ملائکہ
محفلین
اس در په جو سر بار کے روتا کوئى ہوتا
تو بستر راحت پہ نہ سوتا کوئی ہوتا
کس کا فلک اول و ہفتم کہ مرا اشک
اک آنکھ جھپکتے میں ڈبوتا کوئی ہوتا
یہ دل ہی تھا ناداں کہ تیری زلف سے الجھا
یوں اپنے لئے خار نہ بوتا کوئی ہوتا
بلبل بھی تھی جاں باختہ پروانہ بھی جانباز
پر میری طرح جان نہ کھوتا کوئی ہوتا
لالہ کے بھی کام آتا صبا گریہ شبنم
گر داغ جگر اشک سے دھوتا کوئی ہوتا
ہم بھی گل لخت جگر اپنے اسے دیتے
یہ پھول جو بالوں میں پروتا کوئی ہوتا
تنہائی میں اتنا تو نہ گھبراتا ظفر میں
دل گرچہ میرے پاس نہ ہوتا کوئی ہوتا
بہادر شاہ ظفر
تو بستر راحت پہ نہ سوتا کوئی ہوتا
کس کا فلک اول و ہفتم کہ مرا اشک
اک آنکھ جھپکتے میں ڈبوتا کوئی ہوتا
یہ دل ہی تھا ناداں کہ تیری زلف سے الجھا
یوں اپنے لئے خار نہ بوتا کوئی ہوتا
بلبل بھی تھی جاں باختہ پروانہ بھی جانباز
پر میری طرح جان نہ کھوتا کوئی ہوتا
لالہ کے بھی کام آتا صبا گریہ شبنم
گر داغ جگر اشک سے دھوتا کوئی ہوتا
ہم بھی گل لخت جگر اپنے اسے دیتے
یہ پھول جو بالوں میں پروتا کوئی ہوتا
تنہائی میں اتنا تو نہ گھبراتا ظفر میں
دل گرچہ میرے پاس نہ ہوتا کوئی ہوتا
بہادر شاہ ظفر