اس عنوان پر کوئ نظم ہے؟

عنوان کچھ اس طرح ہے کہ ایک لڑکی ہے جس کے ساتھ اس کا شوہر برا برتاو کرتا ہے لیکن پھر بھی لڑکی اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتی اس لئے نہیں کہ شوہر سے اچھے کی امید ہے بلکہ اس لئے کہ اس لڑکی کو یہی سکھایا گیا ہے کہ برے کے ساتھ بھی اچھا کرو اسکی تربیت اچھے گھرانے میں ہوئی.

اگر اس سے ملتی جلتی بھی کوئ نظم غزل ہو تو عنایت فرمائیں آپ سبھی کا شکر گزار ہوں گا
 
عنوان کچھ اس طرح ہے کہ ایک لڑکی ہے جس کے ساتھ اس کا شوہر برا برتاو کرتا ہے لیکن پھر بھی لڑکی اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتی اس لئے نہیں کہ شوہر سے اچھے کی امید ہے بلکہ اس لئے کہ اس لڑکی کو یہی سکھایا گیا ہے کہ برے کے ساتھ بھی اچھا کرو اسکی تربیت اچھے گھرانے میں ہوئی.

اگر اس سے ملتی جلتی بھی کوئ نظم غزل ہو تو عنایت فرمائیں آپ سبھی کا شکر گزار ہوں گا
اس طرح کی سچوئیشن افسانے، ناول میں تو ہو سکتی ہے، نظم ملنا مشکل ہے۔
 
عنوان کچھ اس طرح ہے کہ ایک لڑکی ہے جس کے ساتھ اس کا شوہر برا برتاو کرتا ہے لیکن پھر بھی لڑکی اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتی اس لئے نہیں کہ شوہر سے اچھے کی امید ہے بلکہ اس لئے کہ اس لڑکی کو یہی سکھایا گیا ہے کہ برے کے ساتھ بھی اچھا کرو اسکی تربیت اچھے گھرانے میں ہوئی.

اگر اس سے ملتی جلتی بھی کوئ نظم غزل ہو تو عنایت فرمائیں آپ سبھی کا شکر گزار ہوں گا
پروین شاکر کی شاعری آپ کے سبجیکٹ سے ملتی جلتی ہے۔
 
کیا لکھی جا سکتی ہے کسے کے ذریعے؟
نظم کوئی بھی شاعر اپنے احساسات کے مطابق لکھتا ہے، نہ کہ کسی اور کی بتائی ہوئی سچویشن پر؟
شاید کسی شاعر نے ایسے کسی واقعہ پر کوئی نظم لکھی بھی ہو۔
اگر کوئی شاعر آن ڈیمانڈ نظم لکھ بھی دے گا تو وہ پر اثر ہونے کے امکانات کم ہی ہوں گے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
عنوان کچھ اس طرح ہے کہ ایک لڑکی ہے جس کے ساتھ اس کا شوہر برا برتاو کرتا ہے لیکن پھر بھی لڑکی اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتی اس لئے نہیں کہ شوہر سے اچھے کی امید ہے بلکہ اس لئے کہ اس لڑکی کو یہی سکھایا گیا ہے کہ برے کے ساتھ بھی اچھا کرو اسکی تربیت اچھے گھرانے میں ہوئی.
نظم کا تو علم نہیں تو لیکن اتنا ضرور کہ ہر لڑکی شادی کے بعد یہی کچھ سمجھتی ہے! :)
 
نظم کوئی بھی شاعر اپنے احساسات کے مطابق لکھتا ہے، نہ کہ کسی اور کی بتائی ہوئی سچویشن پر؟
شاید کسی شاعر نے ایسے کسی واقعہ پر کوئی نظم لکھی بھی ہو۔
اگر کوئی شاعر آن ڈیمانڈ نظم لکھ بھی دے گا تو وہ پر اثر ہونے کے امکانات کم ہی ہوں گے۔
جیسے احسان دانش مرحوم کی ایک نظم جشنِ بے چارگی ہے جو ایک سچویشن پر لکھی گئی ہے۔ اور کیا کمال لکھی گئی ہے۔ تو ہو سکتا ہے کہ ایسے کسی واقعہ پر بھی کبھی کسی شاعر نے احساسات کو الفاظ کا روپ دیا ہو۔
 
Top