے پڑھ کر آپ کسی علم کے بارے میں معلومات تو حاصل کر سکتے ہیں لیکن ماہر نہیں بن سکتے ۔۔۔۔۔۔یہ پھر دنیاوی علوم کی بات کر رہا ہوں ۔اور اسلام کو سمجھنے کے لیئے تو بڑی محنت کی ضرورت ہوتی ہے چہ جائے کی دوسروں کے خیالات سے متاثر ہو کر اور روشن خیالی کے لفظی معنوں کی کشش سے متاثر ہو کر دین اور اسلام میں حجت کرنا اور بغیر دین کا علم سیکھے کہنا کہ دین ایسے نہیں ایسے کہتا ہے ۔۔۔۔۔کہاں کی عقل مندی اور روشن خیالی ہے
کسی درست اور صحیح چیز کو ماننے کی بجائے آپ تہمبند بنیان اور دھوتی کے چکر میں پڑ جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔کیا میں نے کہا کہ آپ کی اوپر بیان کردہ چیزیں درست ہیں۔یعنی کھلے عام گھلی محلے میں اس طرح کا لباس پہن کر جانا میں نے کب درست کہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہاں بات عورتوں کے حجاب کی سروع ہوئی ہے تو پہلے اسے ختم کیجیئے پھر ۔تہمبند ۔۔دھوتی اور بنیان کی طرف آیئے۔۔۔۔۔۔۔
اصلی والا تھریڈ تو گیا کام سے ۔۔۔۔۔۔۔۔کیونکہ وہ لاک ہو گیا ہے ۔۔۔۔۔۔اب کہاں تبادلہ خیالات کرنا چاہیئے۔۔۔۔۔۔۔