اس غزل کی بحر کیا ہے؟

غالباً
فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن
وارث بھائی بہتر اور تفصیل سے بتا سکتے ہیں
انشا
جِ اٹھو
اب کو
چ کرو
اس شہ
ر مِ جی
کُ لگا
نا کیا
 

عرفان سعید

محفلین
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
عدنان بھائی، یہ بحرِ وافر اتنی "وافر" ہوتی نہیں!
"انشا جی اٹھو" ہی مفاعلتن کے مطابق تقطیع نہیں ہو رہا۔
اقبال کی شہرۂ آفاق غزل "کبھی اے حقیقتِ منتظر نظر آ لباسِ مجاز میں" اس بحر میں ہے۔
عروض ڈاٹ کام بعض اوقات درست نہیں بتاتا ۔
نیز کبھی اے حقیقت بھی مفاعلتن میں نہیں بلکہ متفاعلن میں ہے ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
شکریہ عاطف بھائی!
"وافر" کو "کامل" گڈ مڈ کر دیا تھا!
ان عروض والوں کو بھی اللہ سمجھے ایسی ایسی دل دہلادینے والی صطلاحیں سناتے ہیں کہ مجھے اختلاج ہو نے لگتا ہے ۔ کیا کامل کیا تو ناقص تو کیامحذوف تو کیا مخبون ۔
مجھے تو لگتا ہے کہ کوئی بحر مخبوط بھی ہوگی ۔
 
ان عروض والوں کو بھی اللہ سمجھے ایسی ایسی دل دہلادینے والی صطلاحیں سناتے ہیں کہ مجھے اختلاج ہو نے لگتا ہے ۔ کیا کامل کیا تو ناقص تو کیامحذوف تو کیا مخبون ۔
مجھے تو لگتا ہے کہ کوئی بحر مخبوط بھی ہوگی ۔
اس معاملے میں "نام میں کیا رکھا ہے" پر یقین رکھتا ہوں، اور کبھی بحور کے نام سمجھنے کی کوشش نہیں کی۔ :p
 

عرفان سعید

محفلین
ن عروض والوں کو بھی اللہ سمجھے ایسی ایسی دل دہلادینے والی صطلاحیں سناتے ہیں کہ مجھے اختلاج ہو نے لگتا ہے ۔ کیا کامل کیا تو ناقص تو کیامحذوف تو کیا مخبون ۔
مجھے تو لگتا ہے کہ کوئی بحر مخبوط بھی ہوگی ۔
مجھے اول اول عروض کا علم ہوا تو پڑھ کر جو حالت ہوئی وہ یہاں بیان کردی۔

سائنسدان اور فنِ شاعری
 

سید ذیشان

محفلین
وافر مثمن سالم
مفاعِلَتن مفاعِلَتن مفاعِلَتن مفاعِلَتن
عروض ڈاٹ کام نے یہ بحر بتائی ہے ۔
آپ نے غالباً عروض سائٹ پر اصلاح کی قریب ترین بحر یہاں لکھی ہے, جو درست نہیں۔ اسی جگہ پر آپ کو کافی الفاظ سرخ نظر آئیں گے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ شعر اس بحر پر پورا نہیں اترتا۔ تقطیع میں اس مصرعے کی درست بحر بتائی جاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کی اصلاح میں ہندی بحور کی سہولت موجود نہیں ہے تو وہاں پر قریب ترین بحر, اس کی اصل ہندی بحر سے مختلف بتائے گا۔

یہ غزل عروض سائٹ پر منتخب کلام میں بھی موجود ہے۔
انشا جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر ميں جی کو لگانا کيا - ابنِ انشاء - بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف - غزل
 
آپ نے غالباً عروض سائٹ پر اصلاح کی قریب ترین بحر یہاں لکھی ہے, جو درست نہیں۔ اسی جگہ پر آپ کو کافی الفاظ سرخ نظر آئیں گے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ شعر اس بحر پر پورا نہیں اترتا۔ تقطیع میں اس مصرعے کی درست بحر بتائی جاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کی اصلاح میں ہندی بحور کی سہولت موجود نہیں ہے تو وہاں پر قریب ترین بحر, اس کی اصل ہندی بحر سے مختلف بتائے گا۔

یہ غزل عروض سائٹ پر منتخب کلام میں بھی موجود ہے۔
انشا جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر ميں جی کو لگانا کيا - ابنِ انشاء - بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف - غزل
جی شاہ جی آپ نے درست فرمایا ۔
 
بحر زمزمہ ہے آہنگ کیا ہے بلکل بهی اس پر سوچ کام نہیں کر یہ فاعل مفعول فاعلتن ان سارے لفظوں کے علیحدہ علیحدہ معنی کہاں سمجھا جائے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بحر زمزمہ ہے آہنگ کیا ہے بلکل بهی اس پر سوچ کام نہیں کر یہ فاعل مفعول فاعلتن ان سارے لفظوں کے علیحدہ علیحدہ معنی کہاں سمجھا جائے
فاعل کے معنی سر اور مفعول کا مطلب درد :) ۔باقی فاعلتن وغیرہ کے معنی خود ہی اندازہ لگا لیں ۔
 
Top